
صحت کا شعبہ اور خادم اعلیٰ کی قابل تحسین کاوشیں!
پیر 13 نومبر 2017

حافظ ذوہیب طیب
مریض کے لواحقین اسے معمولی سے فالج اٹیک کی وجہ سے یہاں لائے ۔
(جاری ہے)
ایمرجنسی میں تو اسے فی الفور ڈرپ لگا کر اور ایک دو ٹیسٹ کر اکے آدھ گھنٹے بعد وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا۔ وارڈ میں تقریباََ تین روز تک مریض اور اس کے لواحقین سینئر ڈاکٹروں کی راہ تکتے رہے لیکن سینئر تو دور کی بات کسی جونئیر ڈاکٹر بھی یہ زحمت گوارہ نہ ہوئی کہ تسلی کے ساتھ مریض کو چیک کر لیاجاتا ۔
جہاں اس کی بیماری کی وجوہات اور بیماری سے صحت یاب ہونے کے لئے کچھ تجویز کیا جاتا وہاں کئی کئی دفعہ ڈاکٹروں کے بند کمروں کے چکر لگانے کے باوجود بھی ڈاکٹرز حضرات کم از کم مریض کاچیک اپ کرنے کی بجائے لواحقین کو ہی تسلی دے دیتے ۔لہذا نرس کی جانب سے ہر ایک گھنٹے بعد ڈرپ ٹھوکنے کی وجہ سے معمولی سے مرض میں مبتلا مریض ، نمونیا، سینے کے انفکشن اور اس جیسی مختلف بیماریوں میں شکارہو جا تا ہے اور بالآخر ڈاکٹروں کا انتظاراپنی آنکھوں میں سجائے ، مسیحاؤں کے روپ میں جلادوں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا جا تا ہے ۔ یہ صرف ایک کہانی نہیں بلکہ تما م سر کاری ہسپتالوں میں تقریباََ ایسی ہی صورتحال ہے ۔صرف مئیو ہسپتال میں روزانہ ڈاکٹروں کی سستی اور لاپرواہی کی وجہ سے کئی اموات ہوتی ہیں۔قارئین !اگر مریضوں کی خواری میں ملوث شعبہ صحت کے ذمہ داروں کی لاپرواہی اور غفلت کا ذکر کیا جائے تو اس سے بڑی غفلت اور لاپرواہی کی مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ لاہور کے سب سے قدیم مئیو ہسپتال میں ابھی تک ایم ۔آر۔ آئی کی سہولت ہی نہیں ہے اور جو مشینری ہے اس میں سے زیادہ تشخیصی مشینوں کا خراب رہنا معمول بن چکا ہے۔با وثوق ذرائع کے مطابق ایمرجنسی کی دونوں سی،ٹی سکین مشینیں پچھلے کئی ماہ سے خراب پڑی ہیں ۔ایمرجنسی وارڈ میں مین ایکسرے مشین کا ہیڈ خراب پڑا ہے جبکہ چھاتی کے کینسرکی تشخیص کے لئے کئے جانے والے ٹیسٹ میمو گرافی بھی نہیں کیا جا رہا اور اونکولوجی وارڈ میں کینسر کے مریضوں کو شعاعیں دینے وال مشین بالٹ60بھی کافی عرصے سے خراب پڑی ہے ۔یورالوجی جیسے اہم شعبے میں گردوں کی پتھری توڑنے والی مشین لیتھو ٹرپسی بھی ایک طویل عرصے سے ناکارہ حالت میں موجود ہے ۔باقی اہم شعبہ جات کی مشینری کا حال بھی اس سے مختلف نہیں ہے جس کی وجہ سے ٹیسٹوں کی تشخیص میں بہت زیادہ Erorپائے جاتے ہیں ۔
قارئین کرام !مجھے یہ بات لکھتے ہوئے از حد خوشی ہو رہی ہے کہ میرے ذاتی سروے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے افسروں کی حرام خوری اور کرپشن کے باوجود کارڈیالوجی ، جنرل ، جناح، چلڈرن اور سروسز ہسپتال میں پچھلے کچھ ماہ میں انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو نظر آئی ہیں ۔ جنرل ہسپتال کا شمار علا ج کے حوالے سے بہترین ہسپتالوں میں کیا جا رہا ہے جہاں سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ جس کے لئے خا دم اعلیٰ میاں شہباز شریف کی کاوشیں قابل تعریف اور لائق تحسین ہیں ۔ محکمہ پرائمری ہیلتھ کے ہاتھوں سے نکلنے والے ٹی۔ایچ ۔کیو ہسپتالوں کو انڈس فاؤنڈیشن کے سپرد کر نا یقینا یہ بھی ایک احن اقدام ہے اور سب سے بڑھ کر ہیپا ٹا ٹئٹس اور کینسر میں مبتلا مریضوں کو ان کے گھروں تک مفت ادویات کی فراہمی کا آغاز اور اب شوگر، دل اور سانس کے 3لاکھ 50ہزار مریضوں کو 6ارب روپے کی لاگت سے مفت ادویات کا منصوبہ، ایک ایسا کار خیر ہے جس کریڈٹ بھی شہباز شریف کو ہی جاتا ہے ۔
قارئین محترم !مجھے یقین ہے کہ جس طرح پنجاب اور بالخصوص لاہور کے سر کاری ہسپتالوں کی حالت زار کو بہتر بنا نے میں شہباز شریف نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ، اُسی طرح مئیو ہسپتال کے تباہ ہوتے حالات پر نظر ثانی کرتے ہوئے یہاں بھی حالات کو بہتر بنا یا جا ئے گا اور ڈاکٹروں کی سالہا سال سے جاری سستی، کاہلی اور غفلت روش کو ختم کر نے کے لئے بھی کوئی کسی ایسے منصوبے کا آغاز کیا جائے گا جہاں ڈاکٹر بھی جوابدہ ہو گا اور صحت کے شعبے کے ذمہ دار جنہیں حرام خوری کی اتنی عادت ہو چکی ہے کہ حلال کی کمائی انہیں ہضم نہیں ہوتی،ایسے گھناؤنے کرداروں کے خلاف بھی حقیقی معنوں میں ایکشن لیتے ہوئے ، ان کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے محکمے کو ایسی جونکوں سے صاف کرنے کی ضرورت ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.