اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اپنا کردار ادا کرے ،کلیدی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی ایلچی بھیجے، اقوام متحدہ میں اپنے خطاب سے پہلے مظفرآباد میں نوازشریف کے دورے کی انتہائی اعلیٰ علامتی اور معنوی اہمیت ہے، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی عشروں پر محیط حمایت پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکر گزار ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی شدید مذمت کرنے پر وزیراعظم پاکستان کے ممنون ہیں

صدر آزاد جموں وکشمیر مسعود خان کاوزیر اعظم نواز شریف کی حریت قائدین سے ملاقات کے موقع پر خطاب

جمعہ 16 ستمبر 2016 18:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16ستمبر ۔2016ء) صدر آزاد جموں وکشمیرسردار محمد مسعود خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر اپنا کردار ادا کریں ،کلیدی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی ایلچی بھیجے۔

اس مرتبہ پھر اقوام متحدہ میں اپنے خطاب سے پہلے مظفرآباد میں اُن کے دورے کی انتہائی اعلیٰ علامتی اور معنوی اہمیت ہے وہ اس بار پھر پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ اقوام متحدہ میں کشمیر کے مسئلہ کو اٹھائیں گے، ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی عشروں پر محیط حمایت پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکر گزار ہیں جنہوں نے ہر آزمائش کے باوجود کشمیر کے عَلم کو تھامے رکھا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم پاکستان کے ممنون ہیں کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی شدید مذمت کی ہے ۔ وہ جمعہ کو وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی حریت قائدین سے ملاقات کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیرراجہ محمد فاروق حیدر خان ، وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری محمد برجیس طاہر ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید بھی موجود تھے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آج کشمیر جل رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔سینکڑوں مارے گئے ہیں ،سینکڑوں بصارت سے محروم ہو گئے ہیں اور 10ہزار سے زائد کشمیری بچے نوجوان بوڑھے ، عورتیں اور مرد زخمی ہیں ۔ہندوستان نے بربریت اور دہشت کی تمام حدود پار کر دی ہیں اور اُس کی قابض افواج بری طرح سے کشمیریوں کے حقوقِ انسانی کچل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محبوس ،مجبور اور مظلوم کشمیری یا خدا سے انصاف مانگ رہے ہیں ،یا پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں، یا بین الاقوامی برادری سے مدد کے طالب ہیں ۔لیکن بین الاقوامی سیاست کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کا کوئی پرُسان حال نہیں ۔بین الاقوامی برادری بے حسی کا شکار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام عالم مصلحت ومنفعت کے عدسے سے ہندوستان اور مسئلہ کشمیر کو دیکھ رہے ہیں ۔

ہر تعزیر اور ظلم کی پرواہ کیے بغیر کشمیر کے نوجوان مانگ رہے ہیں آزادی۔ان کے لبوں پر ہے پاکستان زندہ باد، ان کے ہاتھ میں پاکستان کاپرچم۔ اُن کے جسموں پر ہیں زخم، اُن کی آنکھوں میں ہیں نہ ختم ہونے والے آنسو ۔ انہوں نے کہا کہ پورے کشمیر میں شہادتوں اور قربانیوں ،مصائب و آلام کے باوجود لوگوں کے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے قسم کھائی ہے کہ وہ آزادی اور حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ان کے جذبے سچے ہیں اور ہمت جوان ۔انہوں نے عزم کیا ہے نہ وہ طاقت سے دبیں گے اور نہ کسی تحریص کی بناء پر اپنے موقف سے منحرف ہوں گے۔صدر آزاد کشمیر محمد مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کا حق خودارادیت مسلمہ ہے۔یہ حق انہیں بین الاقوامی قانون نے دیا ہے اسے 1947کے آزادی ہند کے قانون میں مانا گیا۔اس حق کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداروں نے نہ صرف تسلیم کیا ،بلکہ اس کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک بین الاقوامی جمہوری رائے شماری کا طریقہ بھی وضع کیا تاکہ کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔

اس حق کو کشمیریوں سے ہندوستان نہیں چھین سکتا۔انہوں نے کہا کہکشمیری ہار ماننے والے نہیں ہیں وہ ہمت ، تدبر اور حکمت کے ساتھ اپنا حق لے کر ہی رہیں گے اور ہندوستان کی اس سلسلہ میں پسپائی یقینی ہے ۔