
اشفاق احمد کے بعد عرفان صدیقی۔۔۔دہشتگرد کون استاد یا پولیس؟
پیر 29 جولائی 2019

وقار حیدر
(جاری ہے)
رات کے پچھلے پہر پولیس گھر پر وارد ہوتی ہے۔
کرایہ داری ایکٹ کے جرم میں پولیس وین میں ڈال کر لے جاتی ہے۔عرفان صدیقی کہتے ہیں اس وقت کچھ لکھ رہا تھا قلم ہاتھ میں تھا،دہشتگردوں کی طرح پکڑ کر لے جایا گیا۔ ہمارے ملک کی ترقی کا راز بھی قانون کے رکھوالوں کے ہاتھ میں ایک استاد کیساتھ دہشتگروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے اس بزرگ شخص کو ہتھکڑی لگائی جاتی ہے اور توجیح یہ دی جاتی ہے کہ گرفتاری کے وقت مزاحمت ہوئی اس لیے ہتھکڑی لگائی کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
وقار حیدر کے کالمز
-
فحش اور فحاشی کی نئی تعریف
جمعہ 26 فروری 2021
-
منشیات اور تعلیمی ادارے
جمعہ 4 دسمبر 2020
-
مجھے انگریزی نہیں آتی
جمعرات 3 دسمبر 2020
-
دردنہیں بانٹا جا سکتا جس کو ہوتا ہے وہی جانتا ہے
اتوار 18 اکتوبر 2020
-
حسین رضی اللہ عنہ کا ترک حج ۔۔مسلمانوں کا طواف کعبہ
ہفتہ 22 اگست 2020
-
پاکستانی میڈیا ۔۔خبر سے خواہش تک
اتوار 3 مئی 2020
-
اشفاق احمد کے بعد عرفان صدیقی۔۔۔دہشتگرد کون استاد یا پولیس؟
پیر 29 جولائی 2019
وقار حیدر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.