خدمت آپ کی دہلیز پر

جمعرات 22 اپریل 2021

Muhammad Kamran Khakhi

محمد کامران کھاکھی

پنجاب گورنمنٹ کا ایک اور شاہکار پروگرام خدمت آپ کی دہلیز پر شروع ہونے والا ہے جس میں یہ فیصلہ عوام کی خدمت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کہ عوام کو سرکاری دفتروں میں جانے کی بجائے سرکاری دفتر ہی عوام کے گھر تک جائے گا اور ان کی ضروریات کو ، ان کے مسائل کو حل کرے گا اس سلسلے میں عوام سے فیڈ بیک لی جائے گی تاکہ سرکاری عملہ کی کارکردگی کو بھی جانچا جا سکے۔

پنجاب حکومت کا ایک احسن پروگرام کیوں کہ کرونا کی وجہ سے گھر سے باہر نکلنا تو پہلے ہی محال تھا اور اوپر سے سونے پہ سہاگا گورنمنٹ نے بغیر کسی وجہ کے حافظ سعد حسین رضوی کو گرفتار کر لیا جسکی وجہ سے اس وقت پورے ملک میں جنگی مشقوں والی صورتحال ہے غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق تین سرکاری اہلکار شہادت کا رتبہ پا چکے ہیں اور درجنوں کے حساب سے زخمی ہیں  سرکاری املا ک کو بے دریغ نقصان ہو رہا ہےجلاو گھیرا و والی صورتحال ہے،اسی طرح دوسری  طرف مذہبی تنظیم پر شید شیلنگ اور فائرنگ کے واقعات سے اموات اور زخمی ہونے کی اطلاعات   بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ملک کے بیشتر شہروں میں راستے بند ہیں اور عوام کے لیے سفر کرنا محال ہے۔ ٹریفک کی لمبی لمبی لائنیں لگی ہیں اور ہر بندہ پریشانی کی صورتحال میں ہے کہ اپنی ڈیوٹی پر جائے کہ نہ جائے، گھر میں بیمار ہے اسے ہسپتال لے کے جائے کہ نہ جائے، کسی کی فوتگی ہوئی ہے ، کسی کی شادی ہے، کوئی بھوکوں مر رہاہے، کوئی روزگار کا متلاشی ہے ،ماہ رمضان شروع ہو گیاہے سحری اور افطاری کا بندوبست کرناہے تو کیا اس صورتحال میں وہ گھر سے باہر جائے کہ حکومت کے دہلیز پر آنے کے انتظار میں گھٹ گھٹ کر اپنی جان دے دے۔

ان سوالوں کے جوابات دینے والا کوئی حکومتی وزیر، مشیر، سرکاری اہلکار یا نمائندہ موجود نہیں کیونکہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ چکی ہے اور پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم سے استعفی دے دیا ہے۔حکومت کے خلاف اپوزیشن کا بیانیہ اپنی موت آپ مر گیا ہے اور یہ اوپر بیان کردہ تمام   حالات و واقعات سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے، اس لیے حکومتی وزیرومشیر ان باتوں کو بتانے اور حکومتی پروگرامز کے فوائد گنوانے میں مصروف نظر آتے ہیں مگر کسی بھی حکومتی اہلکار کو ملکی حالات کی فکر ہی کوئی نہیں اور مکمل خاموشی ہے کہ مارنے والی بھی عوام اور مرنے والی بھی عوام اس لیے حکومتی تماش بین محو تماشا ہیں ۔

میڈیا  بھی عوام کی آواز بننے کی بجائے حکومت کی آواز بنا ہوا ہے مگر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے کہ اس ملک کا کیا ہونیوالا ہے۔مگر یہ مت سمجھیے کہ ہمارے وزیر اعظم کو اس کی فکر نہیں بلکہ جہاد پر ہونے کی وجہ سے انہیں ابھی تک فرصت نہیں مل سکی کہ اپنے گھر (پاکستان)پر بھی ایک نظر کر سکیں، اسی طرح  ہمارےوزیر داخلہ  صاحب توویسے ہی مجاہد ختم نبوت ہیں تو وہ بھی کسی نہ کسی سڑک پر زخمی حالت میں پڑے ہونگے اس لیے نظر نہیں آرہے۔

اگر ایک فرانسیسی سفیر کی ملک بدری سے ،پورا یورپ ہی خلاف ہوتا ہے تو ہونے دو نہ بھائی ویسے بھی تو ان حالات کے  تناظر میں فیٹیف سے بلیک لسٹ ہو کے ان سے یارانہ ٹوٹتا ہی نظر آتا ہے تو کیوں نہ اپنے ملک کی عوام کو تو متحد کرنے کی ایک کوشش کرلی جائے مگر اس کے لیے بھی تو حکومت  میں اہلیت ہونی چاہیے نا یا کسی باہر کے ملک سے کوئی حکم نامہ موصول ہونا چاہیے  کیونکہ ہم نے اپنے نظریات کو تو دفن کر دیا ہے اب تو ہم بین الاقوامی  اداروں کے نظریات کے حامی ہیں اور اس پر من وعن عمل پیرا ہونے کی کوشش کرتے ہیں  مہنگائی ،بجلی کے نرخ اور  ٹیکس میں اضافہ اسی کی مثال ہے۔

نہیں سمجھے تو اسٹیٹ بینک آرڈینینس پڑھ لیجیے۔
بہر حال بات کہاں سے کہاں نکل گئی تو بتانے کا مقصد یہ تھا کہ حکومت کی تین سالہ بہترین کارکردگی کی وجہ سے پنجاب پولیس آج عوام کی خدمت میں پیش پیش ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے" خدمت آپ کی دہلیز پر " پروگرام شروع کیا ہے جس کے مزید فوائد حکومتی وزیر آپ کو سرکاری و نیم سرکاری ٹیلی وژن پر بیٹھ کر بتاتے ہوئے نظر آئیں گے ، بڑے بڑے نامی گرامی تجزیہ نگار ان کے فضائل بیان کرتے بھی نظر آئیں گے ٹھیک اسی طرح ہم نے بھی آپ تک یہ اطلاع بہم پہنچا کر اپنا فرض منصبی ادا کرنا ضروری سمجھا۔امید ہے ملکی حالات کے پیش نظر یہ منصوبہ ضرور کامیاب ہوگا اور عوام اپنے مسائل اب اپنے گھر سے ہی حل کرالیا کرے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :