مسئلہ چھٹی اورہنگامی صورتحال کا۔۔۔

جمعہ 2 نومبر 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

آسیہ مسیح کی رہائی کے اگلے(جمعرات کے) روزعلی الصبح ہی طلبہ،والدین اوراساتذہ کی کالیں آناشروع ہو گئی تھیں کہ سر!آج(جمعرات کو)سرکاری تعلیمی ادارے کھلیں گے یا چھٹی ہے؟توہرایک کو اپنی دستیاب معلومات کے مطابق یہی بتایا کہ خیبرپختونخواحکومت نے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعطیل کا باقاعدہ کوئی حکمنامہ جاری نہیں کیاالبتہ نجی تعلیمی اداروں کی تنظیم کے فیصلے کے مطابق نجی ادارے جمعرات کے روزبندرہیں گے اور اسی نوع کی سلائیڈز(پٹیاں )نجی ٹی وی چینلزپربھی چلتی رہیں جن سے واضح نہیں ہوپارہاتھا کہ سکول،کالج ویونیورسٹیاں سرکاری بندرہیں گی یانجی؟اس غیرواضح اورگنجلک صورتحال سے والدین،طلبہ اوراساتذہ سمیت قریباسب ہی ذہنی کوفت کاشکارتھے جنھیں راقم نے بتایا کہ چونکہ صوبائی حکومت یامجازتعلیمی حکام کی طرف سے چھٹی کاکوئی سرکاری حکمنامہ جاری نہیں کیاگیااس لیے بہتریہ ہی ہے کہ بچے اوراساتذہ وملازمین اپنے سرکاری تعلیمی اداروں میں حسب معمول اپنے فرائض انجام دیں تاہم بعض والدین واساتذہ نجی چینلزکی مبہم اورغیرواضح اطلاعات کوچھٹی کی بنیاداورجوازبنارہے تھے جن سے عرض کی کہ حضورسرکاری تعلیمی اداروں سمیت کسی بھی ادارے کی فیصلہ سازی کااختیارمتعلقہ ارباب اختیارکے پاس ہوتاہے نہ کہ میڈیاکے پاس ،اس لیے سرکاری لوگوں کواپنے متعلقہ حکام یاصوبائی حکومت کے احکامات و ہدایات پرعمل کرناچاہییے نہ کہ ٹی وی کی غیرواضح اوربعض اوقات غلط اطلاعات کی بنیادپرخودکوغیرذمہ داری کے کٹہرے میں لاکھڑاکرناچاہییے۔

(جاری ہے)

ادھرمذکورہ بالاگنجلک صورتحال کی ایک وجہ صوبے کے نجی تعلیمی اداروں کی جمعرات کو بندش تھی ،دوسری نجی چینلزپرچلنے والی غیرواضح اطلاعات اورتیسری صوبائی حکومت یامجازحکام کی طرف سے اس غیریقینی و ہنگامی صورتحال میں اپنے اداروں اورلاکھوں ماتحتوں واسٹیک ہولڈرزکے لیے بروقت آگاہی فراہم کرنے کافقدان رہاجواس سے قبل سابقہ ادوارمیں بھی عوامی پریشانی اورقیمتی وقت کے ضیاع کاباعث رہاہے بصورت دیگر سرکاری ادارے اورعوام اس قسم کی بدمزگی اورپریشان کن صورتحال سے دوچارنہ ہوتے اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قسم کی صورتحال پیش آنے کی صورت میں صوبائی حکومت،مجازحکام اورضلعی انتظامیہ باہم مربوط وموثررابطہ کاری کوبروئے کارلاکروسیع ترعوامی اوربالخصوص تعلیمی مفادکے پیش نظرفوری اورموثراقدامات کے ذریعے صوبے کے تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم لاکھوں طلبہ کے قیمتی وقت کے ضیاع کے تدارک کے لیے اپنابھرپورکرداراداکریں اوراگرضروری ہوتونجی و سرکاری تعلیمی اداروں کوبیک وقت چھٹی دی جائے تا کہ کسی بھی سیکٹرکے لاکھوں طلبہ دوسرے سیکٹرکی چھٹی کے باعث متاثرنہ ہوں اورادارے معمول کے مطابق موثرطورپرکام کرسکیں علاوہ ازیں میڈیاکاتوفرض ہی اس قسم کی مشکل وگنجلک صورتحال میں عوام کو واضح راہنمائی واطلاعات کی فراہمی ہے یہ ہی وجہ ہے کہ اس ایشوپربھی اگرالیکٹرانک میڈیااپنی ذمہ داریوں سے کماحقہ عہدہ براء ہونے کی کوشش کرتاتوجمعرات کے روزصوبہ بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبہ کی نہ حاضری متاثرہوتی ،نہ کثیربچوں کا قیمتی وقت ضائع ہونے کی نوبت آتی اورنہ ہی والدین و سرپرستوں کے علاوہ خودطلبہ واساتذہ کوذہنی کوفت سے دوچارہوناپڑتا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :