حج اخراجات میں اضافہ۔۔خداکوکیامنہ دکھاؤگے

جمعہ 31 جنوری 2020

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

غیرمسلموں کے حقوق کاتحفظ اوران سے حسن سلوک یہ بھی اسلامی تعلیمات۔۔ لیکن انتہائی معذرت کے ساتھ ریاست مدینہ کوراستہ کرتارپورراہداری سے نہیں بلکہ مکے اورمدینے سے ہوکر جاتاہے۔کعبے اورقبلے سے دوسری طرف رخ موڑنے والوں کی توعبادت بھی قبول نہیں ہوتی ایسوں کوپھرمدینے کی ریاست کیسے نصیب ہوگی۔۔؟وزیراعظم عمران خان کے ملک کوریاست مدینہ بنانے کے شانداراعلان پرہمیں پہلے کوئی شک تھااورنہ ہی ہم اب اس مبارک اعلان پرکسی شک وشہبے کاکوئی اظہارکررہے ہیں لیکن اتناہم ضرورکہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ تک جانے کے لئے جوراستہ استعمال کررہے ہیں یاانہوں نے جوٹرین پکڑی ہے وہ راستہ اورٹرین دونوں ریاست مدینہ کونہیں بلکہ کسی اورطرف جارہے ہیں۔

ریاست مدینہ تک پہنچنے کے لئے ہمیں بطورمسلمان مکے اورمدینے سے ہرحال میں گزرناہوگا۔

(جاری ہے)

جس ریاست مدینہ کے وزیراعظم عمران خان آج مثالیں دیتے ہوئے نہیں تھکتے ۔مدینے کی اسی ریاست میں آج بھی نہ صرف ہماراکعبہ وقبلہ ہے بلکہ اس پاک مٹی پردونوں جہانوں کی اس عظیم ہستی کاروضہ بھی ہے جس کے بارے میں شاعرنے کیاخوب کہا۔سلامت رہے تیرے روضے کامنظر۔

۔سلامت رہے تیرے روضے کی جالی۔۔ہمیں بھی عطاء ہووہ شوق ابوذر۔۔ہمیں بھی عطاء ہووہ جذبہ بلالی۔مسلمان ہواوردل میں خانہ کعبہ کے طواف اورروضہ رسول ﷺکے دیدارکاشوق اورتڑپ نہ ہو۔ایساہوہی نہیں سکتا۔ہم جس ریاست میں رہ رہے یہاں برسوں سے نہ صرف مہنگائی اورغربت نے اپنے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں بلکہ یہ بدقسمت ملک خانہ کعبہ اورروضہ رسول ﷺسے دوربہت دوربھی ہے لیکن فاصلوں کی ان دوری اوربدترین غربت کے باوجوداس ملک میں رہنے والے کلمہ گومسلمان پائی پائی جمع کرکے برسوں سے خانہ کعبہ کے طواف اورروضہ رسول ﷺکے دیدارکے لئے حاضری دیتے آرہے ہیں۔

خانہ کعبہ کاطواف اورروضہ رسول ﷺپرحاضری ہرمسلمان کی دلی آرزوہے۔ہرمسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ زندگی میں باربارخانہ کعبہ کاطواف اورروضہ رسولﷺ کادیدارکریں لیکن لگتاہے کہ موجودہ حکمرانوں کومسلمانوں کی یہ خواہش پسندنہیں۔ شائداسی وجہ سے انہوں نے اس بدقسمت ملک میں رہنے والے غریب عوام پرمکے اورمدینے کے راستے بندکرناشروع کردےئے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملک کوریاست مدینہ بنانے کے اعلان اورعزم پرہم اس لئے خوش ہورہے تھے کہ اورکچھ ہویانہ ۔۔کم ازکم آقاء کے شہرسے ہمارے فاصلے توکم ہوجائیں گے مگرافسوس ہمارے سارے اندازے اورسوچے کے زوایے ہی غلط ثابت ہوگئے۔وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بنی حکومت نے آقاء کے شہرسے ہمارے فاصلے کم کرنے کی بجائے اقتدارسنبھالنے کے ساتھ ہی حج اورعمرہ پہلے سے زیادہ مہنگاکرکے آقاءﷺ کے شہرسے ہم جیسے غریبوں کومزیددورکردیاہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حکومت نے حج پیکج میں ایک بارپھراضافہ کرکے رقم ایک لاکھ پندرہ ہزارروپے تک بڑھادی ہے۔وہ چوراورڈاکوحکمران جنہوں نے کبھی ملک کوریاست مدینہ بنانے کانام بھی نہیں لیاتھا۔ان چوروں اورڈاکوؤں کے دورمیں ایک غریب کے حج کرنے پردولاکھ 80ہزارسے دولاکھ 90اور92ہزارتک اخراجات آتے تھے مگرجب سے ریاست مدینہ کے یہ بڑے بڑے ولی اورپیراقتدارمیں آئے ہیں حج کے ان اخراجات میں بھی ڈبل سے ٹرپل اضافہ ہوچکاہے ۔

اب جوشخص حج کی نیت کرے گاانہیں پہلے پانچ لاکھ 50ہزارروپے اداکرنے ہوں گے۔سکھ برادری اورزائرین کوکرتارپورراہداری کے ذریعے ان کے مقدس مقامات تک آنے جانے کے لئے مفت سہولت مہیاکرنے والے حکمرانوں نے2020میں اس ملک کے مسلمانوں کے لئے خانہ کعبہ کے طواف اورروضہ رسول ﷺکی زیارت کے لئے حج اخراجات میں ایک لاکھ پندرہ ہزارروپے تک اضافہ کرکے اپنی اصلیت ظاہرکردی ہے۔

سکھ برادری اورزائرین کے لئے کرتارپورراہداری اورمفت سفری سہولیات پرہمیں کوئی اعتراض نہیں ۔ہم توکہتے ہیں کہ عیسائی،ہندواوردیگرمذاہب کے پیروکاروں کے لئے بھی ان کے مقدس مقامات کی زیارت اورعبادات کے لئے راہداریوں پرراہداریاں بناکران کوبھی فری سہولیات دی جائیں لیکن غیروں کے مقابلے میں اپنوں کے ساتھ ایسا دوغلاسلوک تونہ کیاجائے۔

سکھ برادری اورزائرین کے لئے کرتارپورراہداری سے پہلے اس ملک کے غریب عوام پرمکے اورمدینے کے دروازے کھولنااورراستے آسان بناناضروری تھا۔ کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کے ارمان توپورے ہوگئے۔ان کے خوابوں کوتوتعبیرمل گئی مگروہ غریب لوگ جنہوں نے وزیراعظم عمران خان کوریاست مدینہ بنانے کے لئے ووٹ دےئے اورجوبرسوں سے خانہ کعبہ کے طواف اورروضہ رسول ﷺ پرحاضری دینے کے خواب دیکھ رہے ہیں ۔

جوغربت کی تاریک راتوں میں آقامجھے حج پربلااورآقامجھے بھی مدینے بلادیناکی صدائیں لگارہے ہیں ۔وہ لوگ جوسالوں سے اس انتظارمیں بیٹھے ہیں کہ کونسالمحہ ۔۔کونسی گھڑی اوروہ کونسی ساعت ہوگی کہ جب یہ آقاء ﷺکے درپرنظریں جھکائے حاضرہونگے۔ان لوگوں کے ارمان اورخوابوں کاکیاہوگا۔۔؟یہ لوگ اگرخانہ کعبہ کے طواف اورآقاﷺکے روضہ پرحاضری کے یہ ارمان اورخواب اسی طرح دلوں میں لیکر دنیاسے چلے گئے توکیایہ اپنے پیارے حبیب ﷺسے پھران ادھورے خوابوں اورارمانوں کی شکایت نہیں کریں گے۔

۔؟کیایہ پھرنبی اکرمﷺکویہ نہیں بتائیں گے کہ آپﷺ کے مبارک شہرکے دروازے اورراستے ہم پرکس نے بندکردےئے تھے۔۔؟ہمیں یہ پتہ کہ حج صاحب استطاعت اورصاحب ثروت لوگوں پرفرض ہے مگراس کایہ مطلب ہرگز نہیں کہ اسلام کے اس اہم فریضے کوہرمسلمان کے لئے مشکل سے مشکل تر بنادیاجائے۔حج اورعمرے کی فیسوں میں اضافوں پراضافے یہ اس ملک کے غریب مسلمانوں پرآقاﷺکے مبارک شہرکے دروازے بندکرنانہیں تواورکیاہے۔

۔؟وزیراعظم صاحب غریب مسلمانوں پرمکے اورمدینے کے دروازے بندکرنے سے ملک کافرستان اورظالمستان توبن سکتاہے مگرریاست مدینہ کبھی نہیں۔میرے کپتان آپ خودمہینے دوبعدآقاء کے روضے کی زیارت کے لئے جاتے ہیں ہمیں یقین ہے کہ آپ کوبھی دیگرمسلمانوں کی طرح آقاء کے شہرسے محبت ہے۔میرے کپتان آقاء ﷺکے روضے پرجب پہلی بارنظرپڑتی ہوگی توآنکھوں کوکتنی ٹھنڈک اوردل کوکتناسرورملتاہوگا۔

۔؟یہ توآپ بہترجانتے ہوں گے۔میرے کپتان ہمیں سوفیصدیقین ہے کہ آپ کسی مسلمان کوآقاء ﷺکے شہرمیں جانے سے نہیں روکیں گے لیکن خان صاحب آپ کے اردگردیاآپ کی صفوں میں کچھ ایسے دین بیزارلوگ ضرورہیں کہ جوحج اورعمرے کے اخراجات میں مسلسل اضافہ کرکے اس ملک کے غریب مسلمانوں کونبی اکرمﷺکے مبارک شہرمیں جانے،خانہ کعبہ کاطواف کرنے اورروضہ رسولﷺپرآنکھوں کوٹھنڈاکرنے سے روکنے کی ناپاک کوشش کررہے ہیں ۔

وزیراعظم صاحب یہی لوگ نہ صرف غریب مسلمانوں کے خوابوں اورارمانوں کے دشمن ہیں بلکہ یہ لوگ ریاست مدینہ کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔وزیراعظم صاحب آپ حج اخراجات میں مزیداضافے کافوری نوٹس لیکرایسے عناصرکوقوم کے سامنے بے نقاب کریں۔جولوگ حج پیسوں پرسودلیں وہ مسلمانوں کے ساتھ کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔حج اورعمرہ یہ خالص ایک دینی عمل ہے ۔

مسلمان سب کچھ توبرداشت کرسکتے ہیں مگریہ دین کے معاملے پرایسے اوچھے ہتھکنڈے کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتے۔آپ حج وعمرے کے اس نظام اورعمل کوان سودخوروں،چوروں اورڈاکوؤں سے مکمل طورپرپاک کردیں ورنہ کل بروزمحشرآپ بھی آقاء ﷺکومنہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
کی محمدﷺوفاتونے توہم تیرے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔یہ جہاں چیزہے کیالوح وقلم تیرے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :