مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس نے محمد یاسین ملک کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کر لیا

ہفتہ 28 اپریل 2018 16:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سرینگر میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے محمد یاسین ملک اور تنظیم کے ایک اور رہنما بشیر احمد کشمیری پر سرینگر کے علاقے خانیار میں غوسیہ ہسپتال کے نزدیک اس وقت دھاوا بول دیا جب وہ ایک پرامن مظاہرے کی قیادت کیلئے ایک گاڑی میںجامع مسجد سرینگر کیطرف جار ہے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ پولیس کے ایک افسر نے انکی گاڑی کو روک کر یاسین ملک اور تمام حریت قیادت کے خلاف انتہائی فحش زبان استعمال شروع کر دی ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا کہ افسر حریت رہنمائوں کو دہشت گرد کے لقب سے پکارتے ہوئے انہیں قتل کرنے کی مسلسل دھمکیاں دیتا رہا۔لبریشن فرنٹ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ محمد یاسین ملک کی طرف سے پولیس افسر کو فحش زبان کے استعمال سے منع کرنے کے باوجودوہ باز نہیں آیا اور اپنے اہلکاروں کو محمد یاسین ملک اور انکے ساتھی پر حملہ آور ہونے کا حکم دیا جس کے بعد پولیس اہلکار ان پر پل پڑے اور انہیں زخمی کر دیا۔

بیان کے مطابق محمد یاسین ملک اور بشیر احمد کشمیری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پہلے خانیار تھانے اور پھروہاں سے کوٹھی باغ تھانے میں منتقل کیا گیا۔