
منچھر جھیل کی فریاد۔میں نے کیا دیکھا۔؟
بدھ 26 دسمبر 2018

حلیم عادل شیخ ۔ایم پی اے

(جاری ہے)
یہ تو ہر کوئی جانتاہے کہ پانی اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت ہے پانی کے بغیر انسانی زندگی تو کیاکسی بھی حیوانی زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتاہے ،بھلا کوئی ایسا شخص بھی ہوسکتاہے کہ وہ اپنے جینے کا آسرا اپنے ہی ہاتھوں سے خود ہی چھین لے ؟ مگر سندھ میں ایسے حکمرانوں کی کوئی کمی نہیں ہے قدرت کے اس انمول اور بے مثال تحفے کی بے قدری کرنے والے یہ سب کے سب صاحب اقتدار اور اختیار ہیں جو اس خداوند کریم کی نعمت کو غریب عوام سے صرف اس لیے چھین لینا چاہتے ہیں کہ ان کو اور ان کے بچوں کو پینے کے لیے ہی نہیں بلکہ نہانے کے لیے بھی منرل واٹر کا پانی میسر ہے ، ایک وقت تھا جب یہاں کے ماہی گیر بہت خوشحال ہواکرتے تھے یہاں کا پانی شیشے کی طرح صاف اور بہت ہی میٹھا ہوا کرتا تھامیٹھے پانی کی مچھلیوں کا شکار مقامی ماہی گیروں کے لیے سب سے بڑاروزگار تھاایسا لگتا تھا اس قدرتی جھیل میں چھپاقدرتی روزگاریہاں کی عوام کے لیے اللہ کی طرف سے خاص عنایت تھی یہاں پر ہزاروں کی تعداد میں پرندوں کا آنا جانا رہتاتھاجبکہ سردیوں میں تو سائبریاسے بھی مہاجر پرندے سردیاں گزارنے آجاتے ہیں اس لیے جہاں یہاں کے ماہی گیروں کے لیے مچھلیوں کا شکار خوشحالی کا باعث ہواکرتاتھا ویسے ہی یہاں کے لوگوں کے لیے پرندوں کا شکار بھی ایک خاصہ دلچسپی کا باعث ہواکرتاتھا ایسا لگتا تھا کہ فقط ایک جھیل کی وجہ سے پوراسندھ ہی اپنی مثال آپ بنا ہواتھا مگر۔
۔۔۔۔۔۔اب یہاں ۔۔۔۔۔کوئی نہیں آتا نہ ہی یہاں کے ماہی گیر ۔۔۔نہ ہی سیاح،،،،، اور نہ ہی پرندے ۔۔۔۔سب کے سب سندھ کے حکمرانوں کی کم علمی نااہلی کی نظر ہوگئے،اس جھیل میں اب ایک سازش کے تحت ایم این وی ڈرین کے زریعے گندااور زہریلہ پانی گرایا جانے لگاہے ،تین دہائیوں سے راج پاٹ کرنے والے سندھ کے حکمران شاید یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ان کے علاوہ سندھ میں کوئی خوشحال ہوگیا تو ان کی امیری کے ناز نخرے کون اٹھائے گا؟۔یہ سندھ کی عوام کو بے روزگار اور بھوکا رکھنے کی پالیسی نہیں بلکہ ایک جاگیر دار اور ملازم کے فرق کو جاری رکھنے کا منصوبہ ہے جس کی وجہ سے سندھ میں بے شمار قدرتی وسائل کے دروازے صرف اور صرف یہاں کے وزیروں کے گھروں میں ہی جاکر کھلتے ہیں اگر کوئی دروازہ ان وسائل کا ان وزیروں کی بجائے یہاں کے غریبوں ،مزدوروں اور ہاریوں کے گھرو ں میں جاکر کھلتاہو تو وہ اس قدرتی وسیلے کو بند کردیتے ہیں یا پھر اس کا وہ حال کردیتے ہیں جو اس وقت منچھر جھیل کا قوم کے سامنے ہے ،
بقول عبدالحمید عدم۔



ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حلیم عادل شیخ ۔ایم پی اے کے کالمز
-
عمران خان کی اخلاقی جیت اور ٹائم پاس مولانا
ہفتہ 9 نومبر 2019
-
سارا بجٹ کھاگئے! سندھ کو ایڈزلگاگئے
بدھ 22 مئی 2019
-
عمران خان ایک دانشور اور عالمی رہنما
بدھ 13 مارچ 2019
-
عمران خان ایک دانشور اور عالمی رہنما
اتوار 10 مارچ 2019
-
انسداد بد عنوانی اور وزیر اعظم کی واضح پالیسی
جمعہ 15 فروری 2019
-
فوجی عدالتیں ایک قومی مسئلہ! مخالفین ہوش کے ناخن لیں
بدھ 23 جنوری 2019
-
سندھ کے پیرس اور لندن کا بغیر ویزہ سفر
بدھ 9 جنوری 2019
-
منچھر جھیل کی فریاد۔میں نے کیا دیکھا۔؟
بدھ 26 دسمبر 2018
حلیم عادل شیخ ۔ایم پی اے کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.