
روزہ کی افادیت،جاپانی بائیولوجسٹ کا اعتراف
بدھ 28 اپریل 2021

اقبال حسین اقبال
(جاری ہے)
جس کا من و عن چربہ محترم قارئین کی دلچسپی کے لیے شیئر کرنا چاہوں گا۔
2016ء میں طب کے میدان میں نوبل انعام یافتہ چاپانی بائیولوجسٹ یوشینوری اوشومی (Yoshinori Oshumi) سے پوچھا گیا آپ نے ایسی کیا چیز بنائی ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا انعام نوبل پرائز آپ کو دیا جا رہا ہے۔تو انہوں نے کہا کہ میں نے کینسر کی پوسیبل دوا کھوج لی ہے۔دوا ہی نہیں بلکہ ایک کیور ایک پریکوشن کھوج لی ہے۔پوچھا گیا بتائیے ایسا کیا کِیا جائے جس سے کینسر نہیں ہوتا ہے؟تو انہوں نے کہا کہ جب ہم بھوکا رہتے ہیں اور ہماری باڈی کے نیوٹرنس ختم ہونے لگتے ہیں۔جب ہم بھوکا رہتے ہیں تو ہمارے جسم کے سڑے گلے حصے کو ہماری باڈی کھانے لگتی ہے۔جسے آٹوفیگی (Autophegy) کہتے ہیں۔یعنی خلیات کے خود خوری (self eating)کے عمل کا انتظام کرتے ہیں۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے جسم کے سڑے گلے حصے کو آپ کا جسم کھا لے تو آپ کو بھوکا رہنا چاہیے۔جب باڈی ایسے حصوں کو کھانے لگے گی تب کینسر کا پرسنٹیج کم ہو جاتا ہے۔
پھر سے استفسار کیا گیا کہ ایک انسان کو سال بھر میں کتنے دن بھوکا رہنا چاہئے کہ اس میں کینسر نہ پایا جائے؟انہوں نے کہا 20 سے 25 دن تقریباً 9 سے 10 گھنٹے اگر بھوکا رہ جائے تو اس کی باڈی اس کے حصوں کو کھا لے گی،اسے کینسر نہیں ہوگا۔
قارئین کرام!یہ محض ایک کہانی نہیں بلکہ کسی شخص کی محنت اور عمر بھر کی تحقیق کا نتیجہ ہے اور مذہبِ اسلام کی حقانیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ہم مسلمان اسلامی احکامات پر صرف تین بیناٶں پر عمل کرتے ہیں،چوتھی کوئی حکمت تلاش کرنے کی قطعاً گوارا نہیں کرتے۔اول جنت کی لالچ،دوم جہنم کا خوف اور سوم اللہ کا حکم سمجھ کر۔جبکہ غیر مسلم اپنی عمریں تحقیق و تجسس میں گزار کر نئی نئی حکمتیں اور پوشیدہ راز افشاں کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔روزہ جو کہ دنیا کا پہلا انسان باوا آدمؑ پر فرض کیا گیا تھا۔آج اکیسویں صدی میں جاپان کا ایک غیر مسلم ماہرِ طب اٹھتا ہے اور اس کے جسمانی فوائد پر تحقیق کر کے دنیا کا سب سے بڑا انعام نوبل پرائز کا حقدار قرار پاتا ہے۔
مگر بعض طبع آزاد لوگ اس کی اہمیت سے انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ روزہ مضر صحت ہے۔آخر دن بھر بھوکا رہنے سے کیا حاصل اور جسم پر اس کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟شاید انہیں معلوم نہیں کہ الله کی حکیم ذات حضرتِ انسان کو خواہ مخواہ بھوکا،پیاسا اور پابند رکھنے کی مشقت میں ڈالنا پسند نہیں کرتی،کیونکہ اس حکیم کا کوئی بھی حکم بے پناہ حکمتوں سے خالی نہیں۔یہ انسان کو جسمانی و روحانی تندرستی دینے کی ایسی زبردست حکمتِ عملی ہے جسے اللہ تعالٰی نے بطور تحفہ اپنے بندوں کو عطا فرمایا ہے۔
دن کا طویل حصہ روزے میں گزارنے کے باعث انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد،اضافی چربی اور دیگر فاسد مادوں سے نجات جبکہ موٹاپے سے چھٹکارا ملتا ہے۔بدن چست،چہرہ مانندِ ماہتاب کِھلتا ہے۔فشارِ خون جسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے، اعتدال پر آتا ہے۔دماغ کو تقویت ملتی ہے۔پیچیدہ بیماریاں رفع،عمر طولانی ہو جاتی ہے اور انسان صحت و تندرستی کی سفر پر گامزن ہو جاتا ہے۔اسی طرح ان گِنت فوائد کی ایک طویل فہرست ہوسکتی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بحیثیتِ مسلمان ہمیں تمام عبادات میں اپنے رب کی ربوبیت تلاش کرنی چاہئے۔الله کریم اس ماہ مقدس میں ہمارے نیک اعمال کو ارتفاعِ منزلت تک پہنچائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اقبال حسین اقبال کے کالمز
-
ویلنٹائن ڈے سے انکار،حیا ڈے سے پیار
بدھ 16 فروری 2022
-
بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022ء
ہفتہ 5 فروری 2022
-
نسلِ نو کو منشیات سے کیسے دور رکھیں؟
جمعہ 28 جنوری 2022
-
ہاجرہ مسرور حقوق نسواں کی علمبردار
منگل 18 جنوری 2022
-
اُردو شاعری میں غزل کی اہمیت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
جون ایلیا ایک منفرد شاعر
منگل 14 دسمبر 2021
-
بانو قدسیہ اُردُو ادب کی ماں!
منگل 30 نومبر 2021
-
تعلیمی اداروں میں ثقافتی یلغار
پیر 22 نومبر 2021
اقبال حسین اقبال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.