
عالمی اداروں کا چین ترقی پر بھرپور اعتماد
جمعرات 17 ستمبر 2020

زبیر بشیر
اس تناظر میں ، چین ، جو وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول اور معاشی بحالی کے معاملے میں دنیا میں سب سے آگے ہے ، بلاشبہ اس سے دنیا کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔
(جاری ہے)
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے حال ہی میں چین کی سالانہ جی ڈی پی نمو کی پیش گوئی کو 1.2 فیصد سے بڑھا کر 2.7 فیصد کردیا ہے۔
ایک اور معروف ریٹنگ کمپنی ، موڈیز نے اس سال کے لئے چین کی معاشی نمو کی پیش گوئی کو 1 فیصد سے بڑھا کر 1.9 فیصد کردیا ۔ موڈیز کے مطابق رواں برس چین کی وہ واحد معیشت ہوگی جو مثبت نمو کرے گی۔چین کے معاشی اعداد و شمار میں بہتری آرہی ہے ، جو اعلی سطح کے کھلےپن کو مسلسل فروغ دینے سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ چین میں کینٹن فیئر اورخدمات کی تجارت کے بین الاقوامی میلے کے کامیاب انعقاد اور چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی تیاریوں نے دنیا کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔ چین کے امور کے حوالے سے مشہور جرمن ماہر فرینک زایرن نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی پیداواری مارکیٹ اورصارف مارکیٹ کے طور پر ، آئندہ چند سالوں میں عالمی سطح پر سپلائی چین کی مضبوطی میں چین کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جائے گی۔
چین میں وبا پر قابو پانے اور معمولات زندگی کی بحالی کی وجہ سے بڑے معاشی اشاریوں میں بہتری دکھائی دینے لگی ہے اور ان میں ہر گزرتے وقت کےساتھ مزید بہتری آرہی ہے جو نہ صرف چین بلکہ عالمی معیشت کے لئے بھی اچھی خبر ہے۔ چین کے قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس) کے مطابق ، جولائی میں چین کی صنعتی پیداوار 4.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جو اگست میں 5.6 فیصد ہو گیا ہے۔ ماہانہ کی بنیاد پر ، اگست میں صنعتی پیداوار میں 1.02 فیصد کا اضافہ ہوا ، جو جولائی کے 0.98 فیصد اضافے سے بھی تیز ہے۔
این بی ایس کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی آٹھ مہینوں میں ، صنعتی پیداوار میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 0.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جب کہ جنوری سے جولائی کے عرصے میں اس حوالے سے تنزلی کا سامنا تھا۔سازوسامان کی تیاری اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کے شعبوں کی پیداوار میں بالترتیب 10.8 فیصد اور 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، دونوں صنعتی پیداواروں میں مجموعی طور پر اضافہ ملکی ترقی کو نمایاں طور پر آگے بڑھا رہے ہیں۔ پندرہ تاریخ کو جاری کئے گئے ان اعدادوشمار میں دیگر معاشی اشاریوں میں بھی بہتری نظرآئی ہے۔این بی ایس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگست میں صارفین کی اشیا کی خوردہ فروخت ، جو کھپت میں اضافے کا ایک اہم اشارہ ہے ،اس میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔عالمی منڈی میں موجود شدید دباؤ کے باوجود چینی معیشت کی مستحکم بحالی پوری دنیا کے لئے ایک اچھی خبر ہے۔
حالیہ جائزوں میں وہ افواہیں بھی دم توڑ گئی ہیں جن میں کہا جا رہا تھا کہ چین سے غیر ملکی سرمایے کا انخلا تیز ہو چکا ہے۔ین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ترجمان منگ وئی نے 16 تاریخ کو دو بڑے غیر ملکی چیمبرآف کامرس کی تازہ ترین اطلاعات کے حوالے سے کہا ہے کہ چین میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے حوالے سے غیر ملکی کمپنیوں کے اعتماد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
منگ وئی نے اسی دن منعقدہ ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 ستمبر کو شنگھائی میں امریکی چیمبر آف کامرس نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ بیشتر کمپنیاں چینی مارکیٹ کے بارے میں پرامید ہیں۔ سروے شدہ کمپنیوں میں سے 78.6 فیصد نے کہا کہ وہ چین سے اپنی سرمایہ کاری منتقل نہیں کریں گے۔ دس ستمبر کو چین میں یوروپی یونین چیمبر آف کامرس نے ایک رپورٹ جاری کی ۔ اس رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ چین میں یورپی یونین کی کمپنیوں کی سرمایہ کاری عام طور پر مستحکم ہے ، اس سروے میں شریک کمپنیوں میں سے صرف 11فیصد کمپنیوں نے اپنے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تبدیل کرنے پر غور کیا ہے ، جو 10 سالوں میں سب سے کم سطح کے قریب ہے۔اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طویل عرصے سے چین میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے حوالے سے غیر ملکی کمپنیوں کے اعتماد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
نوول کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ، رواں سال عالمی سرحد پار براہ راست سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔ چین نے وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول اور معاشی و معاشرتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے کوششوں کو مربوط کیا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد آہستہ آہستہ مستحکم ہوا ہے۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق ، جنوری سے اگست تک ، چین میں غیر ملکی سرمائے کا اصل استعمال 619.78 بلین یوآن تھا ، جس میں پچھلے سال کے اسی مدت کے مقابلے میں 2.6 فیصد کا اضافہ ہواہے ۔ اگست میں ، چین میں غیر ملکی سرمائے کا اصل استعمال 84.13 بلین یوآن تھا ، جس میں 18.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.