مشکلات جینا سکھا دیتی ہیں

جمعہ 15 اکتوبر 2021

Muhammad Hassan Mukhtar

محمد حسن مختار

ایک لڑکا بزرگ کے پاس آیا اور کہنے لگا۔۔۔۔ ۔۔۔کہ مجھے کوئی ایسا راز بتاؤ جس سے میں کبھی اداس نہ ہو  اور مجھ پر کوئی مشکل نہ آئے ۔
ابھی یہ سوال جتنا آسان لگتا ہے اس سے کہیں زیادہ مشکل ہے کیونکہ  انسان کسی بھی وقت مشکل میں ہو سکتا ہے اور کسی بھی وجہ سے ہو سکتا ہے کبھی کبھی تو انسان بیٹھا ہی اداس   ہوجاتا ہے۔
 اگر یہ کہیں کہ مجھے پر کوئی مشکل پریشانی وغیرہ نہ آئے اور کوئی اداسی اور غم نہ آئے تو یہ ناممکن ہے۔

اب ایک دودھ کو ابالنے کا مقصد کیا ہوتا ہے کہ جو بھی اس کے اندر بیکٹیریا ( bacteria ) یا جراثیم وغیرہ ہیں تو وہ مر جائیں اور صاف ہوجائے۔ اس لیے دودھ کو کچھ منٹوں تک ابالا جاتا ہے لیکن  جب وہ اس مرحلے سے گزر جاتا ہے تو وہ شفاف اور پسندیدہ بن جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح انسان کو بھی  مشکلات سے گزارا جاتا ہے،  انسان کے اوپر بھی کئی دکھ۔۔۔۔ درد ۔۔۔تکلیفیں  آتی ہیں جو وقت کے ساتھ کم ہوتی جاتی ہیں ۔


 اور جب بندہ اس مرحلے  سے گزر جاتے ہیں تو وہ اللہ کا پسندیدہ بندہ بن جاتا ہے۔  انسان اور مشکل ہمیشہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں مشکل کے بغیر ہمیشہ انسان ادھورا  ہے کیونکہ یہ مشکل ہی ہوتی ہے جو جینا سکھاتی ہے، لوگوں کی پہچان کرنا سکھاتی ہے یہ مشکل ہی ہوتی ہیں جو انسان کو کوئلے  سے ہیرا بنا دیتی ہے ۔
 بچپن میں جب سکول میں پڑھتے تھے تو ایک سطور مجھے بہت زیادہ پسند تھی :
""" ضرورت ایجاد کی ماں ہے """
 یہ ضرورت ہوتی ہے جو نئی چیز ایجاد  کرواتی ہے انسان کو ضرورت ہی نہ تو پھر انسان کچھ کام ہی نہ کرے ۔

پچھلے  زمانے میں لوگ جانوروں پر سامان لے کر جاتے تھے ان کو مشکل پیش آتی تھی تو انہوں نے پہیہ ( wheel )   کو اپنی ضرورت  سمجھا اور پھر پہیہ ایجاد ہوگیا۔
 پچھلے زمانے میں  لوگ چمڑے پر سطریں لکھا کرتے تھے ان کو مشکل پیش آئی اور انہوں نے دوسری چیزوں کو چمڑے کے متبادل کے طور پر تلاش کرنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ کاغذ  پر آ گئے۔
 اگر کوئی مشکل میں نہ ہوتا اور کسی کو ضرورت پیش نہ آتی تو یہ ایجادات ہرگز نہیں ہوسکتی تھیں۔

  یہ ضرورت ہوتی ہے جو انسان کو کامیابی کی طرف گامزن کرتی ہے۔
ایک طالب علم سکول یا کالج جاتا ہے اب اسے علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے تو وہ جاتا ہے پھر جب وہ جاتا ہے تو  کئی نئی راہیں کھلتی ہیں اس لیے کہتے ہیں کہ انسان ہر مشکل پر صبر کرنا سیکھ لے تو راہ کھل ہی جاتی ہے ۔ ایسی جگہ سے مدد آجاتی ہے جہاں سے  انسان کا گمان  بھی نہیں ہوتا۔
 اس لیے اب بتاؤ کہ صبر و شکر ضروری ہے یا مشکلات پر واویلا کرنا ۔ ناشکری اور ناامیدی کبھی مشکل کو نہیں ٹال سکتی بس صبر ہی ہے جو مضبوط دیوار ثابت ہوتا ہے ۔ صبر ہی ہے جو انسان کو کبھی گرنے نہیں دیتا ۔
تو بابا جی نے جواب دیا :  
'بیٹا صبر کر مشکلات کم ہو جائیں گی ۔ جتنی زیادہ مشکلات دیکھے گا اتنا زیادہ عظیم بنے گا '

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :