ایک تھی حریم شاہ

جمعہ 7 فروری 2020

Syed Alam Shah

سید عالم شاہ

پچھلے دنوں ایک ویڈیو بہت وائرل ہوئی، ویسے وائرل کا لفظ آتے ہی میرا دھیان نہ جانے کیوں وائرس کی طرف چلا جاتا ہے۔وائرس کے کئی اقسام ہیں جن میں سے کچھ بڑی تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ویسے اگر دیکھا جائے تو اس دورِجدید میں ویڈیو یا کسی پوسٹ کا وائرل ہو جانا بھی خطرناک وائرسوں کی طرح سے ہی ہے ادھر پوسٹ کیا، ادھر تُرنت (معاف کیجئے گا) فوری طور پر ہی پورے معاشرے میں پھیل کر تباہی مچانا شروع کردیتی ہے۔

ہاں تو بات ہو رہی تھی ایک ویڈیو کی جوپچھلے دنوں بڑی تیزی سے وائرل ہوئی، اس ویڈیو میں ایسی کوئی خاص بات تو نہیں تھی سوائے اس کے،کہ ایک خوبصورت سی لڑکی ایک آفس میں مزے سے خرامہ خرامہ ٹہل رہی ہے، وہ نا صرف ٹہل رہی ہے بلکہ اداؤں کے ساتھ ٹہل رہی ہے، پھر کچھ دیر بعد وہ آفس کے مرکزی کرسی پربراجمان ہو جاتی ہے وغیرہ۔

(جاری ہے)


اس ویڈیو کو مختلف نیوز چینل پر بار بار دکھایا جا رہا تھا۔

ویسے بھی میں نیوز کم کم ہی دیکھتا ہوں لیکن جب پرسکون زندگی سے گھبرا جاتا ہوں تو کچھ دیر کے لئے ہی سہی سکون برباد کرنے کے لئے نیوز چینل کا رخ کرلیتا ہوں، جہاں مختلف اینکرزکی زیرِ سرپرستی مہمانوں کی عزت کے چیتھڑے اڑوائے جارہے ہوتے ہیں یا پھر چٹخارے دار نیوز سنا کر واہ واہ وصول کئے جارہے ہوتے ہیں۔ لہٰذا نیوز چینل تو میرے لئے لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ۔

خیر، لہو گرم رکھنے کے لئے اس دن جب میں نے نیوز چینل کا رخ کیا تو تقریباً ہرچینل پر ایک ہی لڑکی کو دیکھ دیکھ کر پریشان سا ہوگیا۔ارے یہ کیا، کیا ملک میں لڑکیوں کی کمی ہو گئی ہے، جو ہر چینل سے ایک ہی لڑکی دکھائی جا رہی ہے، میں نے سوچا۔لیکن جب نیوز کے کیپشن پر غور کیا تو پتہ چلا کہ وہ آفس جس میں ایک لڑکی مزے سے ٹہل گھوم رہی ہے وہ کوئی عام آفس نہیں بلکہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی منسٹری آف فارن افیئر کا آفس ہے۔

اور وہ لڑکی بھی کوئی عام لڑکی نہیں بلکہ حریم شاہ صاحبہ ہیں۔
ظاہر سی بات ہے اگر وہ کوئی عام سی لڑکی ہوتی تو فارن آفس میں کیا کررہی ہوتی،یاتو اپنے گھر کے کچن میں اپنی امّاں کے ہاتھ بٹا رہی ہوتی یا پھر گھر میں پوچھا،جھاڑو کر رہی ہوتی۔میں نے سوچا، ہوگی کوئی وزیر سفیر کی بیٹی جو اپنے پیو دے نال بھٹکتی ہوئی آفس چلی آئی ہوگی لیکن معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ وہ ٹک ٹاک گرل ہے۔

ویسے ٹک ٹاک بھی عجیب نام ہے اسی نام سے ملتا جلتا نام ہمارے بعض رکشاؤں میں لکھا ہوتا ہے یعنی ٹُک ٹُک۔
 اب ٹِک ٹاک ہو یا ٹُک ٹُک ہمیں اس سے کیا اور یہ وزیر کی بیٹی ہو یا سفیر کی اس سے بھی ہمیں کوئی مطلب نہیں ہونا چاہئے۔ بقول چودھری شجاعت کے مٹّی پاؤ یار۔۔ یہ سوچ کر میں نے چینل ہی تبدیل کرلیا۔لیکن پھر کچھ دنوں بعد تسلسل سے میرے ساتھ وہی سین ہونے لگا۔

اب میں جب بھی کوئی نیوز چینل لگاتا، وہی خوبصورت سی لڑکی نمودار ہونے لگتی۔۔اوئے، اے کی پرابلم ہے یار، اج وی ہر چینل وچ اک ہی کُڑی! میں پھر پریشان سا ہو جاتا۔۔بحرحال، اب وہ لڑکی کسی کے آفس میں گھسنے کی بجائے کسی نہ کسی وزیر کے ساتھ فوٹو بنواتے نظر آنے لگی۔ کبھی وہ جوڑ توڑ کے ماہر، جہانگیر ترین کے ساتھ فوٹو کھچواتی نظر آتی تو کبھی 69 سالہ کنوارے شخص (شیخ رشید) کے ساتھ ہوتی، کبھی فیاض الحسن چوہان کے ساتھ، تو کبھی ہمارے جواں سالہ وزیر اعظم کے ساتھ۔

کبھی کسی وزیر کے ساتھ تو کبھی کسی مشیر کے ساتھ۔
شیخ رشید کا تو خیر، وہ ابھی پنڈی بوائے ہیں اور ہیں بھی کنوارے، مجھے سب سے زیادہ حیرت چوہان صاحب کے ساتھ تصویر سیشن پر ہوئی۔ کیونکہ انکے ساتھ تو ہم جیسے کھڑوس لوگ بھی دو منٹ سے زیادہ نہ گزار پائیں تو کجا ایک نازک اندام حریم شاہ بچاری۔ نا جانے کیسے اس لڑکی نے چوہان صاحب کے منہ سے نکلے پھول جیسے الفاظ برداشت کئے ہونگے جو ہر دو سیکنڈ بعد نون لیگیوں کے لئے نکلتے رہتے ہیں۔

یا ہو سکتا ہے کہ فیاض چوہان صاحب نے اس پورے فوٹو سیشن کے دوران اپنا منہ ہی بندکر رکھا ہو۔۔۔ویسے، ایسا ہو نہیں سکتا۔۔!
ہاں تو بات ہورہی تھی حریم شاہ کی جن کی وجہ سے بیچارے مبشر لقمان نے فوادچودھری سے،بھری محفل میں پٹائی کھائی تھی جس پر مبشر صاحب خاصہ ناراض بھی ہوئے تھے۔اب وہ ناراض پٹائی کھانے پر ہوئے یا محفل میں سب کے سامنے پٹائی کھانے پر، یہ بات اب تک معلوم نہ ہوسکی۔

باخبر ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ گاؤں سے آئی اس لڑکی نے پوری پی ٹی آئی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آئے روز کسی تصویر یا ویڈیو کا حوالہ دیکر وہ دھمکی دے رہی ہے جس سے کچھ وزرا کی نیندیں تک حرام ہو گئیں ہیں۔ویسے ایک نازک اندام لڑکی اتنے کم وقت میں اپنی بہترین کارکردگی کی بنیا د پر حکومتی ارکان،میڈیا، بشمول مجھ جیسی عوام کو ہلا کر رکھ دے گی یہ کسی نے خواب میں بھی نہ سوچا ہوگا۔

ویسے ہمارے پیارے وزیراعظم کو نون لیگیوں کی فکر کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ حریم شاہ جیسی ٹھیک ٹھاک۔۔۔ معاف کیجئے گا، ٹِک ٹاک لڑکیوں سے کہیں انکی حکومت کو کوئی خطرہ تو نہیں، کیونکہ ہماری مغلیہ سلطنت کی تباہی میں بھی انہیں جیسی سینکڑوں حریم شاہوں کا بھی بڑا ہاتھ رہا ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مجھے یہ بھی شک ہونے لگا ہے کہ کہیں یہ لڑکی لارنس آ ف عربیہ کے خاندان سے تو نہیں ہے،جس نے اپنی چال سے سر زمینِ عرب کوٹکڑوں میں تقسیم کر دیا تھا، کہیں یہ لڑکی بھی تحریک انصاف کی حکومت کو اپنے حُسن کے جادو سے توڑنا تو نہیں چاہ رہی ہے۔۔۔!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :