سب سے بڑا راز

جمعہ 28 اگست 2020

Sahibzadah Shams Munir Gondal

صاحبزادہ شمس منیر گوندل

جب دنیا میں خوبصورت مقامات کی بات آتی ہے تو یقینا آپ کے دماغ میں سویزرلینڈ جیسے مقامات آتے ہونگے لیکن اگر میں آپ سے یہ پوچھوں کہ اس دنیا میں سب سے حیران کن جگہ یا ایسی جگہ جو انسانوں کی عقل حیران کردیتی ہے وہ کونسی ہے تب آپ کے ذہن میں کونسی جگہ آئے گی ؟
اس کا جواب ہے Egypt....
جی ہاں آج سے 4000 سال پہلے Egyptian لوگ جسے مصر بھی کہا جاتا ہیں وہا راج کرتے تھے اور اپنے زمانے میں انہوں نے ایسی دریافتیں کی تھی جو آج ہم صرف سوچ ہی سکتے ہیں جیسے کہ پیرامڈ کا آسمان پر تین ستاروں کے ساتھ بلکل فٹ ہونا اور پیرامڈ کے اندر درجہ حرارت کا 20 ہی رہنا جسکا مطلب یہ ہے کہ نہ تو اس ٹیمپریچر میں گرمی ہوتی ہے اور نہ سردی اور سب سے حیرت انگیز چیز جو یہاں انسان کو سوچنے پر مجبور کردیتی ہے وہ ہے ایلین!!!!
جی ہاں ایلین کے بارے میں جو آج ہم مختلف تصورات پیش کرتے ہیں وہاں 4000 سال پہلے مصر کے پیرامڈ پر خلائی مخلوقات کے بارے میں ایسی ایسی پینٹنگز موجود ہیں جو سائنسدانوں کو وہاں کھوج کرنے پر مجبور کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

۔۔۔
پیرامڈ کے سٹرکچرز کو دیکھتے ہوئے یہ نہیں لگتا کہ یہ انسانوں نے بنائے ہوگے صرف پیرامڈ ہی نہیں بلکہ یہاں اور بھی کئی ایسی چیزیں ہیں جو ایک انسان کیلئے ناممکن تو نہیں لگتی لیکن اس دور کے حساب سے یہ ناممکن تھا لیکن ایسی کیا ٹیکنالوجی تھی ان کے پاس جو یہ سب ان لوگوں کیلئے ممکن ہوا کیا مستقبل سے کوئی انسان ماضی میں گئے تھے یا خلائی مخلوق نے یہ سب کیا ہے یہ آج بھی ایک راز ہی ہے ۔

۔۔
آئیے اب بات کرتے ہیں پیرامڈ کے بارے میں۔۔۔
پیرامڈ کو بہت لمبے عرصے سے سٹڈی کیا جارہا ہے لیکن کسی کو آج تک یہ علم نہیں ہوپایا کہ انہوں نے ان تین پیرامڈ کو کس طرح تعمیر کروایا ہوگا اور یہاں پر کس قسم کی کانکریڈ کا استعمال کیا ہوگا اور بنا مشین اور ٹیکنالوجی کے اتنے فرفیکٹ طریقے سے ان کو بنانا تو سائنسی طور پر ناممکن ہے کیونکہ صرف ایک پیرامڈ کے اندر ہی 13 لاکھ پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے اور ایک پتھر کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تک حرکت دینا ہی اتنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ایک ایک پتھر کا وزن 2700 کلو سے لے کر 70 ہزار کلو تک کا ہوتا ہے اگر آج کی جدید کرینز کی بات کی جائے تو وہ 20 ہزار کلو سے زیادہ وزن نہیں اٹھا سکتے تو آج سے 4000 سال پہلے اتنا بھاری وزن اٹھانا کیسے ممکن ہوا ہوگا اور بنا کسی مشینری کے ایک مقام سے دوسرے مقام تک کس طرح ان پتھروں کو پہنچایا ہوگا ؟؟
اس کا ایک جواب ہے اور شاید آپ میں سے زیادہ لوگوں کو یہ بات ہضم نہیں ہوگی لیکن اسکا جواب ہے اور وہ ہے ایلینز !!!
جی ہاں ان پیرامڈ کے بارے میں ایک تھیوری ہے جسے orion constellation کی تھیوری کہہ سکتے ہیں ۔

۔۔
اگر آپ رات کے وقت ان پیرامڈ کے اوپر دیکھو گے تو آپ کو پیرامڈ کے اوپر تین ستارے بہت فرفیکٹ طریقے سے نظر آئے گے یہی تین ستارے orion کانسٹیلشن میں واقع ہیں اور ان تین ستاروں کی پوزیشن ان پیرامڈ سے sync ہوتی ہے اسلیے کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بہت پہلے کے زمانے میں ایلین یعنی خلائی مخلوق زمین پر ان ہی ستاروں سے آئے تھے اور اپنے ساتھ بہت ایڈوانس ٹیکنالوجی لائے تھے اور انہوں نے ہی ان پیرامڈ کو تعمیر کروایا تھا۔

ان پیرامڈ کو ایلین نے تعمیر کروایا ہے یا انسانوں نے یہ بات تو کوئی نہیں جانتا لیکن ایک بات تو طے ہے اور وہ یہ کہ ان پیرامڈ کا اور ان ستاروں کا آپس میں ضرور کوئی کنکشن ہے۔
پیرامڈز ہر زاویے سے مختلف رازوں سے بھرے پڑے ہیں لیکن ان سب میں سب سب زیادہ راز اس کے اندر موجود ٹنلز میں ہیں اور یہ ٹنلز پیرامڈ کے اندر جگہ جگہ بنے ہوئے ہیں۔ پہلے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ ٹنلز اسلئے بنائے گئے تھے تاکہ اندر ہوا گھس سکے لیکن بعد میں اس حقیقت کو غلط ثابت کردیا گیا کیونکہ ٹنلز کے اندر ایک روبوٹ کو بھیجا گیا جس میں ایک کیمرا لگا ہوا تھا اور اس نے یہ دیکھا کہ ہر ٹنل کے آخر میں ایک بند دروازے جیسا کچھ ہے مطلب بند ہے تو اس میں ہوا کیسے اندر گھس سکتی ہے ؟؟
پیرامڈ کے اندر اب تک کھوجے گئے صرف تین چیمبرز ہیں اور سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہاں اندر بہت سارے چیمبرز ہوسکتے ہیں لیکن ہمیں فی الحال صرف تین ہی ملے ہیں۔


اب ہم سب سے اہم اور سب سے امیزنگ سوال کی طرف آتے ہیں اور وہ یہ کہ آخر یہ پیرامڈز کس لئے بنائے گئے ہیں؟؟؟
پہلے یہ مانا جاتا تھا کہ یہ پیرامڈ اس وقت کے راجا اور رانیوں کی لاشوں کو محفوظ رکھنے کیلئے بنایا گیا تھا اور اس وقت کے لاشوں کو ممی بنا کر کر کچھ اس طرح سے اندر رکھا جاتا تھا کہ وہ کھبی خراب نہ ہو لیکن یہاں سب سے عجیب بات یہ ہے کہ اب تک پیرامڈ کے اندر جتنے بھی ممی ملے ہیں انکی تعداد ہے صفر ۔

۔
جی ہاں اب تک کوئی بھی ممی نہیں ملی یے اور نا ہی اب تک ان پیرامڈز کو پوری طرح سے ایکسپلور کیا گیا ہے لیکن اب تک جتنا بھی ایکسپلور ہوا ہے اس میں سے کسی بھی مقبرے میں نا ہی کوئی لاش ملی ہے اور نا ہی کچھ لکھ ہوا ملا کے مقبروں میں اور جو رانیوں اور مہاراجا والے تابوت یعنی چیمبرز تھے وہ بھی خالی تھے اسلئے ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیرامڈز شاید اس مقصد کیلئے نہیں بنائے گئے بلکہ ہوسکتا ہے کہ کسی اور مقصد کیلئے بنائے گئے ہو اور اسی کو نظر میں رکھتے ہوئے کچھ ماہرین یہ بھی مانتے ہیں کہ یہ ایلینز کیلئے بنائے گئے تھے اور شاید یہ کسی قسم کا ایک پاور پلانٹ تھا۔

۔۔۔
کیا آپ کو پتا ہے کہ پیرامڈ جن پتھرو  سے بنایا گیا تھا وہ کسی عام پتھر سے لاکھوں گناہ زیادہ بھاری ہے اور آج کی جدید مشینیں بھی اسے نہیں اٹھا سکتی اور سب سے حیران کن بات جو اسکی ہے وہ یہ کہ آج تک سائنسدانوں کو یہ پتا نہیں چلا کہ آخر یہ پتھر کس چیز کے ہیں مطلب ایسے پتھر تو اس روئے زمین پر کہی پر بھی موجود ہی نہیں ہے۔۔۔
پیرامڈ کے پاس ہی جو صحرا ہے وہ بہت زیادہ گرم ہے اور ہر وقت گرم ہوائیں وہا چلتی رہتی ہے لیکن کیا آپ کو پتا ہے کہ پیرامڈ کے اندر ہر وقت ٹیمپریچر 20 ہئ رہتا ہے جسکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ نہ تو سردی ہوتی ہے اور نہ گرمی بلکہ ایک بہترین موسم ہوتا ہے اندر تو کیا یہ سب آج سے 4000 سال پہلے ممکن تھا مطلب اتنا سب کچھ اور اس کے پیچھے استعمال کیا گیا ایک تیز دماغ کیا ان لوگوں کے پاس تھا جن کو دنیا کے ہر ایک چیز کا پتا تھا اور ایک فرفیکٹ طریقے سے انہوں نے یہ پیرامڈز بنائے یا ان سب کے پیچھے کسی انٹیلیجنٹ مخلوق کا ہاتھ تھا جو 4000 سال پہلے اتنے ایڈوانس تھے جتنے ہم آج سے 1000 سال بعد بھی نہیں ہونگے ؟؟؟
پیرامڈ کو ایلینز نے بنایا بہت سارے تھیورسٹ اس بات کو مانتے ہیں کیونکہ پیرامڈ کی دیواروں پہ ایلینز کے ڈرائینگز اور اڑن طشطریوں کے بارے میں بنائے گئے وہ سارے ڈرائنگز موجود ہیں جو آج ہم تصور کرتے ہیں اسلئے بہت سارے لوگ یہ مانتے ہیں کہ ان پیرامڈز کو ایلین نے ہی بنایا ہے اور بھی اکیلے ہی اور اس میں کس انسان کا کوئی ہاتھ نہیں۔


اگر آپ پیرامڈ کے اوپر تین ستاروں کو دیکھوگے تو آپ کو یہ تین ستارے بہت فرفیکٹ طریقے سے ان پیرامڈ کے ساتھ سینک ہوتے نظر آئے گے اور ایسا کرنا کسی ڈرون کیمرے کے بغیر یا کسی ہیلی کاپٹر کے بغیر ناممکن تھا تو آج سے 4000 سال پہلے کیسے یہ سب انہوں نے کیا ہوگا یہ تو ایک ہی طرف اشارہ کرتی ہے اور وہ ہے ایلینز۔۔۔
چلو مان لیتا ہو یہ سب ایک اتفاق ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کہ پیرامڈ کا بننا اور ستاروں کا سینک ہونا، پیرامڈ کے اندر ٹنل اور دیواروں پر نقش کئے گیے وہ پینٹینگز جو آج جدید دور کو ظاہر کرتے ہیں، وہ ٹیمپریچر، اور ایک ایک پتھر کا بھاری وزن پھر ان پتھروں کی ساخت کا زمین ہر موجود کسی بھی ساخت سے مختلف ہونا یہ سب کیسے اتفاق ہوسکتا ہے؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :