شہید ذوالفقار علی بھٹو تیسری دنیا کے عظیم انقلابی لیڈر تھے جنہیں عوام نے اپنے دل اوردماغ میں جگہ دی ‘بھٹو اسلام پاکستان اور کشمیر کی عزت اور توقیر کانشان تھے ‘ظالم اور سفاک قاتل جنرل ضیاء الحق نے ایک گھناؤنی اور گٹھیا سازش سے عالم اسلام کے عظیم ہیرو شہید ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دے کر پاکستان پر کاری ضرب لگائی بھٹو کا قتل پوری انسانیت کا قتل تھا، پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر رہنما جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین ہمایوں زمان مرزا کی صحافیوں سے بات چیت

منگل 26 مارچ 2013 13:48

میرپور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 26مارچ 2013ء ) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر رہنما جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین ہمایوں زمان مرزا نے کہاہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو تیسری دنیا کے عظیم انقلابی لیڈر تھے جنہیں عوام نے اپنے دل اوردماغ میں جگہ دی بھٹو شہید اسلام پاکستان اور کشمیر کی عزت اور توقیر کانشان تھے ظالم اور سفاک قاتل جنرل ضیاء الحق نے ایک گھناؤنی اور گٹھیا سازش کے ذریعے عالم اسلام کے عظیم ہیرو شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے کر پاکستان پر کاری ضرب لگائی بھٹو کا قتل پوری انسانیت کا قتل تھا ظالم ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق اور اس وقت کی بدترین عدلیہ کے کرپٹ ججوں نے ان کا عدالتی قتل کرکے پاکستان کے مظلوم اور محکموم کروڑوں عوام کے حقوق پر ڈاکہ مارامیرے عظیم قائد شہید بھٹو 33سال بعد بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں جبکہ یذید جنرل ضیاء کو کوئی یاد کرنے والا نہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر رہنما جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین ہمایوں زمان مرزا نے اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ہمایوں زمان مرزانے کہاکہ 4اپریل 1979ء کو گزرے 33برس بیت چکے ہیں آج ایک ایسی نسل جوان ہوچکی ہے جو اس وقت پیدا ہوئی تھی مگر عوامی قوت پر ایمان رکھنے والے قافلے کا سالار اعلیٰ آج بھی وہی عظیم قومی ہیرو ہے جس نے وقت کے فرعونوں سے ٹکرلیکر پاکستانی عوام ہی نہیں دنیا بھر کے پسے ہوئے طبقات اور تیسری دنیا کے نیم غلامانہ معاشرے میں آزادی ،خوداعتمادی اور اپنے بل بوتے پر زندہ رہنے کا وہ عزم بخشا کہ آج ہم ہی نہیں دنیا بھر میں اس کے چاہنے والے اسے فخر ایشاء ،محسن پاکستان ،قائد عوام جناب ذوالفقارعلی بھٹو کے نام سے یا د کرتے ہیں ۔

ہمایوں زمان مرزا نے کہاکہ اولیاء کرام کی دھرتی سندھ سے جنم لینے والا بطلِ حریت ذوالفقارعلی بھٹو آج پاکستانی عوام کی آزادی ،روشن خیالی ،شعور کی بیداری اور فرعونیت کوللکارنے کی آواز بن چکی ہے جناب بھٹو نے اپنی مختصر زندگی میں جو کچھ پاکستان کے محنت کش ہاریوں ،کسانوں ،مزدوروں ،صحافیوں ،دانشوروں ،قانون دانوں ،خواتین اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی فلاح وبہبود کیلئے جو کچھ کیا پاکستان اورجموں کشمیر کے عوام آج بھی اُن کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

ہم آج اُن عظیم کارکنوں ،کسانوں ،مزدوروں ،ہاریوں ،دانشوروں ،صحافیوں ،قانون دانوں کو بھی یاد کریں جنہوں نے شاہی قلعے کے ازیت ناک عقوبت خانوں میں ضیائی فسطایت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اپنے حوصلے بلند رکھے ہزاروں مردوخواتین نے جبروتشدد کے اس ظالمانہ دور کو دیکھا جہاں چراہوں اورکھیل کے میدانوں میں معصوم لوگوں کو محض اس لیے کوڑے مارے گئے کہ جبر کے خریداروں کے سامنے انہوں نے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا آفرین ہے جناب بھٹو کے اُن پروانوں ،دیوانوں ،عاشقوں پر جنہوں نے احتجاج میں خود سوزی کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا یہ سب اس لیے ممکن ہوا کہ شہید بھٹو نے پاکستان کے محنت کش طبقے سے جو پیار کیا انہیں بولنے کی آزادی دی اور انہیں ایک تنظیم کی ایک لڑی میں پروڈالایہی سے وہ حوصلہ ملا کہ دنیا کی کوئی طاقت جیالوں کے اتحاد کے سامنے کبھی ٹھہر نہ سکی ریاستی جبر اور مکروسازشیں نہ پہلے کبھی پیپلزپارٹی کا راستہ روک سکیں نہ آئندہ کبھی روک سکیں گے جبر کی قوتیں سازش اور مکروفریب سے وقتی طور پر عوام میں جگہ بنا سکتی ہے مگر رفتہ رفتہ ان کا یہ خود ساختہ طلسم ٹوٹ جاتاہے تاریخ فرعون اور یزید کو کبھی یاد نہیں کرتی امام مقام عالیٰ حضرت امام حسین اوران کے عظیم ساتھیوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے جناب بھٹو نے اپنی جان قربان کردی مگر وقت کے یزید کی بیعت قبول کرنے سے انکار کردیا ۔

ہمایوں زمان مرزا نے جناب بھٹو کی تاریخی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جناب بھٹو نے اس ملک کے کروڑوں مزدوروں ،ہاریوں ،کسانوں ،طالب علموں پیپلزپارٹی کے جیالے کارکنوں کوجو عزت نفس بخشی یہ سب اُن کی عوام اور وطن سے محبت کانتیجہ تھا کہ آج بھی بھٹو ہر پاکستانی اور کشمیری کے دل میں بستا ہے اور ہر کوئی بھٹو شہید کو اپنا قائد سمجھتا ہے 33سال گزر گئے مگر بڑے سے بڑاآمر ،ظالم اس عظیم نعرے کو جیوے بھٹو ہزاروں سال ”جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گاجناب بھٹو کا بدترین دشمن اور منافق بھی آج تک بھٹو پرکسی سرکاری او رذاتی کرپشن اور مفاد کے حصول کا الزام نہیں لگا سکتا۔