
وبا کے بعد دنیا کی پہلی بڑی بین الاقوامی کاروباری سرگرمی
منگل 8 ستمبر 2020

زبیر بشیر
بیجنگ نے ہزاروں کاروباری اداروں کو مسابقتی اور محفوظ ماحول میں اپنی مصنوعات متعارف کروانے کا جو نادر موقع فراہم کیا ہے وہ بہت خوش آئند ہے۔
(جاری ہے)
جب یہ میلہ مکمل ہو رہا ہوگا تو مزید حوصلہ افزا اعداد وشمار سامنے آئیں گے۔
دنیا بھر کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ چین نے ایک مرتبہ پھر اس میلے کے کامیاب انعقاد سے اپنے آپ کو دنیا کی معاشی ترقی کی گاڑی کا انجن ثابت کر دیا ہے۔اس میلے کے انعقاد سے چین نے اپنے کھلے پن کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کی تعمیر ، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے ذمہ دارانہ رویے کا بھی اظہار کیا گیا ہے ۔بے شک چینی صدر کا خطاب عالمی ترقی کیلئے اعتماد اور قوت محرکہ فراہم کرے گا۔
اندازے کے مطابق موجودہ دور میں عالمی معیشت میں ساٹھ فیصد سے زائد پیداوار خدماتی صنعت کی ہے ۔سروسز اندسٹری کے کھلے پن اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے چینی صدر شی جن پھنگ نے تین تجاویز پیش کیں ۔ اول ، مشترکہ طور پر باہمی تعاون کے لئے ایک کھلا اور اشتراکی ماحول تشکیل دیا جائے۔ دوم ، مشترکہ طور پر جدت کے ذریعے فعال تعاون کو فروغ دیا جائے۔ سوم ، مشترکہ طور پر باہمی سودمند اور جیت -جیت تعاون کا ماحول تخلیق کیا جائے۔
چین کی سروس انڈسٹری میں بیجنگ کے ایک بہتر رہنما کردار کی وجہ سے چینی حکومت بیجنگ میں سروسز انڈسٹری پائلٹ زون کے قیام کی حمایت کرےگی ،سائنسی جدت کاری ، خدماتی صنعت کے کھلے پن ،ڈیجیٹل معیشت پرمبنی آزاد تجارتی آزمائشی زون قائم کیے جائیں گے۔مذکورہ اقدامات اصلاحات و کھلے پن کے نئے ڈھانچے کی تشکیل، تجارتی ڈھانچے کی مسلسل بہتری کے لیے سودمند ثابت ہونگے جو چینی و عالمی معیشت کو طاقتور سہارا فراہم کریں گے۔
عالمی معیشت اگر کھلی ہو ، تو ترقی کرے گی ۔اگر بند ہو ، تو زوال پذیر ہوگی۔یہ انسانی سماج کا ترقیاتی اصول ہے۔اس اصول کا احترام کرتے ہوئے چین گوانگ دونگ تجارتی میلے ،انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اور ٹریڈ ان سروسز سمٹ سمیت دیگر اقدامات کے ذریعے کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے اور دنیا کی مشترکہ ترقی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے اپنے وعدے کو پورا کر رہا ہے۔
نو ستمبر تک جاری رہنے والے اس میلے کا موضوع "عالمی خدمات سے مشترکہ خوشحالی کا حصول " ہے۔ کووڈ-19 کے تناظر میں دگرگوں عالمی معیشت کے لئے بیجنگ میں خدمات کے بین الاقوامی تجارتی میلے کا انعقاد تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگا۔ جنیوا میں موجود عالمی بزنس کونسل برائے پائیدار ترقی کے چیئرمین اور سی ای او پیٹر پارکر نے حال ہی میں کہا کہ چین میں خدمات کے بین الاقوامی تجارتی میلے کا انعقاد ایک نازک موڑ پر کیا جا رہا ہے جس سے عالمی تجارت کو فروغ ملے گا۔پیٹر بارکر نے کہا کہ وبائی صورتحال کے تناظر میں ، دنیا کی اس تجارتی میلے سے مثبت توقعات وابستہ ہیں۔ اس سرگرمی کے انعقاد سے لوگوں کا اقتصادی بحالی پر اعتماد بڑھ سکتا ہے۔
میلے میں 17000 سے زائد کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ اس دوران 2000 سے زائد آف لائن اور 4000 سے زائد آن لائن نمائش کنندگان شریک ہوں گے۔ میلے میں عالمی خدمات تجارتی سمٹ ، صنعتی کانفرنسز اور پیشہ ورانہ فورمز سمیت دیگر سات اقسام کی سرگرمیاں منعقد ہوں گی۔ سروسز ٹریڈ میلے میں 190 فورمز اور مذاکراتی سرگرمیاں منعقد ہوں گی ، مشاورتی اجلاسوں سے متعلق آن لائن اور آف لائن دونوں طریقہ کار اپنائے جائیں گے۔ دو ہزار انیس میں چین میں ڈیجیٹل تجارت کے درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت203.6 بلین امریکی ڈالر تک جا پہنچی ، جو ملک کی کل خدمات کی تجارت کا 26 فیصد ہے۔,آنے والے دنوں میں ڈیجیٹل تجارت چین کے کھلےپن کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اہم طریقہ کار بن جائے گا۔ بیجنگ سے پھوٹتی امید کی ان کرنوں نے پوری دنیا کے کاروباری حلقوں کو اعتماد فراہم کیا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.