دور حاضر میں بچوں کا ادب

جمعرات 9 دسمبر 2021

Esha Saima

عیشا صائمہ

ہر زبان میں ادب سے مراد نظم و نثر کی مختلف اصناف ہوتی ہیں -  اور جو کچھ بھی ادب کی ان اصناف میں لکھا جاتا ہے ادب ہے خاص طور پر نظم و نثر وہ اصناف ہیں جو ہر زبان کے  ادب میں موجود ہوتی ہیں - اور ادب کسی بھی زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے - چونکہ ادب احساسات و خیالات کے اظہار کا نام ہے -
اور  زمانے کے تمام رنگ اپنے اندر سموتا ہے اور گزرے  زمانے کے ساتھ بدلتے تقاضوں یعنی عصرِ حاضر کی تبدیلیوں کو بھی قبول کرتا ہے۔

جیسے جیسے زمانے میں ترقی کی روایات بدلیں توادب میں بھی مختلف رجحانات سامنے آئے لیکن بچوں کے ادب کی اگر بات کی جائے تو ہر دور میں ان کیلئے وہ ادب تخلیق ہوتا رہاجس کی ضرورت محسوس کی گئی۔یہ ادب بچوں کی تربیت کے مقصد کو فروغ دینے کے لئے تھا۔

(جاری ہے)


دور حاضر میں بھی بچوں کے ادب میں ایسی تخلیقات کی ضرورت ہے جو نہ صرف ان کی  ذہنی عمر کے مطابق ترتیب دی جائیں بلکہ ان کی دلچسپیوں اور خصوصیات سے ہم آہنگ ہوں کیونکہ جب بچوں کے لئے لکھا جاتا ہے تو ان کی سطح پر جا کر ایک قلمکار اپنی سوچ کا زاویہ متعین کرتا ہے کیونکہ اس عمر میں بچوں کو رنگوں سے، پھولوں سے، تتلیوں سے پیار ہوتا ہے،وہ خیالی اور تصوراتی دنیا میں رہنا پسند کرتے ہیں، اس لئے ان کے لئے چاند تاروں کی، پریوں کی، جادوگروں کی کہانیاں ترتیب دی جائیں جن میں ایک بہترین سبق بھی پوشیدہ ہو۔

ایسے ہی وہ بچے جو نو سے گیارہ سال کے درمیان  ہیں ان کے لئے ایسا ادب ضروری ہے جو ان کے ذہنی میلانات و رجحانات کے مطابق ہو۔ اس میں ان کے روزمرہ کے کاموں کو مختلف انداز میں بیان کرنے کے ساتھ ان کی اچھی تربیت کا پہلو بھی ہو تاکہ ان کہانیوں سے وہ ایک اچھی بات سیکھ کر ایک اچھے اور مثبت عمل کی طرف راغب ہوں۔ اس میں مختلف اہم شخصیات کی تاریخ، ان کی ذاتی زندگی ان کے کارناموں کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ وہ زندگی کے ان پہلوؤں سے بھی متاثر ہو سکیں جس سے ان میں ہمت اور حوصلہ پیدا ہو،وہ اپنے اصلی ہیروز کو پہچان سکیں اور ان کی تقلید میں اچھے کام کرنے کی طرف راغب ہوں۔

اس کے ساتھ ساتھ انہیں خلفائے راشدین اور پیارے آقائے دو جہاں محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات طیبہ کے واقعات سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ زندگی کو اس انداز سے محسوس کر کے خود کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھال سکیں۔ آج کے بچے دین سے بہت دور ہوتے جا رہے ہیں اس لئے انہیں دین کی طرف لانے زندگی کا مقصد سمجھانے کے لئے  ادب کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ترتیب دینا ضروری ہے۔


دور حاضر کے بچوں میں جذبہء حب الوطنی پیدا، کرنے کے لئے انہیں ان قربانیوں سے آگاہی دلانے کی ضروت ہے جن کے بعد ہمیں یہ وطن ملا۔ان میں یہ احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ جان سکیں آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔انہیں محب وطن شہری بنانے کے لئے ایسی تحاریر کی ضرورت ہے جو ان کے اس جذبے کو تقویت دے سکیں اور وہ ملک و ملت کے بہترین نونہار بن کر سامنے آئیں۔ لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کا ادب ان کے جمالیاتی حس کی تسکین، کے ساتھ ان کے بہترین نشوونما اور اچھی تربیت کے معیار پر پورا اترناچاہیے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :