
پوسٹ کووڈ۔19 ،عالمی چیلنجز
ہفتہ 16 جنوری 2021

شاہد افراز خان
تمام ممالک اور تنظیموں کی جانب سے کووڈ۔19کی نئی لہروں اور وائرس کی نئی اقسام سے نمٹنے کے لیے بہتر تیاری ، وبائی صورتحال سے شدید متاثرہ عالمی معیشت کی بحالی اور تنازعات سے دوچار خطوں میں امن و استحکام کا قیام پوسٹ کووڈ۔
(جاری ہے)
انسداد وبا کے حوالے سے مزید بات کی جائے تو دنیا کے تمام ممالک تک ویکسین کی منصفانہ اور شفاف تقسیم بھی کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا اب بھی اصرار ہے کہ محفوظ اور موثر کووڈ۔19ویکسین کی تیاری کے بعد دنیا بھر میں اس کی مساوی تقسیم 2021 میں ایک فوری نوعیت کا کام ہے۔یہ امر خوش آئند ہے کہ اس وقت اگر دنیا کے کئی ممالک میں ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے تو دوسری جانب مزید نئی ویکسینز کی تیاری کے لیےبھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وبائی صورتحال سے جڑا ایک اور بڑا چیلنج اقتصادی بحالی ہے۔دنیا کے اکثر ممالک میں کووڈ۔19کی نئی لہروں نےعالمی معاشی بحالی میں غیر یقینی کو بڑھا دیا ہے۔عالمی سطح پر غربت ، بے روزگاری اور عدم سماجی تحفظ سمیت کاروباری اداروں کو قرضوں اور دیوالیہ پن کا سامنا ہے۔دنیا کی کئی معیشتیں تاریخ کے بدترین اقتصادی بحران کی لپیٹ میں ہیں۔وبا کے باعث معاشی اور معاشرتی شعبے پر شدید ترین منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔اس طرح کی تاریک صورتحال کا تقاضہ تو یہی ہے کہ معاشی بدحالی کے خاتمے کے لئے عالمگیر کوآپریٹو کوششوں کو زیادہ اہمیت دی جائے۔
چینی معیشت کی بات کی جائے تو اس وقت عالمی سطح پر چین مثبت شرح نمو کا حامل واحد بڑا ملک ہے ، یہی وجہ ہے کہ حالیہ عرصے میں چین نے اقتصادی بحالی کے عمل میں تیزی لانے کے لیے متعدد اقدامات اپنائے ہیں۔اس حوالے سے سب سے اہم پیش پیش رفت علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ اور چین-یورپی یونین سرمایہ کاری معاہدے سے متعلق مذاکرات کی تکمیل ہے۔
چین کی کوشش ہے کہ انسداد وبا اور اقتصادی سماجی سرگرمیوں کو ہم آہنگ طور پر آگے بڑھاتے ہوئے عالمی معاشی بحالی کے لیے قائدانہ کردار ادا کیا جائے۔عالمی سطح پر تجارتی روابط کے فروغ کی بات کی جائے تو دو ہزار بیس میں چین کی بیرونی تجارت کی برآمدات و درآمدات کل مالیت 32.16 ٹریلین یوان رہی ، جو 2019 کے مقابلے میں ایک اعشاریہ نو فیصد زائد ہے ۔ دنیا میں کووڈ -19 کی بدترین صورتحال اور عالمی معاشی کساد بازاری کے پس منظر میں چین نے تجارتی ماحول کی بہتری ، صنعتی و کاروباری اداروں میں تخلیق کے فروغ اور منڈی کی وسعت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جس کے نتیجے میں دو ہزار بیس میں چین کی بیرونی تجارت توقع سے زیادہ بہتر رہی نیز درآمدات و برآمدات اور بین الاقوامی منڈی میں حصص کی تعداد ایک نئے ریکارڈ تک پہنچ چکی ہے ۔سازگار پالیسیوں کے ایک سلسلے نے واضح طور پر مارکیٹ اور کاروباری اداروں کے اعتماد کو بڑھایا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بیرونی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے حوالے سے اولین ترجیح چین ہے۔
کووڈ۔19کے تناظر میں عالمی سطح پر صحت عامہ کے تحفظ کی بات کی جائے تو چین نے اس سے قبل بھی ہمیشہ وبائی امراض کی نگرانی ، انفارمیشن کمیونیکیشن ، تجربات کے تبادلے ، اور ٹیکنالوجی شیئرنگ کو تقویت دینے پر زور دیا ہے ۔موجودہ وبا کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے متعدد مواقع پر کہا کہ چین ، وبا سے بچاو اور اس پر قابو پانے سے متعلق تجربات ،تشخیص اور علاج کی ٹیکنالوجی کے دیگر ممالک کے ساتھ تبادلے، ضروری طبی سامان کی فراہمی اور عالمی سطح پر چین کی تیار کردہ ویکسین کو عوامی مصنوعات کی فہرست میں شامل کرنے نیز عالمی برادری خصوصاً ترقی پزیر ممالک کو صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں اُن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔
یہ بات قابل زکر ہے کہ چین کے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے تصور کو عالمی طور پر سراہا گیاہے اور یہ اقوام متحدہ کی اہم دستاویزات میں درج کیا گیا ہے۔یہ اس بات کا مظہر بھی ہے کہ چین ایک بڑے ملک کا کردار بخوبی نبھا رہا ہے جس کا دنیا اعتراف کرتی ہے۔موجودہ بحران کا تقاضہ ہے کہ دیگر بڑے ممالک بھی آپسی تنازعات کو بھلا کر دنیا کے مشترکہ مفاد کے لیےعملی کردار ادا کریں تاکہ انسانیت کا ایک محفوظ اور روشن مستقبل تعمیر کیا جا سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.