
مباحث خطبات ِاقبال
منگل 13 جولائی 2021

میر افسر امان
(جاری ہے)
ابلاغ عام کے لیے اس کتاب پر تبصرہ قارئین کی نظر کرتاہوں۔
مصنف پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خاں صاحب کی یہ کتاب علامہ اقبال رحمہ اللہ کے سات خطبوں پر مباحث اور تشریحات پر مبنی ہیں۔مصنف کی تیس سے زاہد کتب شائع ہو چکی ہیں۔ سال کا کچھ عرصہ برطانیہ میں گزارتے ہیں۔ شایدیہی وجہ ہے کہ تحقیقی اور کتابی دنیا لندن میں بیٹھ کر” مباحِث خطبات ِ اقبال“ تشریحات کے ساتھ، جیسی مشکل کتاب میں اقبال رحمہ اللہ کی نثر کی تشریح کرنے میں کامیاب ہوئے۔
مصنف نے اپنی کتاب میں پہلے علامہ اقبال رحمہ اللہ کے تین خطبوں، خطبہ اوّل” علم اور مذہبی مشاہدات“ خطبہ دوم ” مذہبی مشاہدات کافلسفیانہ معیار“ اور خطبہ ہفتم” کیا مذہب کا امکان ہے“ ان تینوں خطبات میں مذہب کا بطور ایک ذریعہ علم کا بھر پور دفاع کیاہے۔ پھر خطبہ سوم میں ” ذاتِ الہٰیہ کا تصور اور حقیقت دعا“ خطبہ چہارم ” انسانی خودی، جبر و قدر، حیات بعد الموت“ اور خطبہ پنجم ” اسلامی ثقافت کی روح“ کے متعلق ہیں۔خطبہ ششم میں ”اسلام کی ساخت میں حرکت کا اصول“ ۔مصنف نے ان تمام خطبوں میں مغرب کی ترقی و فلسفہ کو اسلامی کی تعلیمات کی روشنی میں سمجھانے کی کوشش کی ہے۔مصنف یہ بھی لکھتے ہیں کہ اقبال رحمہ اللہ کے خطابات مغرب کی ترقی اور فلسفہ سے متاثر ہونے والے پڑھے لکھے مسلمانوں کے لیے ہیں۔ جو ترقی کی ساری راہوں کو اللہ کی طرف سے دیے گئے علم سے جوڑتے ہیں کے قائل ہیں۔
راقم الحروف کو یا دآ رہا ہے کہ علامہ اقبال رحمہ اللہ ک کی ایک بات جو اُس نے کسی دوست کو کہی تھی۔ شورش کاشمیری نے اپنی کتاب” فیضانِ اقبال“ (تجلیاتِ کلیم و مشاہداتِ حکیم) میں کسی جگہ لکھا ہے کہ میرے اشعار کو سمجھنے کے لیے پہلے قرآن و حدیث کا مطالعہ کریں۔ اِس میں شک نہیں کہ اقبال رحمہ اللہ مفسر قرآن اور حدیث ہیں۔ ”اقبال رحمہ اللہ کل کا شاعر ہے“۔اقبال نے کہا تھا کہ میرا کلام باقی رہے گا(کتاب اقبال کے چند جوہر پارے صفحہ ۴۴)
اب ہم ایک ایک کر کے کتاب” مباحث خطبات ِ اقبال“ میں بیان کردہ مصنف کی کاوش کو مختصر کرتے ہیں۔
اقبال رحمہ اللہ کے خطبہ اوّل”علم و مشاہدات“ کے شروع میں مصنف نے اقبال رحمہ اللہ کی کتاب” ضرب کلیم“ کا شعر یہ درج کیا ہے ۔ یہ شعر اس خطبہ کہ مکمل شریع کرتا ہے :۔
دلیلِ کم نظری، قصہ، جدید، و قدیم
خطبہ دوم” مذہبی مشاہدات کا فلسفیانہ معیار“ میں مصنف کے مطابق اقبال رحمہ اللہ مغرب کے فلسفوں کے بر عکس، مذہبیات و اسلامیت کے تحت تمام مذاہب کو علم کی ترقی و ترویج میں ایک ارتقائی کردار کرتے ہیں اور اسلام کو جدید موٴثر افکار کا ترجمان مانتے ہیں۔
خطبہ سوم ” ذاتِ الہٰیہ کا تصور اور حقیقت دُعا“ میں مصنف اقبال رحمہ اللہ کے خطبہ کا تجزیہ کرتاہے۔ اللہ کی ذات یکتا ہے۔کن فیکون ہے۔ذات الہٰیہ کا علم ،علمِ جاریہ ہے۔ذات الہٰیہ کی قدرت ،طاقت اور آزادی مطلق ہے۔ ذات الہٰیہ نے پیدائش کا عمل کن سے شروع کیا جو اب بھی جاری ہے۔ذات الہٰیہ کی قربت کا ذریعہ عبادت ہے۔دُعا کو مولانا رومی کے اس شعر”گام آہو“ اور ناف ِآہو“ سے واضح کرتا ہے۔ ” ذاتِ الہٰیہ کا تصور اور حقیقت دعا میں اقبال رحمہ اللہ فرماتے ہے کہ حضرت محمد کی آمد دراصل ذاتِ الہٰیہ کی تصوری تکمیل کا اعلان ہے۔ ذات الہٰیہ کی حقیقت کاا عتراف تو زندگی کے آغاز سی ہی کسی کسی نہ شکل میں موجود رہا ہے ۔حضرت محمد نے ذاتِ الہٰیہ کے وجود کا تصویری ذہنی نقشہ کو بھی حتمی شکل دے دی۔ خدا کو دیکھنا و پانا انسان کا اوّل و آخر مقصد رہا ہے۔ اقبال رحمہ اللہ اسے ” بال جبریل“ کے اس شعر میں بیان کرتے ہیں:۔
نقش گرِ ازل! تیرا نقش ہے ناتمام ابھی
خطبہ پنجم ”اسلامی ثقافت کی رُوح“ میں مصنف لکھتا ہیں کہ اقبال رحمہ اللہ نے مسلمانوں کی چودہ سو سالہ ثقافت کی تاریخ اور تاریخی اہمیت کا جائزہ پیش کیا۔ جب مسلم دنیابحیثیت اُمت وسعی علاقوں میں بطور قوم پسماندگی و غلامی کی زندگی بسر کر رہی تھی۔
خطبہ ششم” اسلام کی ساخت میں حرکت کا اصول“(الا اجتہادفی الاسلام) میں مصنف اقبال رحمہ اللہ کی کتاب“ بانگ ِ ِ درا“ سے اشعار کوٹ کرتے ہیں۔ جن کاآخری شعر ہے:۔
جو ٹھہرے ذرا، کچل گئے ہیں
خطبہ ہفتم” کیا مذہب کا امکان ہے“ کو بھی مصنف اقبال رحمہ اللہ کی کتاب ”ضرب کلیم“ کے ایک شعر سے شروع کرتاہے:۔
اُتر گیا جو ترے دل میں” لا شریک لہ“
صاحبو! ہم نے شروع میں شورش کاشمیری کی کتاب سے ایک بات بیان کی تھی کہ اقبال رحمہ اللہ کہتا ہے کہ میرے کلام کو سمجھنے کے لیے پہلے قاری کو قرآن و حدیث کا مطالعہ کرنا ہو گا۔ اسی لیے اقبال رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:۔
جذب باہم جو نہیں ، محفل انجم بھی نہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.