چاندنی رات کا دلکش منظر اور چاند سے باتیں

بدھ 6 اکتوبر 2021

Javed Iqbal Bhatti

جاوید اقبال بھٹی

ایک دن میں دریا کے کنارے پر بہت ہی اُداس بیٹھا ہوا تھا، رات بہت حَسین اور دلکش لگ رہی تھی ۔ اور چاند کی ٹھنڈی روشنی ہر طرف چھائی ہوئی تھی، چاند کی کرنیں دریا میں پڑنے سے منظر اور بھی بہت زیادہ خوبصورت لگ رہا تھا۔ چاند نے مجھے اکیلا اور اُداس محسوس کیا اور میرے قریب آنے کیلئے بے تاب ہو گیا، تھوڑی ہی دیر گزری کہ چاند اپنی چاندنی لیے ہوئے میرے قریب آ کر کھڑا ہو گیا۔

اور مجھے سلام پیش کیا، میں نے نہایت ادب و احترام سے سلام کا جواب دیا۔ چاند نے مجھے حسرت بھری نگاہوں سے دیکھ کر کہا اس دنیا میں اتنے لوگ ہیں پھر بھی آپ اکیلے دریا کے کنارے اور اس پریشان حال میں کیوں بیٹھے ہو کیا پریشانی ہے اور یہ کیسی اُداسی اور بے چینی ہے۔ پہلے تو میں آمادہ نہیں ہو رہا تھا کہ اس بات کا جواب چاند کو دوں پھر سوچا کہ چاند اتنی دور سے اپنی چاندنی کے ساتھ ایک احساس لے کر میرے پاس آ کھڑا ہوا ہے کیوں نہ اس کو حالات و واقعات سے آگاہ کر دیا جائے کہ یہ دنیا اور اس میں رہنے، بسنے والے لوگ کیسے ہیں اور کیسی زندگی بسر کرتے ہیں اور لوگوں کیلئے کیسے احساس و جذبات رکھتے ہیں میں نے چاند کو مخاطب ہو کر کہا۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔اے چاند صاحب !۔۔آپ بہت خوبصورت ہیں ، نہایت میٹھی آپ کی زبان ہے اور آپ کی روشنی بہت زیادہ ٹھنڈی اور دلکش ہے پر آپ میں بھی ایک داغ ہے جسے یہ دنیا والے آپ کو بھی نام رکھ لیتے ہیں، حالانکہ آپ تو کسی کی بات بھی نہیں سنتے اور نہ ہی آپ لوگوں کو کوئی نقصان دیتے ہو بلکہ اُن کو روشنی کا فائدہ بغیر کسی معاوضے پر دیتے ہو تو چاند نے اس بات پر مُسکرا کر جواب دیا۔

خاموش لوگوں پر ہی تو الزام تراشی ہوتی ہے ،انہی کو تو نام رکھے جاتے ہیں ، دوسروں کا فائدہ سوچنے کا اس دنیا میں یہی تو صلہ ملتا ہے کہ سچے لوگوں کو گرا کر جھکا دیا جاتا ہے اور بعد میں انہی کے ہاتھوں میں تلواریں نظر آتی ہیں یہ تو حالات اور یہ دنیا والے خود انسان کو ایسے حالات بنانے میں مجبور کرتے ہیں۔ ۔۔میں نے پھر کہا چاند صاحب !۔۔۔۔میں تو اپنوں کیلئے موم بتی کی طرح جل کر روشنی دینے والا نرم و رحم دل انسان ہوں تو چاند نے جواب دیا !۔

جب لوگوں کو موم بتی کی روشنی کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے تو آپ کو بھی لوگ پھونک مار کر خود ہی بجھا دیتے ہیں پھر میں چاند صاحب سے ایک اور سوال کیا !۔۔۔چاند صاحب۔۔۔میں تو یہ سب کام اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کیلئے کرتا ہوں، مجھے تو کسی سے کوئی لالچ، حرص ، حوس اور خود غرضی سے کوئی مطلب نہیں ہے پھر بھی مجھے ہی آٹے کی چکی میں پسنا پڑتا ہے ۔

تو چاند صاحب نے جواب دیا !۔۔۔انسان کو اللہ رب العزت نے اشرف المخلوقات اور تمام مخلوقات میں سے سب سے زیادہ خوبصورت اور رحم دل بنایا ہے لیکن ! آجکل اکثر لوگ اچھے لوگوں کو استعمال کر کے اپنا کام نکلواتے ہیں اور پھر انہی کو ٹھوکر مار کر گرا دیتے ہیں جو اصل اُن کی کامیابی کا راز واور سبب ہوتے ہیں۔ چاند صاحب نے کہا !۔۔۔آپ کو ایسی نیکی کاصلہ دنیا اور آخرت دونوں میں ضرور ملے گا اپنے کام کو ایمانداری سے کرتے رہنا کوئی آپ کو تکلیف، دکھ دے تو تمام مصائب کو صبرو تحمل کے ساتھ برداشت کر لینا آپ بہت جلد خود کو کامیاب پاؤ گے اور جو لوگ آپ کو گراتے ہیں یا گرانے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں وہ ایک دن ضرور ناکام ہو جائیں گے اور یہ دُعا ہے اس با برکت ذات سے جس نے آپکو اور مجھے اور تمام چیزوں اور مخلوقات کو پیدا فرمایا ہے میں نے آمین کہا تو ساتھ میں زیادہ ساری آوازیں آمین ثم آمین کی سنائی دیں جب میں نے اِدھر اُدھر نگاہ ڈالی تو میرے ساتھ دریا کا پانی، مچھلیوں سے لے کر ساتھ میں چاند اور تارے سب نے کہا آمین ! چاند نے کہا۔

۔وقت بہت بیت چکا ہے جیسے میرے عکس نے دریا کو خوبصورت نظارا دیا ہے اسی طرح دوسروں کی زندگی کا عکس بن کر رہنا یہ کبھی بھی آپکا ساتھ نہیں چھوڑے گا اور نہ کبھی ناکام ہونے دے گا اسی دُعا خاص کے ساتھ چاند نے مجھے الوداع کہہ دیا اور واپس آسمان کی بلندی پر چلا گیا ۔ دُعا ہے کرم بابرکت اُس ذات سے جس نے تمام مخلوقات کو پیدا فرمایا ، ہر چیز کے جوڑے بنائے اور تمام تر نعمتیں، رحمتیں اور برکتیں نازل فرمائیں، جس نے چاند، سورج ، زمین، آسمان، کہکشائیں، دریا، پہاڑ ، سمندر، اور سب کچھ اپنی قدرت سے بنایا اور ہمیں اشرف المخلوقات انسان بنایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں انسان کی صحیح معنوں میں پہچان اور اس کی خدمت خلق کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :