دنیا کی ٹاپ ٹین افواج پاکستان

ہفتہ 23 جنوری 2021

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

دنیا بھر میں بہت سے ممالک ایسے ہیں جو اپنی افواج پر سالانہ کھربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں تاکہ ان کی افواج کی عسکری طاقت مزید مضبوط ہو اوران کی افواج کا معیار اورصلاحیت بڑھ سکے ۔صدیوں پر محیط عسکری تاریخ رکھنے کے باوجود ان ممالک کی افوج اپنا وہ مقام اب بھی نہیں بنا سکیں جو افواج پاکستان نے مختصر سی تاریخ میں بنا لیا ہے کیونکہ جب بھی کسی ملک کی افواج کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے تو افواج پاکستان کانام صف اول میں شمار ہوتا ہے جس کا واضح ثبوت گلوبل فائر پاور کی عالمی سطح پر افواج کی صلاحیت اور کارکردگی کے اعتبار سے جاری ہونے والی حالیہ درجہ بندی پر مبنی رپورٹ ہے ۔

سن 2021کی جاری کردہ رینکنگ کے مطابق پاک فوج دنیا کی طاقتور ٹاپ ٹین افواج میں شامل ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

شائد آپ کو یہ بات معلوم ہو کہ رینکنگ دینے کے لئے جن عوامل کو پرکھا جاتا ہے وہ عام نہیں ہوتے بلکہ رینکنگ کی بنیاد 50 سے زائد اہم فیکٹرز کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے، ان فیکٹرز میں ملٹری حجم سے لے کر معاشی پوزیشن اور جغرافیائی حیثیت جیسے عوامل بھی شامل ہوتے ہیں۔

گلوبل فائر پاور کی رینکنگ کے لیے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پاک فوج مالی وسائل میں کئی دیگر ممالک سے پیچھے ہونے کے باوجود صلاحیتوں اور کارکردگی میں دنیا کے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔یاد رہے اس سے قبل پاک فوج کی رینکنگ پندرہ تھی ۔افواج پاکستان کا یہ بھی ایک اعزاز ہے کہ رینکنگ میں شمار دنیا کی پہلی پندرہ فوجی طاقتوں میں سے صرف افواج پاکستان کی رینکنگ بڑھی ہے جبکہ پاک فوج کے علاوہ کسی بھی ملک کی فوجی طاقت کی رینکنگ میں بہتری نہیں آئی،اس طرح پاک فوج جو پہلے ا یران ، انڈونیشیا ، اسرائیل اور کینیڈا سے پیچھے تھی اب ان ممالک کی افواج سے آگے نکل کر دسویں نمبر پر آگئی ہے ۔

قیام پاکستان سے لے کر اب تک افواج پاکستان نے اپنے محدود مالی وسائل میں رہ کر جس طرح اپنا معیار اور عسکری طاقت میں اضافہ کیا ہے ،وہ ہر پاکستانی کے لئے بڑے فخر کی بات ہے۔پاک فوج ہر لحاظ سے صف اوّل میں شمار ہوتی ہے، بعض ایسے اعزازات بھی ہیں جو دنیا کی تاریخ میں صرف پاکستانی فوج کے پاس ہیں۔ اقوام متحدہ کے سب سے زیادہ میڈلز بھی پاکستانی فوج نے حاصل کیے ہیں۔

امن مشن میں دستے فراہم کرنے والی افواج میں پاکستانی فوج کا نمبرسرفہرست ہے۔
نیا سال پاکستان کے لئے نئی خوشخبریاں لے کر آیا ہے ایک طرف پاک فوج کی عالمی رینگنگ بڑھ گئی ہے تو دوسری طرف پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شاہین تھری کا کامیاب تجربہ کرلیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شاہین تھری بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ بحیرہ عرب میں کیا گیا جہاں میزائل نے کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

ترجمان کے مطابق شاہین بیلسٹک میزائل 2750 کلومیٹر تک مارکرسکتا ہے۔اسی طرح پاک فوج نے رواں سال 7 جنوری کومقامی طور پر تیار کردہ فتح ون گائڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔یہ سسٹم 140 کلومیٹر کے فاصلے تک روایتی جنگی ہتھیار (وار ہیڈ) لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔پچھلے سال30 دسمبر کو پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی) نے مقامی طور پر تیار کردہ اسٹیٹ آف دی آرٹ 14 جدید فورتھ جنریشن جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 ڈووَل کیریئر لڑاکا طیارے باضابطہ طور پر پاک فضائیہ کے حوالے کردیے تھے جو طویل رینج، اعلیٰ ترین ریڈار سسٹم اور ایڈوانس فائرنگ کی صلاحیت سے لیس ہیں۔

اسی روز پاک بحریہ کی ایئر ڈیفنس یونٹس نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کی فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا تھا۔اس سے قبل پاک بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب اور مکران کی ساحلی بندرگاہ پر جنگی بحری جہاز، فضا سے اور آبدوز سے میزائلز فائر کرنے کے کامیاب مظاہرے کیے تھے۔ترجمان پاک بحریہ کا کہناتھا کہ میزائلز فائرنگ کا شاندار مظاہرہ پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور حربی تیاریوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


پاک فوج صرف جدید ترین جنگی جہازوں،میزائل،آبدوز اور ہتھیاروں سے ہی لیس نہیں بلکہ دنیاپاک فوج کی مہارت،شجاعت،دلیری کی بھی معترف ہے۔ملک کے اندر آفات ،مصیبتوں، نازک حالات یا دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہو یا ملک کی سرحدوں پر دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا ہو،پاک فوج ہمیشہ اپنے فرائض میں سرخرو ہوئی ہے۔افواج پاکستان کے جذبے کا اندازہ اس واقعہ سے بھی لگایا جاسکتا ہے جب 20اگست 1971ء کے دن تربیتی طیارہ راشد منہاس اڑانے لگے تو ان کا نسٹرکٹرمطیع الرحمان دوڑتا ہو ا طیارے کے سامنے آگیا ۔

راشد منہاس نے طیارے کو روکا تو انسٹرکٹرتیزی سے طیارے کے کاک پٹ میں داخل ہوگیا اور دوران پرواز طیارے کا رخ بھارت کی جانب موڑنے لگا۔ راشد منہاس سمجھ گئے کہ انسٹرکٹر غدار ہے۔راشد منہاس نے جہازبھارت کی سرزمین میں داخل ہونے سے پہلے زمین سے ٹکراکر جام شہادت نوش کرلیا اور دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملادیئے۔دوسری جانب انڈین آرمی کے پائلٹ کلبھوشن کو دیکھ لیجئے جو چاہتا تو خود کو اپنے جہاز سمیت تباہ کرسکتا تھا تاکہ ہمارے ہاتھ نہ لگ سکے لیکن وطن کی خاطر موت کو گلے لگانے کا ہنرہر کسی کے پاس نہیں ہوتا۔بے شک پاکستان کا قیام کسی معجزے سے کم نہیں اور افواج پاکستان کا سرحدوں کی حفاظت کرنا بھی کسی کرامت سے کم نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :