وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا

ہفتہ 5 دسمبر 2020

Urwa Tul Wusqa

عروۃ الو ثقیٰ

اپنی زندگی میں، میں نے بہت سے لوگوں کو جانچا ہے۔ میں نے لوگوں کو دوست بنتے اور دشمنوں میں بدلتے دیکھا ہے۔ میں نے انسانیت کو ختم ہوتے دیکھا ہے۔ میں نے ایسے جوڑوں کو دیکھا ہے جو رومیو اور جولیٹ جیسے تھے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یا تو وہ آگے بڑھ گئے یا ان کا رشتہ تباہی میں بدل گیا۔ میں نے غریب سے غریب تر کو امیر ہوتے دیکھا ہے۔

میں نے خوشحالی کو بدحالی میں بدلتے دیکھا ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ چیزیں بھیانک خواب میں بدلتے دیکھی ہیں۔ اس کی مثال میں آپ کو اپنی دوست کے گھر سے دیتی ہوں۔ میری دوست کے چچا نے آج سے بیس سال پہلے یو ای ٹی پشاور سے کیمیکل انجینئرنگ کی جو کہ اُس وقت اس کے گاؤں میں کسی نے نہیں کی تھی لیکن وقت کا پیہ مُڑتے دیر نہیں لگتی اور وہ نشہ میں مبتلا ہو گئے اور ان کی دماغی حالت خراب ہو گئی جو کہ آج بھی ہے گویا اچھے وقت کے بارے میں سب سے بُری چیز یہ ہے کہ وہ ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔

(جاری ہے)

حالات بدلنے کا ذمہ دار سب سے پہلے انسان خود ہے اور بعدازاں انسان کی تقدیر اور کسی کی بُری نظر بھی ہو سکتی ہے۔
اس کی ایک اور مثال کرونا وائرس ہے۔ کرونا وائرس سے پہلے کے وقت میں اور موجودہ وقت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ زندگی بہت تبدیل ہو چکی ہے۔ ہم نے کبھی اس طرح کی زندگی کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔ آج ہمیں اپنے کل کے بارے میں کوئی اندازہ بھی نہیں ہے کیونکہ لگتا ایسے ہے جیسے دنیا رُک سی گئی ہو۔

اس طرح کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ زندگی میں اُتار چڑھاو آتے ہیں، چیزیں کبھی مستقل نہیں رہتی۔ وہ لوگ جو آج آپ کے اپنے ہیں ہو سکتا ہے کہ مقصد پورا ہوتے ہی وہ آپ سے منہ پھیر لیں یا آپ کو جاننے سے بھی انکار کر دیں۔ رشتے بدل جاتے ہیں، انسان بدل جاتے ہیں، احساس بدل جاتے ہیں، لوگوں کے سوچنے سمجھنے کے انداز بدل جاتے ہیں۔


حتیٰ کہ لوگ مر جاتے ہیں لیکن کسی کے ہونے یا نہ ہونے سے زندگی رُک تو نہیں جاتی، چلتی ہی رہتی ہے۔ اکثر وہ لوگ جو ہمارے قریبی ہوتے ہیں کسی بھی وجہ سے ہم سے دور چلے جائیں یا ہو جائیں زندگی پھر بھی نہیں رکتی، تھوڑی دشوار تو لگتی ہے لیکن تمام تو نہیں ہوتی۔ وقت کے ساتھ ساتھ زندگی بدل جاتی ہے اور ہم بھی۔ وقت سزا بھی ہے اور دوا بھی۔ وقت ہی وہ دوا ہے جو تمام مثائل کو ختم بھی کرتا ہے اور وقت ہی وہ سزا ہے جو مکافاتِ عمل بھی دکھاتا ہے۔

یہاں تک کہ پریشانیاں اور خوشیاں بھی آتی جاتی ہیں۔ ہمیں صبر سے کام لینا چاہیے کیونکہ جس طرح اچھا وقت ایک جیسا نہیں رہتا اسی طرح بُرا وقت اچھے وقت میں بھی بدل جاتا ہے۔ جیسا بھی وقت ہو شکرگزار ہونا چاہیے اپنے رب کا کیونکہ وہ اپنے بندوں پر اس کی برداشت سے زیادہ برا وقت نہیں ڈالتا۔
اپنے آس پاس جو کچھ بھی ہے اس کی قدر کریں اور زندگی کو مثبت انداز سے گزاریں کیونکہ وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا۔
وقت رہتا نہیں کہیں ٹِک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :