اوورسیز کشمیری ڈویلپمنٹ کمیشن

جمعرات 11 اکتوبر 2018

Khursheed Uz Zaman Abbasi

خورشیدالزمان عباسی

 اوور سیز میں بسنے والے کشمیریوں کا طویل عرصہ سے حکومت پاکستان اور حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ رہا ہے کہ اوورسیز کشمیریوں کو آزادکشمیر وپاکستان کے سیاسی وسماجی نظام میں بطور خاص شامل کیا جائے تاکہ ملکی ترقی میں اوورسیز کشمیری بھی اپنا قومی فریضہ انجام دے سکیں اوورسیز پاکستانیوں کا ملک کے سیاسی نظام میں حصہ لینے کا مطالبہ تو کسی حدتک پورا ہوگیا مگر آزادکشمیر کے بیرون ملک بسنے والے افراد کو آزادکشمیر کے سیاسی نظام میں لانے کے لیے آج تک کوئی حکمت عملی وضع نہیں کی جاسکی حالانکہ آزادکشمیر کے انتہائی ہونہار بلکہ برطانیہ جیسے بڑے ملک میں مقیم کشمیریوں کی نمائندگی کے لیے صرف ایک اوورسیز ممبرا سمبلی کو سیاسی نظام میں شامل کیا گیا جسکی آج تک کوئی خاطر خواہ کارکردگی سامنے نہیں آسکی جسکا بلواسط یا بلاواسطہ اوورسیز کشمیریوں یا آزادکشمیر میں بسنے والے عوام کو فائدہ ہو ضرورت اس امر کی ہے کہ اوورسیز کشمیریوں کے لیے ایک باقاعدہ ادارہ قائم کیا جائے اس ادارے کے قیام کے مقاصد اور خدوخال پر مشتمل تجویز آزادکشمیر وپاکستان کے ذمہ داران سیاسی وسماجی حلقوں کی خدمت میں پیش ہے۔

(جاری ہے)


آزادریاست جموں وکشمیر کی بیرون ممالک میں بسلسلہ روزگار وسکونت اختیار کرنے والی آبادی میں روزبروز کیثر تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔یوں بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کے اندرون آزادکشمیر وبیرون آزادکشمیر بے شمار مسائل جنم لے رہے ہیں برطانیہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں 1.8ملین کشمیری آباد ہیں شاہدیہی وجہ ہے آزادکشمیر کی سیاسی قیادت نے برطانوی کشمیریوں کو آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں نمائندگی دے رکھی ہے مگر بدقسمتی سے بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کے مسائل اور ان کے حل کے لیے اوورسیز کشمیریوں کا نمائندہ آج تک کشمیریوں کے مسائل کا حل تلاش نہ کر سکا اندریں حالات ضرورت اس امر کی ہے کہ آزادکشمیر میں اوورسیز کشمیریوں کہ مسائل کے حل کے لیے ایک ایسا ادارہ قائم کیا جائے جو نہ صرف برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کی آزادکشمیر میں فلاح وبہود اور اُنکے مسائل کا حل نکالے بلکہ حکومت آزادکشمیر اور اوورسیز کشمیریوں کے مابین ایک موثر رابطہ پُل کا کردار ادا کرسکے اور آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں ، قانون سازاسمبلی اور حکومت وقت سے باہم ملکر نہ صرف آزادکشمیر اسمبلی میں اوورسیز کشمیریوں کی نمائندگی میں اضافہ کا حل نکالے بلکہ اوورسیز کشمیریوں کو آزادکشمیر کے سیاسی وسماجی نظام میں اپنے مثبت کردار کی ادائیگی کے لیے گراں قدر خدمات کے مواقع مہیا کرے تاکہ بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کہ ہر شعبہ ہا ئے زندگی کے بین الاقوامی تجربات سے آزادکشمیر کا خطہ بھی مستفید ہوسکے ایسے میں آزادکشمیر حکومت کی سطح پر ایک ایسا ادارہ باقاعدہ طور پر قائم کرنے کی ضرورت ہے جو اس مشن کی تکمیل کے لیے ایک موثر ادارے کہ طور پر مستقل بنیادوں پر کام کرسکے۔


ادارہ کی ساخت اور قیام کہ مقاصد بذیل ہوں گے۔
ادارہ کا نام    آزادجموں وکشمیر اوورسیز کشمیری ڈویلپمنٹ کمیشن AJK OSKDC ہوگا، ادارہ کا سربراہ ،چئیرمین کاعہدہ وزیر کے برابر ہوگا ۔
ایڈوائزی بورڈ    ،تعداد ممبران8چیف سیکرٹری ،آئی جی پی تین حاضر سروس جج صاحبان سپریم کورٹ ،وتین ہائی کورٹ ۔
ورکنگ ممبران ،    اوورسیز تعدادممبران 32ممبر کشمیری مقیم پاکستان وائس چیئرمین پریس فاؤنڈیشن آزادکشمیر ۔


ڈسڑکٹ کوآرڈنیٹر آزادکشمیر    ،ڈپٹی کمشنر صاحبان،ایس ایس پی صاحبان ،ایڈووکیٹ ،جنرل آزادکشمیر ،صدور آزادکشمیر بارکونسلز ۔
اعزاز ی ممبران آنری ممبران     :ریٹائر ڈ صدور ،وزیرا عظم آزادکشمیر ممبران ،آزادجموں وکشمیر کونسل، ضلعی صدور پریس کلب ہا آزادکشمیر۔
کمیشن کے مقاصد
1۔    اوورسیز کشمیریوں کی آزادکشمیر اسمبلی میں نمائندگی میں اضافہ

    آزادکشمیر اسمبلی کے عام انتخابات میں اوورسیز کشمیریوں کو ووٹنگ کا حق دلانے کے لیے طریقہ کار کا تعین
3۔    اوورسیز کشمیری خواتین کی آزادکشمیر اسمبلی میں نمائندگی کا تعین ۔
4۔    اوورسیز کشمیریوں کی آزادکشمیر میں زمین جائیداد کے تحفظ کے قوانین کاتعین ۔
5۔    اوورسیز کشمیریوں کے آزادکشمیر میں متنازعہ معاملات کے تیز ترحل کے لیے اوورسیز Speedy Trial Courtsکا قیام ۔


6۔    اوورسیز کشمیری خواتین کے پیشہ ورانہ تجربات سے آزادکشمیر کی خواتین کے مابین تعلقات استوار کرنا۔
7۔    صحت ،تعلیم کے شعبہ جات میں اوورسیز پروفشنل کشمیریوں کہ پیشہ وارانہ تجربات سے آزادکشمیر کو مستفید کرنے کے لیے مختلف پروگرام کا آغاز وتکمیل ۔
8۔    آزادکشمیر حکومت کی رہنمائی کے لیے Think tankکا قیام
9۔    بین الاقوامی این جی اووز کو آزادکشمیر میں مختلف شعبہ ہا زندگی میں خدمات کے لیے مختلف منصوبہ جات کے لیے مائل کرنا ۔


10۔    مختلف پیشہ ورانہ معاملات کی بین الاقوامی سطح پر وفود کے تبادلہ جات کے لیے کوشش کرنا ۔
11۔    آزادکشمیر کے ہونہار طلباء وطالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے اوورسیز کشمیری ڈویلپمنٹ کمیشن کے تحت وظائف کا اہتمام ۔
12۔    آزادکشمیر بھر میں لوکل گورنمنٹ اور میونسپل کارپوریشن کے نظام کوبین الاقومی طرز پرلانے کی کوشش کرنا ۔


13۔    بین الاقوامی مقامی حکومتوں کے نظام کے مطالعہ کے لیے وفود کا تبادلہ۔
14۔    آزادکشمیر میں شہر ی حقوق کے تحفظ کیلئے معلوماتی سیمنیار کا اہتمام۔
15۔    آزادکشمیر میں گڈگورننس کے لیے حکومت آزادکشمیر کو تجاویز اور منصوبہ جات کی نشاندہی کرنا۔
16۔    آزادکشمیر میں NIDسسٹم کو متعارف کروانے کے لیے مربوط نظام وضع کرنا
17۔

    آزادکشمیر میں ایک عام شہری کیلئے ہیلتھ کارڈ کا نظام وضع کرنا
18۔    فارن لینگویج ٹریننگ سنٹر کا قیام عمل میں لانا۔
19۔    مسئلہ کشمیر کو بین الاقومی سطح پر موثر انداز سے اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر کے پریس کلبوں میں فرینڈزآف پاکستان اور فرینڈز آف کشمیر صحافیوں کے گروپ کے قیام کے لیے کوشش کرنا۔
20۔    آزادکشمیر اور پاکستان کے صحافیوں کو صرف اور صرف مسئلہ کشمیر پر بات کرنے اور کشمیرامیج کو اجاگر کرنے کے لیے بین الاقوامی دوروں کا اہتمام کرنا ۔


21۔    آزادکشمیر میں پاکستان کی دلچسپی اور ریاستی تعمیر وترقی میں پاکستان کے کردار کو موثر انداز سے اجاگر کرانا تاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو سکے۔
حکومت پاکستان اور حکومت آزادکشمیر کو اس ادارے کے قیام کو غیر سیاسی رکھنے کے علاوہ ملک بھر میں کام کرنیوالی تمام سیاسی جماعتوں کو اس ادارہ کی کامیابی کیلئے بطور خاص شامل کرنا چاہیے تاکہ ایک موثر عوامی فلاحی ادارہ قائم ہوسکے جس پر کسی ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری کسی بھی دور میں نہ رہے اور آزادجموں وکشمیر اوورسیز ڈویلپمنٹ کمیشن آزادکشمیر کے سیاسی وسماجی نظام میں موثر ادارہ ثابت ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :