برطانیہ میں دوسری کرونا لہر اور حکومتی اقدامات۔۔؟

اتوار 27 ستمبر 2020

Israr Ahmad Khan

اسرار احمد خان

برطانیہ میں کوویڈ -19 کی پہلی لہر رواں سال جنوری میں آئی تھی اور مارچ سے ملک بھر میں کرونا لاک ڈاؤن لگ گیا تھا جس کا مقصد اس وباء کے پھیلاؤ کو روکنا اور  قومی خدمت صحت (NHS) کو محفوظ بنانا تھا کیونکہ تب تک کرونا معلومات کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کرونا ٹیسٹ نہ ہونے کے برابر تھے اور حکومت کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر کوویڈ  مینجمنٹ بہت بڑا چیلنج تھا؟ تاہم چھ ماہ گزرنے کے بعد برطانیہ میں کرونا وائرس کی دوسری لہر آچکی ہے اور بڑھتے ہوئے کیسیز کے پیش نظر احتیاطی تدابیر دوبارہ لاگو کرنے سے متعلق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایک بار پھر ملک بھر میں نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے اور انگلیںد میں سماجی فاصلے کے لئے قوانین پر پابندیوں کا اطلاق جمعرات 24 ستمبر سے نافذ العمل ہو چکا ہے جس کے مطابق شہریوں کو یہ تلقین کی گئی ہے کہ وہ زیادہ تر گھروں سے ہی کام کریں، پیلک سروسز پر ماسک کا استعمال لازمی ہے شراپ خانے اور ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا وقت رات 10 بجے تک ہوگا اس کے علاوہ وہ کاروبار جن کے پاس کووڈ ہیلتھ کوور نہیں ہے ان کو بند بھی کیا جا سکتا ہے اور ساتھ قرنطین کی خلاف ورزی کرنے پردس ہزار پاؤنڈ تک جرمانہ کیا جائے گا، مذید یہ کہ سماجی فاصلے کے لحاظ سے 6 سے زیادہ افراد کے میل جول پر سخت پابندی ہوگی، شادی بیاہ کی تقریبات میں 15 افراد جبکہ جنارے میں 30 سے زائد افراد شامل نہیں ہو سکیں گئے ، ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں دوسری کرونا لہر کے باعث اور بڑھتے کیسیز کے پیش نظر میئر لندن صادق خان نے نئے سال کی آمد پر کی جانے والی روائیتی آتش بازی کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے اور مسلسل 11 سال سے منقعد ہونے والی ملین پونڈز کی  آتش بازی امسال نہیں ہو گئی واضع رہے کہ رواں سال لندن کی مقامی حکومت نے اگست میں آتش بازی کے لیے 1.2 ملین پاؤنڈ مختص کیے تھے۔

(جاری ہے)

برطانیہ اس وقت دنیا کا پہلا ملک بن سکتا ہے جہاں کوویڈ چیلنج ٹرائلز کیے جائیں گئے، ان ٹرائلز کے تحت صحت مند رضاکاروں کو کرونا وائرس سے انفکٹ کیا جائے گا تاکہ ویکسین کی افادیت کا باقاعدہ جائزہ لیا جاسکے تاحال کسی معاہدے پر دسخط نہیں ہوئے،  پبلک ہیلتھ انگلیںد کے مطابق گزشتہ روز سے کرونا وائرس کے مذید چھے ہزار سے زائد کیسیز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں کیسیز کی تعداد 4 لاکھ 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 40 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں تاہم میرے نزدیک اس تمام تر صورتحال میں برطانیہ میں کرونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامت بروقت ہیں جن پر ہمیں ذمہ داری سے عمل کر کے ایک اچھے شہری  اور موثر کمیونٹی ہونے کا ثبوت دینا چاہیے۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :