
آؤ! ایک نیا فرقہ بناتے ہیں
منگل 15 اپریل 2014

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
ایس سے ملاقات طے کی اور ہسپتال کے لئے روانہ ہو گیا ۔ میں میو ہسپتال کی مرکزی راہداری اور اپنے اندر بیسیوں وسیع و عریض میڈیکل وارڈز کو سمیٹے ” گھڑی وارڈ“ کے سامنے سے گذر رہا تھا تو یہاں آنے جانے والے ہر شخص کے چہرے پردرد و الم کی کیفیات کے ساتھ ساتھ غربت ، فاقہ اور مجبوری کے ملے جلے احساسات بھی نمودار ہوتے دکھائی دے رہے تھے۔
آگے کچھ لوگ دھوپ کی تمازت سے بچنے کی خاطر باہر باغیچے میں درختوں کے سائے تلے سستا رہے تھے جن میں بزرگ ،جوان، اور معصوم بچوں کی کی بھی ایک کثیر تعداد تھی جو اپنے پیاروں کی تیمار داری کے فرائض سر انجام دینے کے لئے یہاں موجودتھے۔روح کوزخمی کر دینے والے ان کر بناک مناظر کو دیکھتے ہوئے طبیعت میں اضطرابی کیفیت نے بوجھل پن کا زہر گھول دیا ہے اور ہزار ہا کو ششوں کے باوجوددماغ کے تما م خلیے اس بات پر سوچنے پرمصروف ہو گئے ہیں کہ ایک طرف تو اس ملک اور اس شہر میں ایسے بھی لوگ پائے جاتے ہیں کہ جو پر جمعہ مسجد نبوی ﷺمیں ادا ء کرتے ہیں۔جن کے دستر خوان انواع و اقسام کے کھانوں سے سجے ہوتے ہیں ،جو مرسٹڈیز،بی۔ایم۔ڈبلیو اور لینڈ کروزر میں سفر کرتے اور جن کے جانور بھی ائیر کنڈیشنڈکی ٹھنڈک سے بھرے کمروں میں یورپ سے در آمد خوانوں کا لطف اٹھا رہے ہوتے ہیں وہاں جوان بیٹی کو اپنی بیمار ماں کو ہسپتال تک لیجانے کے لئے ایمبولینس کاکرایہ بھی دستیاب نہ ہو ،بخار کے مریض کو پیناڈول جیسی گولی بھی میسر نہ ہو،لوگوں میں تکلیف اور بھوک کی شدت کو کچھ کم کر نے کے لئے 16روپے قیمت والے دودھ کا ڈبہ خریدنے کی بھی سکت موجود نہ ہو۔قارئین !یہ ان لوگوں کی مرہون منت ہے جو اپنی موج مستی میں گُم دوسروں کے حالات سے بیگانہ اپنے شب و روز گذارنے میں مصروف ہیں کہ ملک عزیز میں امیر و غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق سے پیدا ہوتے خلیج سے جس طرح کئی نوجوان لڑکے چوری چکاری اور ڈاکہ زنی کی طرف راغب ہوئے ہیں اسی طرح کئی جوان لڑکیاں بھی پیسے کمانے اور گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لئے اپنے جسموں کو جنس بنا کے منڈیوں میں رکھنے پر مجبور ہوئی ہیں۔اسی طرح جسم ایک جنس بنا اور اور جنس کے ان بھوکے” سیٹھوں “ نے اس کے دام لگائے ۔ قابل تشویش بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت کی وجہ سے دن بدن اس پیشے سے وابستہ افراد میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ امیر اور غریب کے بڑھتے ہوئے فرق کی وجہ سے پا کستان میں مشقت کا شکار بچوں کی تعداد 70لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل پروگریس انڈیکس کی سالانہ فہرست میں 132ممالک میں صحت ،نکاسی آب،پناہ، ذاتی تحفظ،تحمل اور تعلیم سمیت غربت کی بنیاد پر پاکستان کو 8واں بد ترین ملک قرار دیا ہے۔ اس سے بڑھ کے اور بد قسمتی کیا ہو سکتی ہے کہ پاکستان اس حوالے سے بد ترین رہا کہ نائجیریا جیسا ملک بھی ان سہولیات میں اس سے آگے ہے ۔
قارئین محترم !یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ امیر اور غریب میں بڑھتا ہوا فرق معاشروں کو خانہ جنگی کی طرف لے جا تا ہے جہاں غریب کے پاس تو پہلے ہی کچھ موجود نہیں ہوتا لیکن امرا ء کے محلات، جاہ و جلال سب خاک میں مل جاتے ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مخیر حضرات اپنے ارد گرد ایسے لوگوں کے درد میں کچھ کمی پیدا کر نے اور عذاب کی سی زندگی گذارتے ان لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کو شش کریں۔ اسی مناسبت سے حنیف سمانا کی نظم آپ کی نظر کر رہا ہوں ۔آؤ۔۔آج ایک نیا فرقہ بناتے ہیں،ان ٹھکرائے ہوئے لوگوں کا،ان مر جھائے ہو ئے چہروں کا،وہ جو زمین پر ایڑیا ں رگڑ رگڑ کے جی رہے ہیں،وہ جو نہ جی رہے ہیں نہ مر رہے ہیں،وہ جنہیں روٹی کے حصول کے لئے لاکھوں جتن کر نے پڑتے ہیں ،وہ جو روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں،وہ جو کسی کی جھڑکیاں تو کسی کی گالیاں سنتے ہیں، وہ جن کے بدن پر لباس کی جگہ پھٹے پرانے چیھتڑے ہیں،وہ جن کے سر پر چھت نہیں۔۔سڑک پہ پیدا ہوتے ہیں ۔۔سڑک پہ مر جاتے ہیں،آؤ ۔۔ آؤ۔۔ انہی بھوکے۔ننگے۔بد نصیب لوگوں کا فرقہ بناتے ہیں،اور اس فرقے میں خو د بھی شامل ہو جاتے ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.