
قراردادِ سالِ نو
ہفتہ 28 دسمبر 2019

مراد علی شاہد
اس سے ملے بغیر دسمبر گزر گیا
(جاری ہے)
حکائت ہے کہ کسی گاؤں میں زمیندار سے ایک مزارع نے اپنی بیٹی کی شادی کے لئے کچھ رقم مستعار پکڑ کر بڑی شان و شوکت سے اسے رخصت کیا ۔دور و نزدیک تمام گاؤں میں مزارع کی بلے بلًے اور واہ واہ اتنی ہوئی کی تمام مزارعین کے سر فخر سے بلند ہو گئے۔چند سال بعد جب بیاہی جانے والی بچی کے اپنے دو تین بچے ہو گئے تو ایک روز زمیندار نے اس مزارع سے دی ہوئی رقم کی واپسی کا تقاضا کیا کہ اوئے نذیر اب تو عرصہ گزر گیا یے تمہیں ادھار لئے ہوئے،اب تو ماشااللہ سے بٹیا کے اپنے بیٹے اور بیٹیاں ہیں ،تو اب تو تم رقم کا بندوبست کرو اور میرے پیسے لوٹاؤ۔مزارع نے بڑی معصومیت سے زمیندار کو جواب دیا کہ چوہدری جی ،کپاس کی فصل کھیتوں میں تیار ہے یونہی فصل کی چنائی ہوتی ہے تو میں آپ کی پائی پائی واپس کر دونگا۔زمیندار جانتا تھا کہ مزارع نذیر کی تو کوئی زمین ہی نہیں ہے تو پھر یہ فصل اور چنائی سے اس کا کیا لینا دینا۔از راہ تفنن زمیندار نے پوچھا کی نذیر تمھاری تو کوئی زمین نہیں ہے تو تمھارا کیا لینا دینا فصل اور چنائی سے۔مزارع بڑی معصومیت سے چوہدری کو سمجھانے لگا کہ دیکھو چوہدری جی یہ جو میرے گھر بیری کا اتنا بڑا چھتناور درخت دیکھ رہے ہیں نا اس پہ آجکل کانٹوں کی بھر مار ہے اور بیری کی زیادہ تر شاخیں گلی میں اترتی ہیں ،یونہی لوگ ٹرالیوں اور ریڑھیوں سے کپاس لے کر اس بیری کے نیچے سے گزریں گے ،تو کپاس کے بہت سے پھول ان کانٹوں سے الجھ کے رہ جائیں گے بس میں وہ کپاس کانٹوں سے اتار کر منڈی میں لے جا کر فروخت کروں گااور آپ کا قرض اتار دونگا۔اس معصومیت یا بے وقوفی پہ زمیندار نے مسکرانا شروع کر دیا تو مزارع بول پڑا کہ چوہدری جی ”ہاسے تو نکلنے ہی ہیں رقماں جو مل گئیاں نیں“۔یہی حال میری معصوم و بے وقوف قوم کا بھی ہے کہ منصوبہ بندی ایسے کرتے ہیں جیسے ”بوہے آئی جنج تے ونہو کڑی دے کن“حالانکہ منصوبہ بندی سے مراد ہی یہی ہے کہ درپیش مشکل حالات کا مقابلہ کس حکمتِ عملی کو اپنا کر کیا جانا چایئے۔ترقی یافتہ ممالک ایسی صورت حال کے لئے پانچ سالہ منصوبے بناتے ہیں ۔اور افراد ہر سال ایسی قراد دادیں بناتے ہیں کہ جس پہ عمل پیرا ہو کر وہ ترقی کی منازل کو چھوتے ہیں۔مگر میرے ملک میں توبس یہ حال ہے کہ۔
زندگی یونہی تمام ہوتی ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.