
محمود کے حملے
بدھ 11 فروری 2015

شاہد سدھو
(جاری ہے)
سبحان اللہ۔شہنشاہ حضور کا اقبال اسی طرح سے بلند ہو اور لشکر میں ایسے ہی چار چاند اور لگیں۔
شہنشاہ کی سلطنت میں پاشا سالار کے لگائے ہوئے آٹھ چاند بھی خوب روشنی دے رہے ہیں۔ محمود بادشاہ کو آخر بیس مہینے کے بعد اپنے ” مفتوحہ علاقے “ کی خیر خبر لینے کا خیال بھی آگیا ۔ آپ نے اپنے مفتوحہ علاقے میں پورا زور لگانے کا اعلان بھی فرمایاہے، حالانکہ شہنشاہ سلامت کو اپنی مہمات کے سلسے میں سات سمندر پار کا سفر بھی درپیش ہے۔ بھاری بھرکم نمک کو حلال کرنے کے لئے آپ کو رچمنڈ پارک کے معرکے میں سابق برادر نسبتی کے شانہ بشانہ حسبِ سابق دادِ شجاعت دینی پڑ سکتی ہے۔ موٴرخین کا خیال ہے کہ اسلام آباد کو فتح کرنے کے لا حاصل معرکے بجائے آپ کو اپنے مفتوحہ علاقے کے عوام کو سکھ کا سانس دینے کے لئے سترہ حملے کرنے چاہئیں۔ آپ کا پہلا حملہ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کے خلاف ہونا چایئے، دوسرا حملہ پولیو کے خلاف ہونا چاہئے، تیسرا حملہ اغوا برائے تاوان کے خلاف ہونا چاہئے، چوتھا حملہ ڈکیتوں، چوروں، راہزنوں کے خلاف ہونا چاہئے، پانچواں حملہ جعلی دواوٴں اور جعلی خوردنی اشیاء تیار کرنے والوں کے خلاف ہونا چاہئے ،چھٹا حملہ کرپشن کے خلاف ہونا چاہئے، ساتواں حملہ مہنگائی کے خلاف ہونا چاہئے، آٹھواں حملہ سرکاری ہسپتالوں کی بری حالت کے خلاف ہونا چاہئے،نواں حملہ سرکاری اسکولوں کی تباہ حالی کے خلاف ہونا چاہئے، دسواں حملہ سوک سہولتوں کی ناگفتہ بہ صورتحال کے خلاف ہونا چاہئے، گیارہواں حملہ ڈرگ مافیا کے خلاف ہونا چاہئے، بارہواں حملہ قبضہ مافیا کے خلاف ہونا چاہئے ، تیرہواں حملہ خلافِ میرٹ بھر تیوں کے خلاف ہونا چاہئے چودھواں حملہ نا انصافی کے خلاف ہونا چاہئے، پندرہواں حملہ وی آئی پی کلچر کے خلاف ہونا چاہئے، سولہواں حملہ جیسا کہ آپ نے خود فرمایا ٹمبر مافیا کے خلاف ہونا چاہئے، اور سترہواں حملہ بلدیاتی اداروں کے قیام کیلئے ہونا چاہئے۔اگر میانوالی کے شہنشاہ محمود نے یہ اصلی حملے کرنے کے بجائے اسلا م آباد پر کنٹینری حملے جاری رکھے تو یاد رکھے کہ خیبر پختونخواہ کے عوام نے پانی پت کے2008 اور2013 کے معرکوں میں سومنات کے کئی بت پاش پاش کر دئے تھے، یہ راندہ درگاہ بت یا تو ” گناہوں“ سے بچتے ہوئے ” ثواب “ کما رہے ہیں یا ” ایزی لوڈ “ کی یادوں میں کھوئے رہتے ہیں۔ ویسے یہ میانوالی کا محمود بھی عجیب ہے، غزنی کے محمود نے توخود ایاز کو لاہور سونپ دیا تھا جبکہ میانوالی کا محمود ، اسپیکرایاز کی کرسی چھیننا چاہتا ہے وہ بھی قانونی مار سے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد سدھو کے کالمز
-
مشرقی پاکستان اور ایک بنگالی فوجی افسر کا نقطہ نظر
بدھ 15 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور جنرل ایوب خان
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور اسکندر مرزا
منگل 7 دسمبر 2021
-
سیاسی حقیقت
ہفتہ 13 مارچ 2021
-
کون کتنا ٹیکس دیتا ہے
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
جہان درشن
ہفتہ 27 فروری 2021
-
سقوطِ مشرقی پاکستان نا گزیر تھا؟
بدھ 16 دسمبر 2020
-
معجزے ہو رہے ہیں
جمعہ 4 دسمبر 2020
شاہد سدھو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.