منشیات اور تعلیمی ادارے
جمعہ 4 دسمبر 2020
سال 2019 کی اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 3 کروڑ 50 لاکھ مشیات استعمال کرنے والے افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہوئے جبکہ 7 میں 1 فرد کو علاج میسر ہوا یا علاج کروایا گیا۔ سال 2017 میں 11 ملین افراد نے منشیات کا استعمال کیا جس میں سے 1.4 ملین کو ایڈز اور 5.6 ملین کو ہیپاٹائٹس سی ہوا۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 15 سے 64 سال کے 8 لاکھ افراد ہیروئن کا استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان کی ٹوٹل آبادی میں سے 76 لاکھ افراد جن میں سے 78 فیصد مرد اور 22 فیصد خواتین ہیں منشیات کے عادی ہیں ، جبکہ اس تعداد میں سالانہ 40 ہزار افراد کا اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 25 سے 39 سال کے 67 لاکھ افراد منشیات کے عادی ہیں جبکہ سالانہ 30 ہزار سے کم منشیات کے عادی افراد کو علاج کی سہولت میسر ہوتی ہے۔
انسداد منشیات فورس ( اے این ایف) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد منشیات کے عادی افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔
حال ہی میں وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم سواتی نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں بڑھتے منشیات کے استعمال میں زیادہ تعداد خواتین طلباء کی ہے ، انھوں نے کہا کہ طالبات کو اس لت سے بچانے کیلئے خفیہ مانیٹرنگ کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
پاکستان میں ایسے کئی ادارے ہیں جو منشیات کیخلاف کام کر رہے ہیں ، جن میں سے چیمپ ( (CHAMP بھی ایک ادارہ ہے۔
یہ ادارہ مینٹل ہیلتھ اور انسداد منشیات کے حوالے سے کام کر رہا ہے، ادارہ نے وزارت انسداد منشیات کیساتھ ملکر ڈرگ فری کے نام سے ایک مہم شروع کر رکھی ہے، اور انکا زیادہ کام یونیورسٹیوں سے متعلق ہی ہے حال میں جی سی یونیورسٹی لاہور کو ڈرگ فری کیمپس قرار دیا ہے۔ یہ پاکستان کی پہلی یونیورسٹی ہے جنہوں نے اپنے طلباء کی ایک سوسائٹی بنائی ہے جو کسی بھی قسم کی منشیات کے حوالے سے ہونے والی سرگرمی پر نظر رکھے گی ۔ چیمپ اسی ماڈل کو پاکستان بھر کے دیگر تعلیمی اداروں میں متعارف کروانا چاہ رہا ہے تاکہ ہر یونیورسٹی کے طلباء پر مشتمل ایک کمینوٹی اینٹی ڈرگز یا ڈرگز فری کے طور پر کام کرے اور طلباء میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکا جا سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
وقار حیدر کے کالمز
-
فحش اور فحاشی کی نئی تعریف
جمعہ 26 فروری 2021
-
منشیات اور تعلیمی ادارے
جمعہ 4 دسمبر 2020
-
مجھے انگریزی نہیں آتی
جمعرات 3 دسمبر 2020
-
دردنہیں بانٹا جا سکتا جس کو ہوتا ہے وہی جانتا ہے
اتوار 18 اکتوبر 2020
-
حسین رضی اللہ عنہ کا ترک حج ۔۔مسلمانوں کا طواف کعبہ
ہفتہ 22 اگست 2020
-
پاکستانی میڈیا ۔۔خبر سے خواہش تک
اتوار 3 مئی 2020
-
اشفاق احمد کے بعد عرفان صدیقی۔۔۔دہشتگرد کون استاد یا پولیس؟
پیر 29 جولائی 2019
وقار حیدر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.