شوہر اور بیوی کا خوبصورت رشتہ

جمعہ 8 اکتوبر 2021

Javed Iqbal Bhatti

جاوید اقبال بھٹی

بچپن سے مرد کو پہلی درس گاہ ماں کی گود ملتی ہے جہاں سے وہ اپنی زندگی کی شروعات کرتا ہے اور آہستہ آہستہ بڑا ہوتا ہے تو اُس کے اُستاد اُس کی نئی اُمیدوں اور اُمنگوں کو اُجاگر کر کے اُسے بڑا آدمی اور انسان بناتے ہیں اُس کے بعد جب وہ جوان ہو جاتا ہے تو والدین اُس کی شادی کرنے کیلئے خوبصورت کردار ،نیک بیوی کی تلاش شروع کر دیتے ہیں۔

یہ نیک بیوی اُس مرد کے باقی تمام تر زندگی کا بہترین ہمسفر اور ساتھی ہوتی ہے۔ اللہ رب العزت پاک کتاب قرآن مجید فرقان الحمید میں ارشاد فرماتا ہے ! نیک مردوں کیلئے نیک عورتیں اور بُرے مردوں کیلئے بُری عورتیں ہیں۔ نیک عورتوں کیلئے جنت منتظر ہے اور بُری عورتوں کیلئے دوزغ اُن کی منتظر ہے ۔ایک اور حدیث پاک میں آتا ہے کہ جب عورت کا پسند کرنا ہے تو سب سے پہلے اُس کو محرم مردوں یا عورتوں میں ایک نظر دیکھ لیا جائے کیونکہ مرد نے عورت سے باقی تمام تر عمر گزارنی ہوتی ہے اور جب پسند کرنے لگے تو نہ عورت کا مال دیکھے نا حُسن و جمال بلکہ صرف اور صرف دینداری دیکھ کر اُسے پسند کرئے۔

(جاری ہے)

شوہر اور بیوی کا رشتہ ایسا خوبصورت رشتہ ہے جو ہر شے سے بڑا اور قیمتی ہے چاہے وہ رشتہ ماں ، باپ، بہن ،بھائی اور تمام رشتہ داروں کا ہے کیونکہ اس رشتے کے بندھن میں صرف ایک احساس ، عزت، فرمابرداری، محبت، اپنائیت، چاہت، لگن، خیال چھپا ہوتا ہے۔ ماں ،باپ ، بہن ،بھائی اور باقی رشتہ داروں سے تو خونی رشتہ قائم ہوتا ہے جو چاہ کر بھی ختم نہیں ہو سکتا پر بیوی کا رشتہ کچے دھاگے کی مانند ہوتا ہے اور ایک پل میں ٹوٹ جاتا ہے اور اگر مضبوطی کی طرف آئے تو پہاڑ ، دریا ، سمندر بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہے۔

انسان ہر دوسرے رشتہ کے بنا رہ سکتا ہے کیونکہ وہ خون کا ہوتا ہے وہ کبھی ٹوٹ نہیں سکتا تو بیوی کے بغیر تو بالکل ہی نہیں رہا جا سکتا۔ نیک بیوی ہمیشہ اس رشتے کی قدر کرتی ہے اور اپنے دل کے اندر احساس رکھتی ہے اور اس رشتہ ہو وفاداری اور دل و جان سے نبھاتی ہے ۔بیوی کو یہ رشتہ اپنے والدین اور تمام تر رشتہ داروں سے بڑھ کر یہ رشتہ عزیز ہوتا ہے ۔

وہ اس رشتہ کے بندھن کو قائم رکھنے کی خاطر اپنے تمام تر رشتے قربان کر دیتی ہے ۔ اور اپنا ہر فرض ایمانداری سے خلوص نیت سے نبھاتی ہے۔ گھر ہمیشہ قربانیوں سے بنتے ہیں اور جو عورت قربانیاں دیتی ہے وہ زندگی میں کبھی بھی اپنے شوہر سے اور نہ ہی اللہ پاک کی رحمت سے نا اُمید نہیں ہو سکتی۔ بیوی اگر وفا کرتی ہے تو شوہر اسے اس سے زیادہ وفا دیتا ہے اور اُس کی ہر خواہش کا خود خیال رکھتا ہے۔

شوہر کو صرف نیک بیوی کی خواہش ہوتی ہے جو کہ اُس کی اولاد کی اچھی پرورش کر سکے، اور اُس کی غیر موجودگی میں اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کرئے اور اُس کے مال کی حفاظت کرئے۔شوہر کے دل میں جگہ اور اپنا مقام بنانے کیلئے عورت کو بہت کچھ سہنا اور کرنا پڑتا ہے ۔ جو عورت مِٹ جاتی ہے اور خود کو شوہر کے نام کر دیتی ہے وہ ہی صحیح معنوں میں اپنا گھر بنا سکتی ہے۔

جو عورت انا پرستی، ضد بازی اور غرور و تکبر کر کے مرد کو اپنا غلام بناتی ہے یا اپنی بات پر ضد کر کے منواتی ہے وہ کبھی بھی اپنے شوہر کے دل میں اپنی جگہ نہیں بنا سکتی بلکہ اُس کا شوہر کچھ دنوں، مہینوں اور سالوں بعد بالکل اُس سے اپنا دل ہٹا لیتا ہے اور دوسری عورتوں کی طرف مائل ہونا شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جنت نما گھر ویرانی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

شوہر کی چھوٹی سے چھوٹی خواہش اور اُس کی ضرورت کا خاص خیال رکھنا اور وقت سے پہلے کر دینا ایک نیک بیوی کی نشانی ہوتی ہے وہی بیوی شوہر کے دل میں اپنا اعلیٰ مقام، عزت بناتی ہے اور اُن کے درمیان پیار، محبت، دل لگی، اُنس، چاہت، اپنائیت، عشق بڑھ جاتا ہے جو کوئی چاہ کر بھی کم یا ختم نہیں کروا سکتا۔ اللہ رب العزت نے شوہر کا مقام اتنا بلند بنایا ہے کہ اگر دوسرا سجدہ کی اجازت دیتا تو بیوی کو دیتا ہے وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرئے۔

اور آجکل کی عورتیں تو مرد کو ذہنی غلام بنا دیتی ہیں۔ اور خود مرد بن کر حکومت کرنا چاہتی ہیں،ہر فیصلہ خود کرنا چاہتی ہیں اور ہر جگہ اپنی بات منوانا چاہتی ہیں جہاں عورتیں فیصلہ کرتی ہیں وہاں انقلاب نہیں بلکہ عذاب آیا کرتے ہیں۔جو بیوی ایسا کرتی ہے مرد کے دل سے اُس کی محبت ختم ہو جاتی ہے وہ ساتھ تو رہتا ہے رشتہ نبھاتا ہے پر مجبوری سمجھ کر اور اپنے اوپر بوجھ سمجھ کر زندگی گزارتا ہے ۔

جو بیوی اپنے شوہر کی لاڈلی اور پیاری ہوتی ہے وہی تو دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتی ہے اور بہت بلند مقام پاتی ہے۔ اصل تو شوہر اور بیوی کا رشتہ کا انتخاب اللہ رب العزت آسمانوں پر خود کرتا ہے جوڑی آسمانوں پر بنتی ہے اور ہم دنیا دار لوگ صرف رسم پوری کر کے نکاح کر کے عورت سے اپنے اوپر حلال کرتے ہیں تاکہ تمام تر جنسی اور باقی خواہشات کو اسلام کے دائرہ اور اسلام کی حدود میں رہ کر پورا کیا جا سکے۔

جب اللہ پاک رشتہ کی جوڑی بناتا ہے تو انسان کے دل و دماغ میں یہ شعور پیدا کرتا ہے کہ اس رشتہ کی پہچان کر کے انتخاب کرتا ہے اور اپنے ہمسفر کا چناؤ کرتا ہے ۔ جو انسان اللہ کے بنائے ہوئے جوڑے میں دراڑ ڈالتا ہے یا دوریاں پیدا کرتا ہے ، لڑائی جھگڑا کرواتا ہے یہاں تک کہ کچھ رشتے ختم بھی کروا دیتا ہے تو ایسے شخص اور شیطان میں کوئی فرق نہیں ہوتا بلکہ اللہ پاک اور اُسکے سب فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں کہ میرے بنائے ہوئے خوبصورت حلال رشتے میں نفرت کے بیج بوئے تو اللہ رب العزت اُس شخص کو کبھی بھی معاف نہیں کرتا نہ دنیا میں نہ ہی آخرت میں اس کا ٹھکانہ جہنم ہوتا ہے۔

بیوی سے زیادہ کوئی وفادار نہیں ہوتا جو کہ ہر دکھ ،سکھ، مصیبت، پریشانی، خوشی، غمی میں اپنے شوہر کا ساتھ دیتی ہے۔ شوہر کے بچے پیدا کر کے اُن کی تعلیم و تربیت اچھی کرتی ہے انہیں دین داری اور دنیا میں رہنے کا ڈھنگ اور ہنر سکھاتی ہے اسلام کے مطابق زندگی بسر کرنا سکھاتی ہے ۔ اور اگر کبھی زندگی میں ایسا وقت بھی آجائے کہ اُسے اپنے والدین ، بہن ،بھائی کو بھی چھوڑنا پڑے تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کرتیں۔

شوہر کے ساتھ خوبصورت ترین لمحات گزارتی ہے ۔ شوہر کے مقام کو پہچاننا چاہیے اور مرد کو عورت کی پہچان کرنی چاہیے کہ دونوں ایک دوسرے کیلئے بنائے گئے ہیں ۔ دلوں میں بغض ، حسد،چغل خوری، دل آزاری، کینہ اور تمام تر نفرتیں ختم کر کے رہنا ہی تو اصل زندگی ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہو کر رہنا چاہیے۔اکثر اوقات شوہر تلخ ہوتے ہیں اُن کو قابو میں رکھنے کیلئے آجکل اکثر عورتیں اپنے شوہر کو غلام بنانے کیلئے پیروں سے تعویزات لیتی ہیں اور یوں دیکھتے ہی دیکھتے ہنستے ، بستے گھر اُجڑ کر ویران ہو جاتے ہیں۔

تمام مردوں اور تمام اُمت مسلمہ کی عورتوں کو نبیوں کی زندگیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کی قدرکریں ، احساس کا خیال رکھیں اور اللہ پاک کی بنائی ہوئی اسلام کے مطابق حدود میں رہیں تاکہ کامیاب بن سکیں۔ مردوں اور عورتوں کو اسلام کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے ، دُنیا داری کے ساتھ دین داری پر بھی توجہ دینی چاہیے اپنے بچوں کو دین اسلام اور پیارے نبی حضرت محمد ﷺ (خاتم النبین )کی زندگی سے آگاہ کرنا چاہیے، نماز کی پابندی کرنے والا بنانا چاہیے اور تمام تر معاشرے کی برائیوں سے محفوظ رکھنا چاہیے تاکہ بڑے ہو کر معاشرے میں ایک اچھا نام اور مقام بنا سکیں۔ اللہ تمام مسلمانوں کو اچھی باتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :