مقصد میں کامیابی کے حیرت انگیز طریقے

منگل 1 ستمبر 2020

Syed Alam Shah

سید عالم شاہ

دنیا میں ہم جتنے بھی کام انجام دیتے ہیں ان کا کچھ نا کچھ مقصد ضرور ہوتا ہے اور اس مقصد کی تکمیل کے لئے ہم اپنی صلاحتوں کے مطابق جدوجہد کر رہے ہوتے ہیں ۔مقصد  جس قدر بڑا ہو اسکی کامیابی میں اتنی ہی  زیادہ مشکلات  پیش آتی ہیں۔  زیل میں  مقصد میں کامیابی کے حیرت انگیزسائنسی طریقے بیان کئے جا رہے ہیں  جن پر عمل کرکے ہم با آسانی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔


سوچیں
سب  سے پہلے تو آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ  حقیقی  طور پر آپ کیا چاہتے ہیں، کیا بننا چاہتے ہیں یا کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
کیوں کہ جب تک آپ کو اپنے مقصد یا مقاصد کا علم نہ ہوگا ،  اس وقت تک آپ زہنی طور پر پریشانی میں مبتلا رہیں گے۔یہ معلوم کرنے کے لئے کہ آپ چاہ کیا رہے ہیں اپنے آپ کو ریلیکس کریں تیز تیز سانس لیں ۔

(جاری ہے)

اپنے آپ کو تھوڑا وقت دیں اور خودسےیہ سوال کریں کہ آپ کیا بننا   یا  کیا حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔کیوں کہ کسی مقصدمیں کامیابی کیلئے اسکا بالکل واضح ہونا  بہت ضروری ہے۔
تحریر کریں
آپ کی جو بھی خواہشات ہیں یا جو بھی آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں اسے ایک کاغذ پر صاف صاف تحریر کریں۔  اسکے ساتھ ساتھ اس مقصد کے حصول کے لئے تمام آپشنز  ، طریقہ کار یا لائحہ علم  کو بھی تحریر کرتے جائیں  نیز ان تمام لوگوں کے نام بھی لکھیں  جو اس مقصد کے حصول  کے سلسلے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔

آپ چاہیں تو اس تحریر کو ایک نوٹس بورڈ پر چسپاں کر سکتے ہیں  جسے ایسی جگہ آویزاں کریں جہاں  آپ کی نظر بار بار پڑے۔
شدید خواہش
کہتے ہیں جہاں چاہ ، وہاں راہ۔ شدید خواہش  ، بہتے تیز پانی کی طرح ہوتی ہے جو اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے۔ لہذا  جو مقصد آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے حصول کے لئے شدید خواہش بھی آپ کے اندر ہونی چاہئے۔

لہٰذا اپنے اندر مقصد کے حصول کی شدید خواہش پیدا کریں ۔خواہش جتنی شدید ہوگی مقصد میں کامیابی کے امکانات اتنے ہی روشن ہونگے۔
 گروپ تکنیک
آپ اپنے اِرد گرد مشترکہ مقاصد رکھنے والے لوگوں کا ایک ہم خیال گروپ بھی بنا سکتے ہیں ،  یہ سوشل سرکل آپ کو اپنے مقصد کے حصول میں کافی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ گروپ میں روزانہ کی بنیاد پر اس مقصد کے حصول میں ہونے والی پیش قدمی کا تزکرہ اور تبادلہ خیال آپ میں جدو جہد کی ایک نئی روح پھوک دے گا۔


 افرمیشن تکنیک
الفاظ  اپنے اندر جادوئی قوت رکھتے ہیں  وہ تمام الفاظ جو ہماری زبان سے ادا ہوتے ہیں اپنے اندر اثرات لئے ہوتے ہیں ۔اگر کسی تندرست شخص کو بھی ہر کوئی بار بار بیمار کہے تو ایک وقت ضرور آتا ہے جب وہ اپنے آپ کو بیمار سمجھنے لگ جاتا ہے۔ وہ  الفاظ جو ہم بولتے یا سنتے ہیں ہمارا دماغ اسکی تصویر بنانے میں لگ جاتا ہے۔

اسی حقیقت کو سامنے رکھ کر ایکسپرٹ نے افرمیشن تکنیک کی بنیا د رکھی۔وہ چیز جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں  یاوہ  جو آپ بننا چاہتے ہیں اسکی بار بار تکرار کریں اور اپنے اندر اس مقصد کے حصول کے بعد کی خوشی کو مصنوعی طور پر محسوس کریں:
مثلاً میں کار چلا رہا ہوں، مجھے کار چلانے میں بہت مزا آرہا ہےاورمیں کا رچلانا سیکھ چکا ہوں وغیرہ۔
ویجولائزیشن تکنیک
اپنے مقصد میں کامیابی کے لئے ہم تخیل یا سوچ کی طاقت  سے بھی کام لے سکتے ہیں ۔

کہا جاتا ہے کہ خیالات حقیقت بنتے ہیں ۔ دنیا میں جتنی بھی ایجادیں  ہوئی ہیں وہ سب سوچ ہی کا مظہرتو  ہیں۔ہم اپنی زندگی میں جتنے بھی کام سر انجام دیتے ہیں وہ سب ہماری سوچ کی عکاسی کر رہے ہوتے ہیں۔ مقصد میں کامیابی کے حصول کے لئے ہم   تخیل کو ترتیب دیکر مقصد حاصل کر سکتے ہیں  ۔اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ چیز جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں اسے  آپ اپنی آنکھیں بند کرکے اپنے خیال میں لاکر یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ وہ  آپ کو حاصل ہو چکی ہے  اور آپ اسے پاکر بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں۔

اس عمل کو دن میں کئی بار انجام دیں۔
گلاس آف واٹر تکنیک
پانی زندگی  ہے،  اسکے اندر حیرت کی دنیا آباد ہے۔ پانی انسانوں کی طرح شعور رکھتا ہے۔سائنسدانوںاور روحانی اسکالرز کے نزدیک پانی     میسج  یا ہدایت کو  ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہچا سکتا ہے۔اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے  گلاس آف واٹر تکنیک ہم استعمال کر سکتے ہیں مختلف سائنسی ماہرین نے اس تکنیک کو مختلف انداز میں بیان کیا ہے۔

یہاں ان میں سے ایک طریقہ بیان کیا جا رہا ہے۔
جب بھی آپ کو پیاس لگے شیشے کے ایک گلاس میں پانی بھر کے  اسے غور سے دیکھیں اور  اسے دیکھتے ہوئے اپنا مقصد اس پانی کے سامنے بیان کریں  اور پھر ایک ایک گھونٹ پانی پیتے جائے اور کہتے  جائیں کہ مجھے اپنے مقصد  کو حاصل کرنے کے لئے بس اتنا کرنے کی ضرورت ہے۔مجھے اپنا مقصد حاصل ہو گیا ہے۔ اور اپنے اندر اس مقصد کو حاصل کرنے کے بعد کی خوشی کو محسوس کریں ۔

یہ عمل بار بار کریں۔  
دعا کی تکنیک
دعا کے لغوی معنی  التجا کرنا یا پکارنا ہے اس سے مراد اللہ یا خدا کو پکارنا، اس سے فریاد کرنا یا مدد طلب کرنے کے ہیں۔ انسان جب   اپنے مقصد کی تکمیل کے لئے ایک اعلیٰ زات سے مدد طلب کرتا ہے تو اس کے اندر ایک قسم کی طمانیت پیدا ہونے لگتی ہے۔ دعا میں انسان اپنے دل کا حال اپنے خدا سے بیان کرتا ہے  جس سے اسکے دل کا بوجھ کم ہو جاتا ہے۔

دورِ جدید میں سائنس بھی دعا کے مثبت اثرات  کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ دعا سے انسان میں  ایک حیرت انگیز قوت   پیدا ہو جاتی ہے جو اسے اپنے مقصد کی تکمیل کے لئے جدو جہد کی طرف مائل کرتی ہے۔
مذکورہ بالا   طریقے ، سائنس کےوضع کردہ کائناتی اصول  ‘‘کشش کےقانون’’ سے تعلق رکھتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :