
مستقبل کا شنگھائی کیسا ہو گا ؟
جمعرات 12 نومبر 2020

شاہد افراز خان
(جاری ہے)
شنگھائی کے باسیوں سے بات کی جائے تو اُن کے خیال میں آئندہ چند برسوں میں شنگھائی میں گرین ترقی عروج پر ہو گی جس میں کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں ،توانائی کے متبادل زرائع کو اہمیت حاصل ہو گی۔افرادی وسائل کی مزید ترقی کے لیے روبوٹکس ٹیکنالوجی مزید عروج پائے گی ،شہریوں کی فی کس آمدنی میں اضافے سے اُن کے معیار زندگی میں مزید بہتری آئے گی ۔شنگھائی میں گزشتہ پندرہ سالوں سے مقیم ایک پاکستانی دوست زاہد اقبال نے زبردست تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تیز رفتار ترقی سے لگتا یہی ہے کہ آئندہ چند برسوں میں دنیا دو منزلہ شنگھائی دیکھ رہی ہو گی۔
بیرونی ٹیلنٹ کے اعتبار سے بھی شنگھائی کو ذہین افراد کا ایک خوبصورت گلدستہ قرار دیا جاتا ہے اور مستقبل میں مزید باصلاحیت افراد مغربی ممالک کی بجائے شنگھائی کا رخ کر رہے ہوں گے ۔یہ امر قابل زکر ہے کہ شنگھائی گزشتہ آٹھ برسوں سے بیرونی ٹیلنٹ کے اعتبار سے پرکشش ترین شہر کا درجہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔شنگھائی کے بعد اس فہرست میں بیجنگ ،شین جن ، ہانگ جو ،گوانگ جو ، حے فے ،نان جنگ ،چھنگدو ، چھنگ داو اور سوجو آتے ہیں ۔یہ سوال اہم ہے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے بیرونی ممالک کے باصلاحیت افراد شنگھائی آنا پسند کریں گے۔حقائق کی روشنی میں دیکھا جائے تو پانچ ایسے عناصر ہیں جو غیر ملکیوں کو شنگھائی کی جانب راغب کرتے ہیں۔ اول ، یہاں پالیسی سازی کا ماحول نہایت عمدہ ہے ،غیر ملکی افراد کی فلاح بہبود اور اُن کے ایک بہتر مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلسل اصلاحات کی جاتی ہیں۔ دوم ، حکومتی سرپرستی اور گورننس ایک کلیدی نکتہ ہے ، شنگھائی کی مقامی حکومت مرکزی قیادت کی رہنمائی اور ہدایات کی روشنی میں غیر ملکی افراد کے لیے دوستانہ ماحول تشکیل دیتی ہے۔ سوم ، بہترین پیشہ ورانہ ماحول کے باعث بھی غیر ملکی افراد شنگھائی آنا پسند کرتے ہیں ،چاہے مالیاتی مراعات ہوں یا پھر دفتری ماحول غیر ملکی پیشہ ور افراد کی سہولیات اور بنیادی تقاضوں کو ہمیشہ مد نظر رکھا جاتا ہے۔چار ، شنگھائی کا جدید ترین معیار زندگی بھی غیر ملکی افراد کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے ، شنگھائی مختلف ثقافتوں کا ایک گھر ہے جہاں ہر ایک کی پسند اور ضروریات کا سامان موجود ہے۔ جدید ٹرانسپورٹ ،عمدہ رہائش ، صاف شفاف ماحول ، بہترین سیکیورٹی ،عالمی معیار کی صحت و تعلیم کی سہولیات ،یقیناً شنگھائی میں قیام کو یادگار بنا دیتی ہیں۔پانچ ، شنگھائی میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی اور جدیدیت اسے دیگر دنیا سے ممتاز کرتی ہے ، اسی باعث ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین ایک جانب اگر اپنے شعبے میں مزید مہارت کے لیے شنگھائی کا رخ کرتے ہیں تو دوسری جانب انہیں ملنے والا بھاری معاوضہ بھی حوصلہ افزائی کا سبب ہے۔ اس وقت بھی شنگھائی میں تقریباً دو لاکھ سے زائد غیر ملکی ماہرین کام کرتے ہیں جو چین میں غیر ملکی ماہرین کی مجموعی تعداد کا 23.7فیصد ہے ۔ شنگھائی میں قیام پزیر اٹھاون غیر ملکی ماہرین کو دوستی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے جو چینی حکومت کی جانب سے کسی بھی غیر ملکی فرد کو دیا جانے والا سب سے اعلیٰ اعزاز ہے۔
یہ امر قابل زکر ہے کہ دیگر ترقی پزیر ممالک کے برعکس حالیہ عرصے میں چینی نوجوانوں میں حصول تعلیم کے بعد وطن واپس لوٹںے کا رحجان تیزی سے فروغ پا رہا ہے اور آئندہ عرصے میں اسے مزید مقبولیت ملے گی ۔شنگھائی جیسے شہر میں اپنے کاروبار سمیت روزگار کے وسیع مواقع تعلیم یافتہ باصلاحیت نوجوانوں کے لیے انتہائی پرکشش ہیں۔یہ تمام عوامل ایک جانب جہاں شنگھائی کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں وہاں دوسری جانب یہ امید بھی کی جا سکتی ہے شنگھائی کی ترقی سے دیگر دنیا بھی وسیع پیمانے پر مستفید ہو گی اور شنگھائی چین کی اشتراکی ترقی کے نظریے کو آگے بڑھانے میں ایک پل کا کردار ادا کرے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.