بیجنگ میں خدمات کا بین الاقوامی تجارتی میلہ

جمعرات 3 ستمبر 2020

Zubair Bashir

زبیر بشیر

خدمات کا شعبہ کسی بھی ملک کی معیشت کا ایک اہم جز ہے۔ یہ بیشتر ممالک کے جی ڈی پی میں ایک اہم حصہ ڈالتا ہے۔ ملازمتوں کے نئے مواقع تخلیق کرنے، تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے اور معشیت کی ترقی کے لئے نئے افق کھولنے میں  اس شعبے کا اہم کردار ہے۔ یہ شعبہ بقیہ معیشت کے دیگر میدانوں کے لئے بھی اہم ان پٹس مہیا کرتا ہے  جس سے سرمایہ کاری کے لیے موافق ماحول میسر آتا ہے ۔

صحت ، تعلیم ، صاف پانی اور صفائی ستھرائی کے شعبے جیسے کچھ سروس سیکٹرز ، سماجی ترقی کے مقاصد کے حصول سے بھی براہ راست مطابقت رکھتے ہیں۔  خدمات کے شعبے میں تجارتی سرگرمیوں کا فروغ روائتی برآمدات کو برھانے کے ساتھ ساتھ جدید برآمدی مواقع بھی پیدا کر رہا ہے۔
چین میں خدمات کا بین الاقوامی تجارتی میلہ آج چار ستمبر کو شروع ہورہا ہے، نو ستمبر تک جاری رہنے والے اس میلے کا موضوع "عالمی خدمات سے مشترکہ خوشحالی کا حصول " ہے۔

(جاری ہے)

کووڈ-19 کے تناظر میں دگرگوں عالمی معیشت کے لئے بیجنگ میں خدمات کے بین الاقوامی تجارتی میلے کا انعقاد تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگا۔ جنیوا میں موجود عالمی بزنس کونسل برائے پائیدار ترقی کے چیئرمین اور سی ای او پیٹر پارکر نے حال ہی میں کہا کہ چین میں خدمات کے بین الاقوامی تجارتی میلے کا انعقاد ایک نازک موڑ پر کیا جا رہا ہے جس سے عالمی تجارت کو فروغ ملے گا۔

پیٹر بارکر نے کہا کہ وبائی صورتحال کے تناظر میں ، دنیا کی اس تجارتی میلے سے مثبت توقعات وابستہ ہیں۔ اس سرگرمی کے انعقاد سے لوگوں کا اقتصادی بحالی پر اعتماد بڑھ سکتا ہے۔
عالمی تجارت میں بڑھتی ہوئی تحفظ پسندی اور رکاوٹوں کے پیش نظر پیٹر بارکر نے کہا: "ہم تجارتی رکاوٹوں اور تجارتی جنگوں کے خلاف ہیں۔" انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ سپلائی لائن کو مزید لچکدار بنانے کے لئے تعاون کو مضبوط بنائے۔


انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے وبائی بحران سے احسن طور پر نمٹا ہے۔ اس میلے کے ذریعے لوگ جان سکیں گے کہ چین نے کس مضبوط طریقے سے وبائی صورتحال کا سامنا کیا اور اقتصادی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔
میلے میں 17000 سے زائد کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔  اس دوران  2000 سے زائد آف لائن اور 4000 سے زائد آن لائن نمائش کنندگان شریک ہوں گے۔ میلے میں عالمی خدمات تجارتی سمٹ ، صنعتی کانفرنسز اور پیشہ ورانہ فورمز سمیت دیگر سات اقسام کی سرگرمیاں منعقد ہوں گی۔

سروسز ٹریڈ میلے میں 190 فورمز اور مذاکراتی سرگرمیاں منعقد ہوں گی ، مشاورتی اجلاسوں سے متعلق آن لائن اور آف لائن دونوں طریقہ کار اپنائے جائیں گے۔
چین کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ منڈی تک رسائی کی وسعت سے شعبہ خدمات کا دروازہ مزید کھولا جائے گا ۔ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے بو آو ایشیائی فورم اور چین کی بین الاقوامی درآمدی ایکسپو سمیت مختلف مواقع پر خیال ظاہر کیا کہ شعبہ خدمات کا دروازہ مزید کھول کر چین میں مکمل طور پر کھلے پن کا نیا ڈھانچہ قائم کیا جائے گا ۔


معاشی ترقی کے رجحان اور عالمی اقتصادی و تجارتی اصول کے لحاظ سے دیکھا جائے تو شعبہ خدمات کسی بھی ملک کی  اعلی معیاری ترقی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ ایشیا عالمی خدمات کی تجارت میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہے ، جبکہ چین ترقی کا ایک اہم انجن بن گیا ہے۔ 2019 میں ، چین کی خدمات کا درآمد ی اور برآمد ی حجم 785 بلین امریکی ڈالر تک جا پہنچا ، جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔


موجودہ وبا کی صورتحال کے تحت ، تمام ممالک کو باہمی فائدےاور جیت پر مبنی تعاون کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایک دوسرے کی منڈیوں کو کھولنے سے ، ترقی کے نئے مواقع سے فائدہ اٹھا یا جائے گا اور اس وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات سے بہتر اور تیز ی سے نجات حاصل کی جائے گی ۔
چین میں خدمات کا بین الاقوامی تجارتی خدمات کی تجارت کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی جامع سرگرمی کی حیثیت سے نا صرف چین کی خدمات کی تجارت کے بہتر معیار اورمستحکم بیرونی تجارت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن سکتا ہے بلکہ دنیا کے صنعتی و کاروباری اداروں کو بھی نئے تجارتی موقع فراہم کرے گا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :