دوست کیسے ہوں ؟

پیر 12 جولائی 2021

Muhammad Hassan Mukhtar

محمد حسن مختار

اگر انسان کو سچا دوست مل جائے تو اس سے بڑی نعمت اور کیا ہوسکتی ہے ۔ دوست ایک درخت کی مانند ہوتا ہے جو خود تو ساری مشکلیں برداشت کرتا ہے بدلہ میں اپنے دوست کو ٹھنڈی چھاؤں دیتا ہے ۔ دوست بنانے میں بڑی احتیاط سے کام لینا چاہیے،  کیونکہ دوست انسان کے اوپر اپنے اثرات چھوڑتے ہیں ۔ لفظ دوست کی تعریف ہر شخص نے اپنے مطابق کی ہے ، میرے نزدیک لفظ دوست کا یہ مطلب ہوتا ہے :
د۔

۔۔۔۔ دکھ میں ہمدرد ہو
و۔۔۔۔۔ وقت کا قدردان ہو
س۔۔۔۔ سچی بات کرنے والا ہو
ت۔۔۔۔۔ تمھارا خیرخواہ ہو
دوست کی اور بھی بہت سی صفات ہوتی ہیں ۔ میں نے کچھ کا ذکر کیا ہے اگر یہ خصوصیات دوست میں ہوں تو وہ ہیرا ہے اسے کھونا مت ۔
*تمھارا دوست اگر وقت کی قدر کرنے والا ہے اور وہ تمھارا وقت ضائع نہیں ہونے دیتا تو وہ بہت ہی اچھا دوست ہے ۔

(جاری ہے)

وقت  کی قدر عظیم لوگ ہی کرتے ہیں ، باقی لوگ تو وقت کی قلت اور گزرے ہوئے وقت کو روتے رہتے ہیں ۔ اگر تمھارا دوست وقت بچا رہا ہے تو وہ تمھاری زندگی بچا رہا ہے ۔ اور اگر تمھارا دوست تمھارا وقت برباد کر رہا ہے تو وہ تمھاری زندگی برباد کر رہا ہے ۔
*اچھا دوست ہمیشہ اپنے دوست کو حوصلہ دیتا ہے کہ ہاں تو کر سکتا ہے ۔ تمھارے سامنے سمندر ہو اور تمھارا دوست کہے تو کر جائے گا یہ اصل دوست ہے ۔

دوست اگر حوصلہ دینے والا ہو تو انسان کبھی مشکل کو دیکھ کر نہیں رکتا ۔ دوست اس طرح نہیں ہونا چاہیے جو کام شروع ہونے سے پہلے کہے یہ تو نہیں کر سکتا ، یہ بہت مشکل ہے ۔ دوست ہر حال میں حوصلہ افزائی کرنے والا ہونا چاہیے ۔
*دوست ہمیشہ اچھا مشورہ دینے والا ہونا چاہیے ۔ مشورہ دینے کے لیے اسے مخلص اور آپ کو اس پر اعتماد ہونا چاہیے تب جاکر مشورہ کامیاب ہوگا ۔

ایک شخص آپ کو ایسا مشور دے رہا ہے جو مستقبل میں آپ کو نقصان پہنچائے گا تو وہ سہی نہیں ہے ۔ دوست وہ ہے جو ہمیں سمجھنے کے ساتھ ہمارے ماحول اور حالات کو بھی سمجھ سکے ۔
* دوست قربانی دینے والا ہوتا ہے ۔ وہ اپنے دوست کے لیے ساری قربانیاں دیبے کو تیار ہوتا ہے ۔ وہ ہمیں دکھ میں نہیں دیکھتا خود دکھ میں رہ لیتا ہے ۔ ہماری خوشی اسے زیادہ عزیز ہوتی ہے ۔


شیخ سعدی شیرازی فرماتے ہیں :
""مطلبی اور خودغرض نہ تو بھائی ہے نہ دوست""
*دوست وہ ہے جو ہمیں اچھے کاموں کا درس دے اور برے کاموں سے روکے ۔ سچا دوست وہی ہے جو ہمیں ہمیشہ برے کاموں سے روکے چاہے ہم ناراض ہو یا تعلق توڑ دیں ۔ وہ ہمیشہ نیک کام کی طرف بلاتا ہے ۔ جو ہمیں بری عادات پر لگائے وہ ہمارا دوست نہیں ہوسکتا ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :
""دوست وہ ہے جو ظلم اور زیادتی کرنے سے منع کرے اور احسان اور نیکی کرنے پر معین اور مددگار ہو ""
*اک بہترین دوست کبھی حسد نہیں رکھتا وہ اپنے دوست کو کامیاب اور خوش دیکھ کر خود بھی خوش ہوتا ہے ۔

اگر اک دوست کامیاب ہے وہ دوسرے کو بھی کامیاب بنانے کے کوشش کرتا ہے ۔
*اک سچا دوست کبھی جھوٹ نہیں بولتا وہ سہی کو سہی اور غلط کو غلط کہتا ہے ۔ اک اچھا دوست چاپلوس نہیں ہوتا بلکہ وہ برے کام پر ملامت اور اچھے کام پر تعریف کرتا ہے ۔
میری اللہ تعالٰی سے دعا ہے وہ مجھے بھی اور آپ کو بھی سچا دوست بنائے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :