
دوائیں، الرجی اور عظیم ذمہ داری
ہفتہ 23 جنوری 2021

روحی بانو عبید
معصوم گھٹنوں کے بل چلتا پوتا دادی کو دیکھ کر ان کی طرف لپکا۔
(جاری ہے)
دادی پوتے کی طبیعت خراب سن کر اپنا سفر درمیان میں چھوڑ کر گھر واپس پہنچی تھیں۔ دادی نے جھٹ پٹ اسے سینے سے لگا لیا۔
پوتے نے اپنے ہاتھ میں لولی پوپ پکڑا ہوا تھا۔ لاڈ میں دادی کو چاٹنے پر اصرار کیا۔ دادی نے فوراً پوتے کی محبت میں اپنا منہ کھول دیا۔ لولی پوپ کا زبان پر لگنا تھا کہ یہ سب پر قہر بن کر ٹوٹا۔ دادی کی طبیعت غیر ہونے لگی۔ الٰہی کیا ماجرا تھا۔ بچہ اسی لولی پوپ کو چوس رہا تھا۔ اسے کچھ نہیں ہوا۔ وہ دادی کی حالت دیکھ کر سہم چکا تھا۔بچے کو بخار پر ڈاکٹر نے ایک دوا تجویز کی تھی جس کے کچھ قطرے نسخے کے مطابق بچے کو پلائے گیئے تھے۔دوا پینے کے انعام میں اور دوا کی بدمزگی کے پیش نظر، لولی پوپ بعد ازاں دیا گیا تھا۔ شاید نہیں بلکہ یقیناً دوا کا کوئی ذرہ یا بچے کا دوا سے آلودہ لعاب لولی پوپ سے لگ کر دادی کی زبان تک پہنچ چکا تھا۔ دادی بدقسمتی سے اس دوا سے الرجک تھیں۔ قدرت نے دادی کی جان بچالی کیونکہ گاڑی بھی دستیاب تھی، سڑکیں بھی خالی تھیں، اسپتال بھی قریب تھا، الرجی کی وجہ کا علم بھی تھا اور دوا بھی موجود تھی۔
ہر حادثہ کا نعم البدل نہیں ہوتا۔ الرجی کبھی کبھی جان لیوا بھی ثابت ہو جاتی ہے۔ بعض لوگ بعض چیزوں سے شدت کی حساسیت رکھتے ہیں جن میں دوائیں یا اس کے اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں۔ ایک دوا میں دوسری دوا کی مقررہ نخیف مقدار سے زیادہ کی آلودگی کبھی کبھی کسی کے لیے ہولناک نتائج کا سبب بن سکتی ہے ۔ ستم یہ ہے کہ دو چار ہونے والے کو پتہ بھی نہیں چلتا کہ اس کی یا اس کے پیارے کی جان کیوں گئی۔ کسی کی معمولی سی غلطی یا لاپرواہی یا مضمون کی اہمیت سمجھنے سے اس کے ذہن کا مفلوج ہونا اس قسم کے نامعلوم حادثات کی وجہ بنتا ہے اور بےبس اللہ کی مرضی جان کر صبر کر لیتے ہیں۔
دوا بناتے وقت، مشینوں کی صفائی کے وقت خاموش ہولناک نتائج کے تصورات کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیے ۔ مذکورہ واقعہ پینسلین کا ہے۔ سائنس اس کم سے کم مقدار کے بارے میں نہیں جانتی جو الرجی کا باعث بن سکتا ہے۔ جس مقدار کا پتہ نہ ہو اسے قابو میں رکھنے کا تصور صرف دھوکہ ہے۔ پینسلین کو کبھی بھی دوسری دواؤں کے ساتھ نہ بنائیں۔ جہاں پینسلین بنائی ہو، وہاں کبھی کوئی دوسری دوا بنانے کا تصور بھی نہ کریں۔ مشینیں، برتن، اوزار سب الگ رکھیں یہاں تک کہ پینسلین بننے والی سہولت کی ہوائیں بھی غلطی سے کسی دوسری دوا کے ساتھ نہ مل سکیں۔ پینسلین بنانے والے کارخانے میں کام کرنے والے افراد کا دوسری دوائیں بنانے والی سہولت میں جانا زہرقاتل کی طرح قابو میں رکھنا لازمی ہے ۔ لاپرواہی یا غلطی کی کوئی گنجائش موجود نہیں ۔ان حدود سے باہر ناقابل تلافی بے آواز طوفان زندگی اور موت کے درمیان حائل دیوار کو خطرات سے دوچار کر دیتی ہے ۔ یہ رنگوں کا نہیں، کسی یا کسی کے پیارے کی جان کا معاملہ ہے۔
آپ فارمیسی میں پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے علاوہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن امریکہ، کینیڈا اور عالمی ادارہ صحت سے درجنوں ٹریننگ حاصل کر چکی ہیں ۔ متعدد تعلیمی سرگرمیوں اور جامعات میں لیکچرر دینے کے علاوہ تقریبا دو دہائی حکومت پاکستان کی سول سروس آفیسر کی حیثیت میں ڈرگ ریگولیشن اور وفاقی وزارت صحت کی مختلف پوسٹوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
روحی بانو عبید کے کالمز
-
ایلئن کے خواب، خیالات اور خواہشات کا سائنس، سچ اور سمجھداری سے بندھن
پیر 8 فروری 2021
-
دوائیں واپس اُٹھوانا ناگزیر تھا
منگل 26 جنوری 2021
-
دوائیں، الرجی اور عظیم ذمہ داری
ہفتہ 23 جنوری 2021
-
کاسمیٹکس اور خطرناک کیمیکلز کی آمیزش
جمعرات 21 جنوری 2021
-
خواہش اور خواب سے جینیاتی دنیا میں انقلاب برپا
پیر 18 جنوری 2021
روحی بانو عبید کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.