منفی سوچ کو کیسے بدلیں؟

جمعہ 6 مارچ 2020

Javed Iqbal Bhatti

جاوید اقبال بھٹی

السلامُ علیکم! ہم سبھ مسلمان ہیں اور مسلمانوں کے گھر پیدا ہوئے لیکن ہمارے اندر ایک ایسی تہذیب جنم لے چُکی ہے جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں پیدا ہوتی جا رہی ہیں اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو شاید چند ہی سالوں میں یہ ملک پاکستان خسارے میں ڈوب جائے۔ کیونکہ جب لوگ ہمیشہ منفی سوچ رکھیں گے تو جو لوگ مثبت کام کرنے والے ہیں اُن کی دل آزاری کرتے رہیں گے جس کی وجہ سے ہمارا معاشرہ ٹھیک ہونے کی بجائے بحران کا شکار ہو جائے۔

ایک عام نارمل انسان اگر اپنی سوچ کو تبدیل کر لے تو بہت سی برائیاں ختم ہو سکتی ہیں بلکہ ایک اچھا معاشرہ بن سکتا ہے۔آج کل کے دور میں کوئی بھی شخص اچھا کام کرتا ہے تو اس پر سبھ سے پہلے تو تنقید کی جاتی ہے اسے ہی بُری نگاہ سے دیکھا جا تا ہے ایسے لگتا ہے جیسے اُس نے کوئی ایسی بہت بڑی غلطی کر دی ہے یا اُس سے پتا نہیں ایسا کونساکام سرزد ہو گیا ہے یہ صرف ہماری منفی سوچ کی وجہ سے ہی ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے آجکل کے معاشرے میں اگر ایک آدمی اپنی محنت سے ترقی کر رہا ہو اور اپنی بلندی کی طرف جا رہا ہو تو اُسے حسد کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ، مغرور سمجھا جاتا ہے یہاں تک کہ اُسے لفظوں میں بُرا بھلا بھی کہا جاتا ہے اور اگر کوئی معاشرہ کے آدمیوں میں سے اُسے کوئی کام کہ دیتا ہے جو اُس کے بس میں ہی نہیں ہوتا تو اُسے اور زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اچھا نہیں سمجھا جاتا یہ صرف ہماری غلط سوچ اور منفی سوچ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اگر ہم دوسروں کی غلطیوں کو پکڑ لیتے ہیں اور اپنی تمام غلطیوں کو چھوڑ دیتے ہیں تو سمجھ لیں ہم کبھی کامیاب انسان نہیں بن سکتے۔
اسی طرح ہر انسان کی زندگی میں کوئی نہ کوئی خواہش ضرور ہوتی ہے ، جب اُس کی خواہش اُس کے مطابق پوری نہیں ہوتی تو اُس کے اندر منفی سوچ بھی جنم لیتی ہے اور وہ بات اپنے دل کو لگا لیتاہے ۔ہمارے ہاں لوگ ہمت و حوصلہ دینے کی بجائے لوگوں کی دل آزاری کرتے ہیں جس کی وجہ سے بھی کبھی منفی سوچ پیدا ہو جاتی ہے، ہمیں ہر کسی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہیے تاکہ معاشرہ میں برائیاں جنم نہ لیں اور ایک مثبت سوچ پیدا ہو۔

ایک منفی سوچ بہت سی برائیوں کا سبب بنتی ہے جیسا کہ کسی کے ساتھ ہمارا رشتہ یا تعلق ہوتا ہے وہ منفی سوچنے کی وجہ سے ختم ہو جاتا ہے ۔ اسی طرح ایک بیوی یا شوہر کی سوچ منفی ہو تو وہ کبھی ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتے بلکہ شک کرتے ہیں اور اکثر اوقات مضبوط رشتے شک کی بنیاد پر ختم ہو جایا کرتے ہیں یہ صرف ہماری سوچ پر ہی منحصر ہوتا ہے۔منفی سوچ کے بہت سے نقصانات ہیں جو کبھی کبھی ایسے واقعات و نقصانات کی وجہ بنتے ہیں کہ ان کی تلافی نا ممکن ہو جاتی ہے۔

ایک نیک اور اچھا صالح انسان اپنی ہمیشہ مثبت سوچ رکھتا ہے اور وہ زندگی کے تمام کام اچھی نیت و سوچ رکھ کر کرتا ہے اور ایسے لوگ پھر دوسروں کیلئے مثال بن جاتے ہیں۔ اس دنیا میں ہر وہ چیز ممکن ہے جس کی آپ خواہش رکھتے ہیں لیکن ہمیشہ اپنا رویہ، اخلاق ، کردار، مثبت سوچ اور اچھے کام ہی سے آپ اپنا نام بنا سکتے ہیں ، ایک اچھی اور کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں اور ایک اچھے انسان پر ہر کوئی اعتماد بھی کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ بھی اُس انسان کی ضرور مدد کرتے ہیں اور ہمیشہ انسان کو پھل اُس کی نیت کا ہی دیا جاتا ہے وہ وہ ہماری نیت اور اچھی سوچ پر ہی ملتا ہے ، جتنی ہماری سوچ مثبت ہو گی اور رویہ، اخلاق و کردار اچھا ہوگا اتنا ہی کام جلدی اور اچھے طریقے سے ہو گا۔

ہمیں اپنی منفی سوچ کیسے تبدیل کرنی چاہیے۔ پہلی بات اس میں یہ آتی ہے کہ ہم ہمیشہ اپنے اچھے رشتہ و تعلق کو پاک و صاف رکھیں، اپنے آپ کو ایسے کاموں میں مثلاً اچھی کتابیں پڑھنا، قرآن پاک کی تلاوت کرنا و نماز قائم کرنا، متعدد اسلامی کتابوں کا مطالعہ کرنا، اپنے ہر کام کو اچھے طریقے سے سر انجام دینا، اپنی نیت ہمیشہ خالص رکھنا، بلا کسی معاوضے کے دوسروں کی مدد کرنا، دوسروں کے دکھ و درد میں شریک ہونا ، کسی کی دل آزاری نہ کرنا، کسی پہ الزام و تہمت نہ لگانا، کسی کو بلا وجہ تنگ نہ کرنا، کسی کو نقصان نہ پہنچانا، اچھی اچھی نیتیں کرنا، ہمیشہ اچھے کام میں مصروف رہنا، ہمیشہ دوسروں کی اصلاح کرنا، اور اچھے کام کرنا، سیکھنا اور پھر دوسروں کو سیکھاناوغیرہ ، جب آپ ایسے تمام کام کریں گے تو خود بخود آپ کی نیت صاف ہو جائے گی اور سوچ مثبت ہو جائے گی ورنہ منفی سوچ اور غلط سوچ کے آدمی کا اس دنیا میں بھی کوئی کام اچھے طریقے سے سر انجام نہیں ہو پاتا اور آخرت میں بھی اُس کو رسوائی ملتی ہے۔

منفی سوچ چھوڑنے کیلئے دوسرا کام ہر بات کو سچ کہنا، کسی بات میں جھوٹ نہ بولنا ، حتا کہ مذاق میں بھی کسی کو جھوٹ نہ بولنا اس سے بھی آپ کی منفی سوچ ختم ہو سکتی ہے۔ تیسری بات اپنی تمام تر زندگی میں دین و دینا دونوں کو ساتھ لے کر چلنا اور ہمیشہ غریبوں کا سہارا بننا اور مدد کرنا، صدقہ و خیرات کرتے رہنا ، اس سے اللہ تعالیٰ آپ کو نیکیوں کی توفیق دے گا اور منفی سوچ ختم کرئے گا۔

اسی طرح اور بہت سی چیزیں ہیں جن کو منفی سوچ سے تبدیل کر کے مثبت سوچ میں تبدیل کر دیا جائے تو ہماری زندگی بہت ہی آسان ہو جائے اور تمام کام بہت جلدی اپنی منزل و مقصود تک پہنچ جائیں اللہ تعالیٰ ہم سبھ کو اچھی سوچ،اچھی نیت ، مثبت سوچ رکھنے ، ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے ، جھوٹ سے بچنے، صدقہ و خیرات کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :