صحت مند رہنے کے رہنما اصول

جمعرات 21 جنوری 2021

Muhammad Kamran Khakhi

محمد کامران کھاکھی

صحت مند رہنا ایک خواب ہے جو کہ ہر کسی کی آنکھوں میں سجا رہتا ہے۔ کیوں  کہ صحت ایک ایسی نعمت خدا وندی ہے جس سے انسان  اپنے روزمرہ کے کام بخوبی سر انجام دے سکتا ہے۔اپنی زبان میں ایک مثال ہے نا کہ "اندھا کیا چاہے ؟،دو آنکھیں"اسی طرح ایک بیمار آدمی بھی صحت کی خواہش رکھتاہے۔ ہم اگر آج دیکھیں تو ہمارے ہسپتال، بیمار لوگوں سے بھرے پڑے ہیں۔

ہر دوسرا انسان کسی نا کسی مرض میں مبتلا نظر آتا ہے۔مسجدوں میں جائیں تو ہر نماز کے بعد امام صاحب کی آواز گونجتی ہےکہ بیماروں کے لیے دعا کریں۔آخر کیا وجہ ہے اتنی دعاوں، اتنی دواوں اور سائنس کی اتنی ترقی کے باوجود بھی بیماریاں ہیں کہ بڑھتی جا رہی ہیں؟ یہ ایک علیحدہ موضوع ہے مگر میں آج جس چیز کو آپ سے بیان کر نا چاہ رہا ہوں وہ کچھ ایسے طریقے ہیں جن کی مدد سے آپ اپنے آپ کو صرف دس دنوںمیں سست اور بیمار زندگی سے تندرست و توانا زندگی کی طرف لے کر جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

صحت و تندرستی ایک حساس موضوع ہےاور ہم بحیثیت ایک قوم ایسے ہیں کہ اگر کوئی ڈاکٹر ملے تو سب بیمار بن جاتے ہیں اور اگر کوئی اپنی بیماری بتا بیٹھے تو ہم سب اسی وقت ایک ماہر ڈاکٹر بن جاتے ہیں اور اسے متضاد غذاوں کے ساتھ ساتھ دیسی ٹوٹکے بھی عنایت کر دینا عین ثواب سمجھتے ہیں ، چاہے اس کے نتائج کا ہمیں قطعا علم بھی نہ ہو۔
ماہرین صحت کے مطابق حسب ذیل بنیادی طریقوں سے کافی حد تک صحت مند زندگی کو اپنایا جا سکتا ہے۔

صرف دس دن میں آپ ک کافی حد تک اپنی صحت میں بدلاو نظر آئیگا۔حقیقت یہ ہے کہ صحت اور تندرستی کو تبدیل کرنے کے لئے بہت سارے آسان طریقے ہیں جو آپ فوری طور پر استعمال کرنا شروع کرسکتے ہیں۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں:
1۔کھانا   ذائقہ حاصل کرنے یا مزے لینے کے لیے مت کھاؤ  بلکہ اسے بطور   رزق کھاؤ۔ یعنی جینے کے لیے کھاو نہ کہ کھانے کے لیے جیو۔

جب آپ ذائقہ حاصل کرنے کے لیے کھاتے ہیں تو آپ وہ غذا بھی لے لیتے ہیں جو کہ آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔لہذا توانائی کے لیے کھانے کی کوشش کریں۔
2۔ روزانہ کی بنیاد پر کچھ دیر کی چہل قدمی ضرو ر کریں۔کیوں کہ پیدل چلنے سے آپ کے جسم میں موجود اضافی کیلوریز  جلتی ہیں۔ اور اس پہ بھی کوئی پابندی نہیں کہ آپ نے صرف چلنا ہی ہے بلکہ آپ کو اگر چلنا پسند نہیں تو بھی آپ اپنی پسند کا کوئی بھی کھیل کھیل سکتے ہیں جیسا کہ ٹینس کھیلنا، کرکٹ کھیلنا، باسکٹ بال،ہاکی وغیرہ۔


3۔شوگر ڈرنکس سے پرہیز کریں۔ بلکہ تازہ پھل  کا جوس پیئیں  بلکہ وہ جوس بھی اپنے گھر میں خود تیار کریں۔ بہت زیادہ پانی بھی پیئیں۔
4۔ گوشت کی بجائے سبزی کا زیادہ استعمال کریں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ ڈاکٹر جب بھی پرہیز بتا تے ہیں تو سبزیوں کے علاوہ ہر چیز کا بتا تے ہیں ہر بیماری کی نوعیت کے اعتبار سے کہ چاول نہیں کھانے یا دودھ نہیں لینا،بڑا گوشت نہیں کھانا،تلی ہوئی کوئی چیز نہیں کھانی یا فلاں پھل نہیں کھانا مگر کسی بھی بیماری میں کوئی بھی سبزی منع نہیں کرتا۔

اس کے علاوہ وزن کم کرنے کےلیے بھی گوشت چھوڑ کر سبزی  کا استعمال بہترین حل ہے۔آپ کو سبزی خور بننے کی ضرورت نہیں مگر گوشت کی بجائے سبزی کو اہمیت دیں۔
5۔اللہ تبارک و تعالی نے ہمیں صرف ایک آیت میں صحت مند زندگی کا ایسارہنما اصول بتا دیا ہے کہ اس پر عمل ہمیں بہت سی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:
یا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ ﴿الأعراف: ٣١﴾
" اے بنی آدم، ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو اور کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو، اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

"
پانچ وقت کی نماز ،مسواک کرنا، وضوکے لیے اپنے اعضاء کا پانی سے دھونا، اپنے آپ کو صاف رکھنا، خوشبو لگانا، اپنے معدہ کے تین حصے کر کے ایک حصہ کھانا، ایک حصہ پانی پینا اور ایک حصہ خالی رکھنا عین صحت مند زندگی کے ایسے رہنما اصول ہیں کہ اگر صرف ان کو ہی اپنا لیا جائے تو آپ ایک تندرست زندگی گزار سکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :