
پانی زندگی ہے
بدھ 26 اگست 2020

زبیر بشیر
(جاری ہے)
چین کے غربت کے شکار علاقوں خصوصاً دیہات میں پینے صاف پانی کی فراہمی کے لئے سخت جدو جہد کی گئی ہے اگر ہم چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی بات کریں تو وہاں کی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے جاری ورکنگ رپورٹ کے مطابق دو ہزار انیس میں سنکیانگ کی مقامی حکومت نے انتہائی غربت پر توجہ دیتے ہوئے غربا کی امداد کےلیے مختلف اقدامات اختیار کئے اور اس مد میں سینتیس ارب چھپن کروڑ ستر لاکھ چینی یوان خرچ کئے گئے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال رہائشی مکانات اور میٹھے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھر پور کوشش کی گئی اور اس کے نتیجے میں نو ہزار تین سو چھپن غربت کا شکار ہونے والے خاندانوں کو نئے گھروں میں منتقل کیاگیا ۔ اور تین لاکھ چھیالیس ہزار غربا کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا مسئلہ بھی حل کر دیا گیا۔
سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے رہائشی 43 سالہ یوسف قیوم نے ایک انٹرویو میں پینے کے پانی کے حوالے سے اپنے بچپن کی یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ صاف پانی واقعی ایک بڑی نعمت ہے۔ بیس برس قبل ان کے گاؤں میں پینے کے پانی تک رسائی کا واحد ذریعہ ایک تالاب تھا جو اکثر کائی اور درختوں سے ٹوٹے ہوئے پتوں سے اٹا رہتا تھا۔ پتوں کے گلنے سڑنے سے پیدا ہونے والی بدبو وہ ہمیشہ اپنے پینے کے پانی میں ابالنے کے باوجود محسوس کیا کرتے تھے۔ یوسف آج کل سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے شہر کاشغر میں دیہاتیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کے نگران ہیں۔ یوسف اس خطے کے جنوبی علاقے میں پیدا ہوئے جو اکثر خشک سالی کا شکار رہتا تھا۔ جہاں صاف پانی کی تلاش جوئے شیر لانے کے مترادف تھی۔ان کے بچپن میں اس خطے کے لوگوں نے پینے کے لئے بارش ، برف باری یا سیلابی پانی پر انحصارکیا۔ وہ اس پانی کو کپڑے کی مدد سے چھانتے اور ریت، پتوں اور کیڑوں کو پانی سے علیحدہ کرتے تھے۔ یہ پانی نہ صرف گندا تھا ، بلکہ مٹی کی وجہ سے اکثر کڑوا اور نمکین بھی ہو جاتا تھا۔ کاشغر کی آدھی سے زیادہ زمین الکلی مٹی پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی بھی پینے کے قابل نہیں تھا۔
دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی حفاظت اور فراہمی مقامی حکومت کے ایجنڈے پر اولین ترجیح رکھتی ہے۔اور غربت کے خلاف جاری مہم کا حصہ بھی ہے۔ اس منصوبے کے تحت پیزاوات شہرو میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے پچھلے سال شروع ہونے والے ایک اہم منصوبے پر ایک اعشاریہ سات بلین یوآن کی خطیر رقم خرچ کی گئی تھی۔ اس منصوبے میں پینے صاف پانی کی تین کاؤنٹیوں تک فراہمی کے لئے اٹھار ہ سو کلومیٹر طویل پائپ لائن بھی بچھائی گئی۔ اس منصوبہ سے سنکیانگ میں تمام گھرانوں تک بذریعہ نل پینے کے صاف پانی کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔یوسف کے مطابق اب سنکیانگ میں نل کا پانی بوتل کے پانی سے بھی اچھا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.