
تیرے ہوتے جنم لیاہوتا
جمعرات 24 دسمبر 2015

محمد ثقلین رضا
(جاری ہے)
پھر (کم وبیش )ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبرروئے زمین پربھیجے تاکہ اندھیروں میں بھٹکتی مخلوق کا راستہ دکھانے کے ساتھ ساتھ اس محبوب خداکا ”چرچا“ بھی کرتے رہیں کہ جسے تخلیق توخالق کائنات نے سب سے پہلے کیا لیکن جوآیا تو”خاتم النبیبن “ بن کر ‘ یہاں یہ ایک اوردانشور کی بات بھی یاد آجاتی ہے کہ” فرماتے ہیں خدا سے شروع ہونیوالی بات محمد پرآن کر ختم ہوجاتی ہے اوردرمیان بھی ذکرہے تودونوں ہستیوں کا ‘ ایکطرف ذکر خدا ہے تودوسری جانب ذکر محبوب خدا بھی ہے “ آج بارہ ربیع النور کا وہ عظیم ایک بار پھر وہی بہاریں لیکرآیا ہے۔
ایسی بہاریں کہ جن پرخود بہاروں کو بھی رشک آتاہے کیونکہ بہاروں کو خوشبو بھی تو اسی کے طفیل ملی ہے ‘اس عظیم ہستی کا یوم ولادت منانا گویا ایک طرح سے سنت خداوند ی اداکرنے کے متراد ف بھی ہے فرمایا خالق کائنات نے ” بے شک خدا اوراس کے فرشتے آسمان اپنے محبوب پر درود وسلام بھیجتے ہیں“ سوچئے کہ وہ ہستی کہ جس پر دن رات خو د خالق کائنات درود وسلام بھیج رہاہو اس کی عظمت کااندازہ کیونکر لگایاجاسکتا ہے وہ جو کسی شاعر نے دواشعار میں ہی آپ کی سیرت یوں بیان کی تھیآنچاں خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری
دنیا کے بڑے بڑے شعرا نے آپ کی شان میں قصیدہ ہائے بیان کئے کسی نے نثر اختیار کی تو کوئی نظم میں کہہ رہا ہے لیکن خدا کی قسم وہ شاعری اپنی جگہ لیکن خالق کائنات نے اپنی زبان میں جس طرح سے اپنے محبوب کاقصیدہ بیان کیا ہے اسکی کوئی مثال ہے نہ ہی ہوسکتی ہے ۔قرآن مجید فرقان حمید رب کائنات کی عظیم کتاب ‘الحمد سے لیکر والناس تک ‘ہر حرف ہرنقطہ‘ ہر سطر اورہر آیت ‘ ہررکوع ‘ہر پارہ محبوب خدا کی تعریف وتوصیف بیان کرتا دکھائی دیتاہے۔ خود اندازہ لگائیے کہ جس کی شان خود خالق کائنات بیان کرتے ہوں ‘کہ جس پر خود خالق کائنات نہ صرف درود پڑھتے ہوں بلکہ خالق کے ہرحکم کو تیار فرشتے بھی دن رات محض یہی فرض نبھارہے ہوں وہی کام اگر آج روئے زمین پر ہورہاہے توکتنی سوہنا اورسہانا منظر ہے کہ ہرسو اس کی ذات کے چرچے ہی چرچے ہیں
صاحبو! اس عظیم ہستی کے حضور گلہائے عقید ت پیش کرنے والے دراصل اپنی آخرت کی راہ ہموارکررہے ہیں ‘ وجہ وجودکائنات‘ شافع روز محشر ‘آمنہ کے لعل محبوب کبریایعنی محمدمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگا ہ میں بے شمار لوگوں نے نذرا نہ ہائے عقید ت بیان کئے ‘وہ صرف مسلمان ہی کیوں ہندو بھی پیچھے نہ رہے ‘ پھر عیسائیوں نے دنیا کی سب سے عظیم ہستیوں کی فہرست مرتب کرتے ہوئے خالق کائنات کے محبوب کوپہلا نمبر دیا ‘ یہ کیوں تھا ؟یہ کیوں نہ ہوتا کہ خو دخالق کائنات نے فرمادیا ”ورفعنالک ذکرک“ ’بے شک محبو ب ہم نے آپ کا ذکر بلند تر کردیا ہے“ جب خالق کائنات خودکہہ رہے ہوں توپھر اس میں شک باقی ہی کیارہ گیا۔
نجانے کیوں اس عظمت والی گھڑی میں معروف دانشور اورکالم نگار حسن نثار کے وہ اشعار یاد آرہے ہیں جو انہوں نے عالم وجد میں لکھے تھے
پھر کبھی جو تجھے ملا ہوتا
بچہ ہوتا یتیم بیوہ کا
تیری گود میں پلا ہوتا
ذرہ ہوتا میں تیری راہوں کا
تیرے قدموں کو چومتا ہوتا
چاند ہوتا میں آسمانوں پر
تیری انگلی سے کٹ گیا ہوتا
لڑتا پھرتا تیرے عدوؤں سے
تیری خاطر میں مر گیا ہوتا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.