
بابا قیوم کی پکار۔۔۔۔۔۔!
ہفتہ 13 جون 2015

عمران احمد راجپوت
(جاری ہے)
ذرا بھی اللہ کا خوف ہم کرتے نہیں
صورت سے تو انساں نظر آتے ہیں ہم
مگر سیرت سے تو مسلماں ہم لگتے نہیں
جتنے حقوق اللہ رب العزت نے ایک انسان کے لئے دینِ اسلام میں رکھے ہیں شاید ہی دنیا کے کسی دوسرے مذہب میں رکھے گئے ہوں۔ باپ کے حقوق، ماں کے حقوق، اولاد کے حقوق، بیوی کے حقوق، پڑوسی کے حقوق، دوست کے حقوق، عزیزو اقارب کے حقوق، نوجوانوں کے حقوق ،ضعیف العمری کے حقوق ،حکمرانوں کے حقوق، رعایا کے حقوق اور جانے کتنے ہی بے شمار حقوق کی بات قرآنِ کریم کرتا ہے جن کو اگرمسلسل تحریر کرنے بیٹھیں تو ہمارے قلم کی سیاہی اور اشاعتی کاغذ کم پڑسکتے ہیں۔لیکن ہمارے آج کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے حکمرانوں سمیت پوری اُمت ِ مسلمہ اِن تمام حقوق کی پاسداری سے استشناء حاصل کئے بیٹھی ہے۔
اِس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام
پھر سرِراہ غربت کا تماشا کیوں ہے؟
روشنی جس کے پسینے سے جنم لیتی ہے
وہ مزدوراُجالے کو ترستا کیوں ہے؟
ہماری حکومتِ وقت سے درخواست ہے کہ اگر وہ واقعی اسلام کے خیر خواہ ہیں پاکستان اور اُس کی عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو پھر خلیفہ راشدین کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ریاست میں موجود رعایا کے حقوق کی پاسداری کرنی ہوگی، ضعیف العمر لوگوں کے لئے ایسا نظام مرتب کرنا ہوگاجس سے اُنھیں معاشی و سماجی تحفط فراہم کیا جاسکے۔ پاکستان میں موجود پاکستانی شہریت کے حامل ضعیف العمرچاہے وہ کسی ادارے سے منسلک ہوں یا نہ ہوں اُنھیں ماہانہ پنشن کا اجراء اور اُن کے تمام علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنا حکومتِ وقت کی ذمہ داری ہو، جیسا کہ دیگر یورپی ممالک میں ہوتا آیاہے ۔ یاد رکھیں یہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے جس نے بار بار قرآنِ مجیدمیں انسان کو باور کرایا ہے کہ " نظام قائم کرو اور زکواة ادا کرو۔ اب یہ تمام مسلم حکمرانوں پر لازم ہے اور ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک ایساانسانی معاشرہ قائم کرنے میں مالی و اخلاقی طور پر حکومت کا ساتھ دیں جس میں انسان کے تمام حقوق کی پاسداری کو ممکن بنایا جاسکے جہاں جوان سے لیکر ضعیف العمر تک کومعاشی و سماجی تحفظ فراہم کیا جاسکے جہاں علمیت پسندی کا رجحان ہو،جہاں اعلیٰ تعلیم و تربیت عام ہو جدید علوم سے لوگ آراستہ ہوں، جہاں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ امن وسلامتی سے رہ سکیں۔ جہاں بابا قیوم جیسے لوگوں کی سانسوں کی قیمت ساری انسانیت سے بڑھ کر ہو۔یقین جانیئے اِس طرح آپ انسانیت کی بھی خدمت کرپائیں گے اور اسلام کی بھی ۔قارئین جاتے جاتے اقبال کا یہ شعر آپ کی نظر
کوئی ایسا سجدہ بھی کر کہ زمیں پر نشان رہیں۔اقبال
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران احمد راجپوت کے کالمز
-
عہدِ راحیل شریف اور کراچی کے عوام۔۔۔!
جمعہ 9 دسمبر 2016
-
شادی کس سے کریں...!
بدھ 21 ستمبر 2016
-
آؤ ایدھی بنیں۔۔۔!
پیر 11 جولائی 2016
-
جوابِ شکوہ۔۔۔!
جمعرات 16 جون 2016
-
اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔۔!
اتوار 5 جون 2016
-
یومِ تکبیر ۔۔۔مجتبیٰ رفیق اور گھانس کھاتی عوام
اتوار 29 مئی 2016
-
موجودہ دور میں ماں کا کردار اور ہمارے معاشرتی رویے
منگل 17 مئی 2016
-
آفتاب احمد کی ہلاکت ۔۔۔ذمہ دار کون
ہفتہ 7 مئی 2016
عمران احمد راجپوت کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.