
ابراہیم بن ادہم اور ان جیسے یہ افراد
بدھ 23 اپریل 2014

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
ڈاکٹر آصف محمود جاہ بھی ایک طلسماتی شخصیت کے مالک ہیں جن سے میرا تعارف ان کی کتاب ”اللہ،کعبہ اور بندہ سے ہوا جسے پڑھ کے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بندہ حرم پاک اور مسجد نبوی ﷺ میں ہی بیٹھا ہے ۔کتاب کے ہر ورق کا مطالعہ کرتے ہوئے انسان جس کیفیت اور سرشاری کامسافر بنتا ہے اسے لفظوں میں بیان کر نا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے۔پاکستان کسٹم کے اعلیٰ افسر اور ایم ۔بی۔بی۔ایس ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے چاہتے تو روپوں کی تجوریاں بھر لیتے، لیکن کمائی کے ان آسان نسخہ ہائے کیمیا سے بیگانے اس شخص نے خو د کو اللہ کے بندوں سے پیار کر نے کی دولت حاصل کر نے کے لئے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے ۔ ڈاکٹرصاحب کی کسٹم ہیلتھ سوسائٹی بھی مخلوق خدا کے درد اور غم سے رِستے زخموں کو اپنائیت اور خلوص کے مرہم سے مند مل کر نے کے لئے سیلاب اور زلزلہ زدگان کو راشن ،پینے کے لئے صاف پانی اور رہنے کے لئے رہائش کا بندوبست کر کے دیتے ہیں۔ شہروں میں آباد غریبوں کی بستیوں میں جا کے ان کے مفت علاج معالجے کا بندوبست اِن کی اولین ترجیح ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ اقبال ٹاؤن لاہور میں واقع شفا خانے میں روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج وادویات سمیت تمام ٹیسٹ بھی مفت کئے جاتے ہیں۔میں بالخصوص یہاں متاثرین تھر کے لئے کئے گئے اقدامات کا ذکر کر نا چاہوں گا کہ ڈاکٹر صاحب ذاتی طور پر اپنی ٹیم کے ساتھ پانی کے کنوؤں کی کھدوائی، مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج اور لوگوں کی بھوک مٹانے کے لئے راشن تقسیم کر نے کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ جہاں تک مجھے اطلاع ہے کہ تھر پار کر میں ڈاکٹر صاحب کی تنظیم کے علاوہ اور کوئی تنظیم اس قدر بھر پور طریقے سے کام کرتا دکھائی نہیں دے رہی ۔
قارئین محترم !قدرت کا کمال ہے کہ جب کوئی شخص مخلوق کو نفع پہنچانے کے لئے اپنی زندگی وقف کر دیتا ہے تو قدرت بھی کائنات کی ہر شے کو اس کا غلام بنا دیتی ہے ۔ پھر اُ س کو با دشاہت، وزارت، بیورو کریسیت،اور افسری کی کوئی پرواہ نہیں رہتی بالکل ابراہیم بن ادہم کی طرح جب بادشاہت کو چھوڑ کے آپ دجلہ کے ساحل میں ایک گڈری میں آباد ہو گئے تو سوال کر نے والے نے سوال کیاکہ حکومت چھوڑ کے تم نے کیا حاصل کیا؟یہ سن کر آپ نے اپنی سوئی دریا میں پھینکی تو بے شمار مچھلیاں اپنے منہ میں سونے کی ایک ایک سوئی دبائے نمودار ہوئیں۔لیکن آپ نے فر مایاکہ مجھے تو اپنی سوئی در کار ہے۔ چنانچہ ایک مچھلی آپ کی سوئی لیکر آئی اور آپ نے سوئی لے کر اس شخص سے فر مایاکہ حکومت کو خیر باد کہہ کے اور مخلوق کی محبت کو اپنے سینے سے لگا کر ایک معمولی سے یہ شے حاصل ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ڈاکٹر امجد ثاقب اور ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے بھی مخلوق کی خدمت کو اپنا مقصد بنا کے ایسی ہی کچھ چیزوں کا مزہ ضرور چکھا ہو گا اور سب سے بڑھ کے اور کیا بات ہے کہ ان کا نام بھی اس فہرست میں سب سے اوپر ہو گا جن سے اللہ محبت رکھتا ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.