
صحت و صفائی اور ہمارا بلدیاتی نظام
پیر 16 نومبر 2020

محمد عمار قریشی
کہتے ہیں کہ جان ہے تو جہان ہے۔تندرستی ہزار نعمت ہے۔مگر انسان سب سے زیادہ لاپرواہی صحت اور تندرستی کے معاملے میں کرتا ہے۔ قدرت کی طرف سے انسان کی جسمانی، روحانی، نفسیاتی اور سماجی نشوونما کیلئے خاص اہتمام کیا گیا ہے۔ ان مراحل سے گزرتے ہوئے خود انسان پر بھی کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اس میں خصوصأ صفائی کا بھی ایک اہم کردار ہے۔ صفائی ایک اہم حصہ زندگی ہے جس کے نا ہونے سے نا صرف انسان کے معاشترتی کردار بلکہ صحت پر بھی ایک گہرا اٹر ہوتا ہے۔جیسا کہ آپ سب کے علم میں ہے پوری دنیا اس وقت ایک موضی مرض کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اور ایسے میں ماہرین طب بارہاں آپکو صفائی کی تلقین کرتے نظر آتے ہیں۔لیکن احباب ذی وقار! اگر ہم موضی مرض ''کرونا'' کے باوجود بھی اپنے اردگرد صفائی ستھرائی کا اہتمام کریں تو بیشمار بیماریوں سے خود بھی محفوظ ہو سکتے ہیں اور اپنے عزیز و قارب کو بھی بیشمار بیماریوں سے محفوظ کر سکتے ہیں۔
لیکن المیہ یہ ہے کہ ہم اپنے تمام معاشرتی حقوق کو بالائیتاق رکھ کر تمام ہی ذمیداریوں اور تمام ہی برائیوں کا صحرا بلدیاتی نمائندوں کے سر سجاتے ہیں۔جبکہ خود کوئی کردار ادا نہیں کرتے اپنے علاقوں کی ترقی و بہتری کے لئیے۔ آیا بلدیاتی نمائندوں کی ذمیداری آپکے حلقوں کی صفائی و ترقی کے لئیے آپ سے زیادہ ہوتی ہے لیکن اسکا ہرگز مقصد یہ نہیں کہ آپکی کوئی ذمیداری نہیں ہے۔ جہاں بلدیاتی نمائندے ذمیدار ہیں وہاں ہم سب بھی ان تمام برائیوں اور گندگی میں برابر کے شریک ہیں۔ دین اسلام میں صفائی کو نصف ایمان کہا گیا ہے لیکن معذرت کیساتھ ہم نے صفائی و ستھرائی کا مقصد صرف اتنا سمجھا ہےکہ آپ صرف نماز کے قابل رہیں۔خواہ آپ کا جسم،کپڑے کتنے ہی گندے اور دھول،پسینہ اور مٹی میں آٹے ہوں،آپ کی گلی کوچے کچرے کے ڈھیر سے بدبو پھیلارہے ہوں آپ روزانہ نہانے کو پانی کا ضیاع کہتے ہوں،جب کہ اسلام اور اسوہ نبوی کے مطابق طہارت و صفائی میں ہر چیز شامل ہے۔آپ کے جسم اور لباس سے لے کر گھر میں استعمال ہونے والی چیزیں،آپ کے درو دیوار سے لے کر آپ کے سامنے کی سڑک اور نالیاں بھی طہارت اور صفائی میں شامل ہیں۔ لیکن افسوس ہم ان تمام باتوں کو بھول کر اپنی ذمیداریوں سے غافل ہوگئے نا تو ہم خود اپنی ذمیداریاں نبھاتے ہیں نا بلدیاتی نمائندوں کو توجہ دلاتے ہیں نا درخواست گزار ہوتے ہیں جس بنا پر بلدیاتی نمائندے یا تو ان مسائل سے بیخبر ہوتے ہیں اور اگر ان کے علم میں بھی ہو تو وہ علاقہ مکینوں کی عدم توجہی کی وجہ سے خود بھی لاپرواہی برتے ہیں ان تمام ماحول کو دیکھ کر شاعر مشرق علامہ اقبال (رحمہ اللہ) کا ایک شعر یاد آتا ہے کہ
(1) پلاسٹک ایٹم
(2) اسٹیل ایٹم
(3) عام کچرا
اور روز ہی وہاں پر سے تینوں کچریدان حکومتی نمائندے لے جاتے ہیں۔ لوگ اس بات کا خیال کئے بغیر کے وہ کس عہدے اور منصب پر فائز ہیں خود اپنی مدد آپکے تحت صفائی و ستھرائی کا خیال کرتے ہوئے اپنے یہاں سے کچرا وغیرہ صاف کرنا اپنی ذمیداری سمجھتے ہیں، شاہراہوں پر کچرادان لگے ہوئے ہوتے ہیں اور لوگ انکو کچرادانوں کو نمائش نہیں بلکہ ذمیداری سمجھتے ہوئے انکا استعمال کرتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ وہ طویل عمریں پاتے ہیں اگر ہم بھی صفائی کو اپنی ذمیداری سمجھیں اور حکومتی نمائندوں کو انکی ذمیداری کا احساس دلائیں تو ایسا نظام پانا مشکل نہیں ہے۔ ہم اگر جستجو کریں تو تقدیریں بدل سکتے ہیں اقبال کے شعر کو یاد رکھے ہوئے
بلدیاتی نظام اور عوام کی مشکلات
عزیزان من! ہمارے یہان آخری بار بلدیاتی انتخابات 2015 میں ہوئے تھے جس میں ہمارے بلدیاتی نمائندے منتخب ہوئے ہم نے 2015 سے لیکر 2020 تک کی پانچ سالہ کارگردگی کے حوالے سے بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو کی لیکن اس گفتگو سے قبل ہم نے جب عوام سے مسائل دریافت کئے تو انکا کیا کہنا تھا یہ ملاحظہ فرمائیں
عوام کا کہنا تھا کہ 2015 کے بلدیاتی انتخابات کے بعد سے نظام میں مزید بیحال ہوا ہے علاقہ ہفتوں ہفتوں صفائی سے محروم رہتا ہے اور اگر صفائی ہو بھی تو بس نمائشی صفائی ہوتی ہے اور آخر میں تمام کچرا گلی کے کسی کونے میں رکھ دیا جاتا ہے اور کوڑی بنا کر ہفتے میں دو بار گاڑی کا آنا ہوتا ہے جہاں سے پھر بھی پورا کچرا اٹھایا نہیں جاتا تاکہ اس جگہ سے کوڑی کو ختم نا کیا جائے جبکہ ہونا تو ایسا چاہئیے کہ روز علاقے کی صفائی ہو اور بلدیاتی گاڑی وہاں سے سارا ''کوڑا کرکٹ'' لے جائے۔ نالیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے رہائشیوں کا بہت مشکلات اور گندگی کا سامنا ہے ن صرف مشکلات بلکہ مہمانوں کی آمد پر یہ ہی وجہ باعث شرمندگی بھی بنتی ہے۔ نالیوں کی صفائی روز نہیں ہوتی جس کی بنا پر نالیاں بھر جاتی ہیں اور بدبو اور گندگی پھیلتی ہے اور اگر بلدیاتی نمائندوں کو توجہ دلائی جائے تو وہ معملات کو درگزر کردیتے ہیں یا اختیارات کا رونا روتے ہیں
بلدیاتی نمائندوں کی آواز
اسی حوالے سے جب بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ کے تحت تمام ہی اختیارات چئیرمین کے پاس ہوتے ہیں جبکہ کونسلر ان تمام اختیارات سے محروم ہیں اور چئیرمین اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان تمام معلملات کو تعصب و سیاست کی نظر کردیتے ہیں جبکہ ہونا تو ایسا چاہئے کہ عوامی خدمت میں تعصب و سیاست دور رہے ہم سب جب منتخب ہوتے ہیں تو جماعت کے نہیں بلکہ عوامی نمائندے ہوتے ہیں اور عوام کی خدمت اول کردار ہونا چاہئے مزید انکا کہنا تھا کہ گورنمنٹ کیجانب سے اختیارات وزیر بلدیات کے پاس ہیں اور مئیر ہمارے اختیارات کا رونا روتے نظر آتے ہیں۔ اگر اختیارات ہر حلقہ اور وارڈ سے منتخب کونسلر کے پاس ہوں تو نظام میں بہتری ممکن ہے اور چئیرمین سمیت تمام ہی کونسلرز کو برابر اختیار دئیے جائیں انکا مزید کہنا تھا کہ کونسلر نا صرف چئیرمین بلکہ چیرمین کے خاص بھنگی کی بھی غلامی میں مشغول ہوتا ہے اپنے فرائض سرانجام دینے کے لئیے اور چئیرمینز کا کہنا ہے کہ ہم مئیر کے ماتحت ہیں اور مئیر حکومت کے اب سوال یہ ہے کہ نظام میں بہتری ممکن کیسے ہے جب سب ارباب اختار ایک دوسرے کو دستار الزام پہنا رہے ہیں کون صداقت سے کام لے رہا ہے اور کون جھوٹ سے یہ تو اللہ بہتر جانتا ہے لیکن ہم بس اتنا جانتے ہیں ان نمائندوں کو عوام منتخب کرتی ہے انکی اصل عوام ہے اگر عوام اپنے مسائل کے لئیے سراپا احتجاج اور اپنے مسائل کو سمجھتے ہوئے کام کرے اور ان بلدیاتی نمائندوں سے اپنے کام لینا شروع کرے نظام کی بہتری کے لئیے تو یقینی طور پر نظام میں واضح تبدیلیاں آئیں گی۔
(جاری ہے)
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت بدلنے کا
عزیزان من! وطن عزیز ملک خداد میں تو ویسے ہی ہمارے سرکاری اسپتالوں کا حال بیحال ہے ادویات کی عدم فراہمی ہے توجہ سے بہت ہی زیادہ محروم ہیں اور نجی اسپتال غریب عوام کی حیثیت سے دور ہیں ایسے میں اگر ہم اپنی صفائی اور صحت کا خیال نا کریں تو وطن عزیز بہت سے مسائل و بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے۔ صفائی کو نصف ایمان دین اسلام میں کہا گیا ہے اور یہ اسلامی تعلیمات میں سے ہے اور پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا لیکن ہماری تعلیمات کو ہم بھول گئے اور مغرب نے ان تعلیمات پر عمل کیا اور اپنے آپ کو سنوارا ہے اگر ہم اپنی تعلیمات کو نہیں بھولتے تو آج مغرب کا مقابلہ کر سکتے تھے میں نے اپنے دورہ جاپان میں وہاں صفائی و ستھرائی کے نظام کو بہت ہی اعلی پایا وہاں پر کوڑا کرکٹ کے لئیے الگ سے ایک جگہ مخصوص کی گئی ہے جہاں پر تین قسم کے کچرادان دئیے گئے ہوتے ہیں نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت بدلنے کا
(1) پلاسٹک ایٹم
(2) اسٹیل ایٹم
(3) عام کچرا
اور روز ہی وہاں پر سے تینوں کچریدان حکومتی نمائندے لے جاتے ہیں۔ لوگ اس بات کا خیال کئے بغیر کے وہ کس عہدے اور منصب پر فائز ہیں خود اپنی مدد آپکے تحت صفائی و ستھرائی کا خیال کرتے ہوئے اپنے یہاں سے کچرا وغیرہ صاف کرنا اپنی ذمیداری سمجھتے ہیں، شاہراہوں پر کچرادان لگے ہوئے ہوتے ہیں اور لوگ انکو کچرادانوں کو نمائش نہیں بلکہ ذمیداری سمجھتے ہوئے انکا استعمال کرتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ وہ طویل عمریں پاتے ہیں اگر ہم بھی صفائی کو اپنی ذمیداری سمجھیں اور حکومتی نمائندوں کو انکی ذمیداری کا احساس دلائیں تو ایسا نظام پانا مشکل نہیں ہے۔ ہم اگر جستجو کریں تو تقدیریں بدل سکتے ہیں اقبال کے شعر کو یاد رکھے ہوئے
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اسکے زور و بازو کا
نگاہ مرد و مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
ہمیں اپنے کردار کی اصلاح کرکے اپنی طاقت کا اندازہ کرنا ہوگا اور اس وطن عزیز کے مسقبل کے لیے خود میداں میں آکر فرائض کو سر انجام دینا ہوگا اور اس وطن کی ترقی و عزت کے لیے کردار ادا کرنا ہوگانگاہ مرد و مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
بلدیاتی نظام اور عوام کی مشکلات
عزیزان من! ہمارے یہان آخری بار بلدیاتی انتخابات 2015 میں ہوئے تھے جس میں ہمارے بلدیاتی نمائندے منتخب ہوئے ہم نے 2015 سے لیکر 2020 تک کی پانچ سالہ کارگردگی کے حوالے سے بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو کی لیکن اس گفتگو سے قبل ہم نے جب عوام سے مسائل دریافت کئے تو انکا کیا کہنا تھا یہ ملاحظہ فرمائیں
عوام کا کہنا تھا کہ 2015 کے بلدیاتی انتخابات کے بعد سے نظام میں مزید بیحال ہوا ہے علاقہ ہفتوں ہفتوں صفائی سے محروم رہتا ہے اور اگر صفائی ہو بھی تو بس نمائشی صفائی ہوتی ہے اور آخر میں تمام کچرا گلی کے کسی کونے میں رکھ دیا جاتا ہے اور کوڑی بنا کر ہفتے میں دو بار گاڑی کا آنا ہوتا ہے جہاں سے پھر بھی پورا کچرا اٹھایا نہیں جاتا تاکہ اس جگہ سے کوڑی کو ختم نا کیا جائے جبکہ ہونا تو ایسا چاہئیے کہ روز علاقے کی صفائی ہو اور بلدیاتی گاڑی وہاں سے سارا ''کوڑا کرکٹ'' لے جائے۔ نالیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے رہائشیوں کا بہت مشکلات اور گندگی کا سامنا ہے ن صرف مشکلات بلکہ مہمانوں کی آمد پر یہ ہی وجہ باعث شرمندگی بھی بنتی ہے۔ نالیوں کی صفائی روز نہیں ہوتی جس کی بنا پر نالیاں بھر جاتی ہیں اور بدبو اور گندگی پھیلتی ہے اور اگر بلدیاتی نمائندوں کو توجہ دلائی جائے تو وہ معملات کو درگزر کردیتے ہیں یا اختیارات کا رونا روتے ہیں
بلدیاتی نمائندوں کی آواز
اسی حوالے سے جب بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ کے تحت تمام ہی اختیارات چئیرمین کے پاس ہوتے ہیں جبکہ کونسلر ان تمام اختیارات سے محروم ہیں اور چئیرمین اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان تمام معلملات کو تعصب و سیاست کی نظر کردیتے ہیں جبکہ ہونا تو ایسا چاہئے کہ عوامی خدمت میں تعصب و سیاست دور رہے ہم سب جب منتخب ہوتے ہیں تو جماعت کے نہیں بلکہ عوامی نمائندے ہوتے ہیں اور عوام کی خدمت اول کردار ہونا چاہئے مزید انکا کہنا تھا کہ گورنمنٹ کیجانب سے اختیارات وزیر بلدیات کے پاس ہیں اور مئیر ہمارے اختیارات کا رونا روتے نظر آتے ہیں۔ اگر اختیارات ہر حلقہ اور وارڈ سے منتخب کونسلر کے پاس ہوں تو نظام میں بہتری ممکن ہے اور چئیرمین سمیت تمام ہی کونسلرز کو برابر اختیار دئیے جائیں انکا مزید کہنا تھا کہ کونسلر نا صرف چئیرمین بلکہ چیرمین کے خاص بھنگی کی بھی غلامی میں مشغول ہوتا ہے اپنے فرائض سرانجام دینے کے لئیے اور چئیرمینز کا کہنا ہے کہ ہم مئیر کے ماتحت ہیں اور مئیر حکومت کے اب سوال یہ ہے کہ نظام میں بہتری ممکن کیسے ہے جب سب ارباب اختار ایک دوسرے کو دستار الزام پہنا رہے ہیں کون صداقت سے کام لے رہا ہے اور کون جھوٹ سے یہ تو اللہ بہتر جانتا ہے لیکن ہم بس اتنا جانتے ہیں ان نمائندوں کو عوام منتخب کرتی ہے انکی اصل عوام ہے اگر عوام اپنے مسائل کے لئیے سراپا احتجاج اور اپنے مسائل کو سمجھتے ہوئے کام کرے اور ان بلدیاتی نمائندوں سے اپنے کام لینا شروع کرے نظام کی بہتری کے لئیے تو یقینی طور پر نظام میں واضح تبدیلیاں آئیں گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.