
آج کا نوجوان
بدھ 14 اپریل 2021

محمد اُسامہ ہاشم
(جاری ہے)
میں نے اضطرابََ آگے سے جواب دیا کہ شیخ صاحب پانی لے تو آیا ہوں اور کیا کروں؟ تو اسی غصیل شکل سے میری جانب دیکھنے لگے اور کہنے لگے، آج کا نوجوان اپنی راہ بھول گیا ہے، وہ بھول گیا ہے کہ اسلام کیا ہے، وہ اپنے بزرگوں کی دی ہوئ تعلیم کو تنگ ذہنیت سمجھتا ہے، وہ اپنی میراث پر فخر کرنے کی بجاۓ ہچکچاتا ہے، وہ اسلاف بھول گیا ہے۔
میں نے اس سے پہلے شیخ صاحب کو اتنا تلملایا ہوا نہیں پایا تھا۔ وہ جب بول رہے تھے میرا کان ان کی باتیں سن تو رہا تھا پر میری آنکھوں سے دماغ میں انکی بنی تصویر ان کے لفظوں پر ہاوی آ رہی تھی۔ میں نے ایک بار بولنے کی ناکام کوشش کی تو کہنے لگےتم میری بات سنو، یہ جو افراط و تفریط کا عالم ہے، اور ایک کا قہقہ دوسرے کی آہ سے دست و گریباں ہے، اس طرح کے ماحول میں اپنے اوپر قابو رکھنا، ورنہ تم بھی شاہین اور کرگس کے فرق کو سمجھ نہیں پاؤ گے۔ میں بھی اب سنجیدہ ہو گیا اور ان کی بات کو سننے لگا۔ شیخ صاحب کا رنگ مزید لال ہو گیا مانو ابھی خون جسم سے باہر نکل آۓ گا۔ مزید کہنے لگے ، وہ کیا کہا تھا اقبال نے کہنوجوان نسل ایک قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ یہ تو سکون سمجھنے ہی کسی اور چیز کو لگ گۓ ہیں۔ یہ تو بھول بیٹھے ہیں کہ " نظر کو خیرہ کرتی ہے چمک تہزیب مغرب کی" کا کیا مطلب ہے۔ نسل نو کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنی قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ پر ایسے کیسے جب یہ حالات ہوں گے کہ "گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائ تھی" جب یہ نہیں سمجھ پائیں گے کہ
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.