
خواتین کا مقام اسلام اور مغرب کی نظر میں
منگل 9 مارچ 2021

شاہدہ زبیر
موضوع کی طرف واپس آتے ہیں۔
(جاری ہے)
ہر معاشرے اور تہذیب کا اپنا حسن اور روایات ہیں لیکن جب ایک دوسرے کے حقائق کو دیکھے اور سمجھے بغیر تنقید شروع کردی جاتی ہے تو اس سے مسائل بڑھتے ہیں۔
مغربی معاشروں میں عورت کو بظاہر آزادی حاصل ہے، وہ اپنے آپ کو بہت زیادہ محفوظ تصور کرتی ہے لیکن وہاں گزشتہ صدی کے وسط سے ٹوٹتے اور بکھرتے خاندانی نظام نے عورت کو بے سہارا اور تنہا کردیا ہے۔ جس سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔امریکی فیڈرل پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق %79 مرد اپنی ساتھی خواتین پر تشدد کرتے ہیں۔ اسی طرح فرانس میں 20 لاکھ خواتین ہر سال تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔ میں آندرے مشیل جو یورپ میں خواتین کے حقوق کی علمبردار ہیں کا ایک انٹرویو سن رہی تھی وہ اس صورت حال پر بہت زیادہ پریشان ہیں۔اگر ہم مسلم معاشروں کو دیکھیں تو اسلام نے عورت کو معاش و معاشرت، قانون و سیاست اور تعلیم و تربیت کے ہر میدان میں عظیم مرتبہ و مقام عطا کیا ہے اور آج سے چودہ سو سال پہلے ان کی حیثیت، حقوق اور آزادی کو متعین کر دیا حتیٰ کہ اسلام کی وسعت اور فراخدلی کی عملی مثال یہ ہے کہ مذہب کی قید لگائے بغیر ہر عورت کو ماں، بہن اور بیٹی جیسے عظیم رشتہ کی حیثیت سے دیکھنے کا حکم دیا اور ہر عورت خواہ مسلمہ ہو یا غیرمسلمہ وہ اپنے حقوق بلا امتیاز حاصل کر سکتی ہے۔اسلام نے عورت کی قانونی حیثیت کو احکام کے اجراء کے ساتھ ہی عطا کر دیا ارشاد باری تعالیٰ ہے،"میں کسی عمل کر نے والے کے عمل کو مرد ہو یا عورت ضائع نہیں کرتا تم ایک دوسرے کی جنس ہو(آل عمران195)۔اس آیات مبارکہ میں عورت اور مرد کا برابر ذکر کرکے یہ حقیقت واضح کر دی گئی ہے کہ عورت اور مرد کے قانونی تشخص میں کوئی تفریق روانہیں رکھی جا سکتی۔
اسلام میں عورت کی حیثیت صرف گھر کےاندررہناہی نہیں بلکہ سیاسی، سماجی، ریاستی اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے میدان میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے کی اجازت دیگئی ہے۔ مثلًا قرآن حکیم میں مسلم معاشرے میں ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہوئے مرد و خواتین دونوں کو برابر اہمیت دی گئی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے "اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجالاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے۔( التوبة، 9 : 71) اس آیت مبارکہ میں خواتین اور مردوں کو ایک دوسرےکااس طرح مددگار ٹھہرایا گیا ہے کہ سماجی و معاشرتی دائرہ میں معروف کے قیام اور منکر کے خاتمے، مذہبی دائرہ میں اقامت صلوۃ، اقتصادی دائرہ میں نظام زکوٰۃ کے قیام، اور سیاسی دائرہ میں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کی اطاعت کے ذریعے ایک مثالی اسلامی معاشرہ تشکیل دیں۔
قرآن مجید میں عورتوں کے مقام اور ان سے حسن سلوک کے بارے میں کئی آیاتِ ربانی موجود ہیں۔عورت خواہ ماں ہو یا بہن ،بیوی ہو یا بیٹی ،اسلام نے ان میں سے ہر ایک کے حقوق وفرائض کو تفصیل کے ساتھ بیان کر دیا ہے۔ اگر بیٹی ہے تو باپ کے ذمے۔ بہن ہے تو بھائی کے ذمے ، بیوی ہے تو شوہر پر اس کانان و نفقہ واجب کردیا گیا اور اگر ماں ہے تو اس کے اخراجات اس کے بیٹے کے ذمے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ:آدمی اپنی استطاعت کے مطابق اور غریب آدمی اپنی توفیق کے مطابق معروف طریقے سے نفقہ دے۔(سورۃ البقرہ)
عورت کا حقِ مہر ادا کرنا مرد پر لازم قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ:عورتوں کوان کا حقِ مہر خوشی سے ادا کرو، اگر وہ اپنی خوشی سے اس میں سے کچھ حصہ تمہیں معاف کردیں تو اسے خوشی سے کھاوٴ۔(سورۃ النساء)
بعض معاشروں میں وراثت میں عورت کا کوئی حق تصور نہیں کیا جاتا، لیکن اس کے برعکس اسلام نے وراثت میں عورتوں کا باقاعدہ حصہ دلوایا۔اسی طرح عورت کو مہر سے اور وراثت سے جو کچھ مال ملے، وہ پوری طرح اس کی مالک ہے، کیوں کہ اس پر کسی بھی طرح کی معاشی ذمہ داری نہیں ہے۔پھر وہ اپنے مال کو جہاں چاہے خرچ کرے، اور اگر وہ از خود کماتی ہے تو اس کی مالک بھی وہی ہے، لیکن اس کا نفقہ اس کے شوہر پر واجب ہے، چاہے وہ کمائے یا نہ کمائے۔ اس طرح اسلام کا عطا کردہ معاشی حق عورت کو اتنا مضبوط بنادیتا ہے کہ عورت جتنا بھی شکر ادا کرے، کم ہے۔ شوہر کے انتخاب کے سلسلے میں اسلام نے عورت کو بڑی حد تک آزادی دی ہے۔ نکاح کے سلسلے میں لڑکیوں کی مرضی اور ان کی اجازت ہر حالت میں ضروری قرار دی گئی ۔ اسلام نے عورت کو خلع کاحق دیا ہے کہ اگر ناپسندیدہ ظالم شوہر ہے تو بیوی نکاح کو فسخ کرسکتی ہے ۔
میں اس فورم کے توسط سے اپنی بہنوں اور بیٹیوں سے گزارش کروں گی کہ آپ موجودہ عہد میں اپنے حقیقی منصب کو پہچانیں اور پہلے خود حضرت سیدہ کائنات رضی اللہ عنہا کے راستے پر گامزن ہوں تاکہ آپ کی آغوش میں بھی امام حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ جیسے فرزند پرورش پا سکیں۔
بقول شاعر
جس قوم کی عورت ابھی بیدار نہیں ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہدہ زبیر کے کالمز
-
خواتین کا مقام اسلام اور مغرب کی نظر میں
منگل 9 مارچ 2021
-
کیا حقائق سے نظریں چرائی جا سکتی ہیں؟
پیر 27 جولائی 2020
-
ہیوسٹن میں قونصل خانے کی بندش کا جواب چھنگدو میں
جمعہ 24 جولائی 2020
-
کورونا کے بعد خطرے کی نئی گھنٹی ، تقریباًایک لاکھ افراد شکار
جمعرات 23 جولائی 2020
-
چینی کمیونسٹ پارٹی پر عوام کا بھر پور اعتماد
ہفتہ 18 جولائی 2020
-
تم ہی کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے؟
جمعرات 2 جولائی 2020
-
کتاب علم کی پہلی سیڑھی ہے!
جمعہ 24 اپریل 2020
-
تم کھڑے تھے
جمعرات 16 اپریل 2020
شاہدہ زبیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.