حضرت لال شہباز قلندر کے 766 ویں عرس مبارک کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ جامشورو کی جانب سے انتظامات مکمل

جمعہ 4 مئی 2018 22:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) برصغیر کے عظیم صوفی بزرگ حضرت عثمان مروندی المعروف لال شہباز قلندر رحمت اللہ علیہ کے 766 ویں عرس مبارک کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ جامشورو کی جانب سے انتظامات مکمل ، 5سے 7 مئی تک ہونے والے عرس مبارک کے لئے 4500 سے زیازہ سیکیورٹی اہلکار مقرر کرنے، انٹیلی جنس نیٹ ورک کو ہائی الرٹ رکھنے، شدید گرمی کو نظر میں رکھتے ہوئے سیوہن شریف کے مختلف مقامات پر پانی کے شاورز بھی لگائے گئے ہیں، تین لاکھ سے زیادہ منرل واٹر کی بوتلوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے، عرس مبارک کی تقریبات کا باقاعدہ افتتاح ہفتے کی صبح وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف سید غلام شاہ جیلانی حضرت لال شہباز قلندر کی مزار پر چادر چڑہا کر کریں گے۔

عرس مبارک کے موقع پر ضلع جامشورو میں 7 مئی کو عام تعطیل کا اعلان ، محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے عرس مبارک کی تقریبات کی کوریج کے لئے سیوہن میں میدیا سیل قائم، مختلف نہروں میں نہانے پر دفعہ 144 لاگو، انڈس ہائی وے پر بڑی اور بغیر پرمٹ کے گاڑیوں کے آنے پر پابندی لاگو، حیسکو انتظامیہ کو عرس مبارک کے دوران لوڈ شیدنگ نہ کرنے کی ہداہت کی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چیئرمین شہباز میلا کمیٹی و ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن رٹائرڈ فرید الدین مصطفی نے کہا ہے کہ حضرت سخی لال شہباز قلندر کا سالانہ 766 واں عرس مبارک 18 سے 20 شعبان المعظم بمطابق 5 سے 7 مئی کو سہون شریف میں بڑے شاندار طریقے سے منانے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس میں موجودہ حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے زائرین کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے بہترین انتظامات کرتے ہوئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات نے میلے کی تقریبات کے دوران سخت گرمی کی پیشن گوئی کی ہے جس کی وجہ سے سہون شہر سمیت انڈس ہائی وے کے مختلف مقامات پر ایک سو سے زائد ٹھنڈے پانی کی سبیلوں کے علاوہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے 40 ایمرجنسی ریسپانس سینٹرز قائم کئے گئے ہیں، مختلف مقامات پر طبی مراکز اور ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کرنے کے علاوہ گشتی امدادی ٹیمیں تشکیل دے کر مطلوبہ ادویات کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے محکمہ صحت کے عملداروں کو ہدایت کی کہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی پر خاص توجہ دی جائے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن رٹائرڈ فرید الدین مصطفی نے حضرت لال شہباز قلندر کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات کے متعلق ایک بیان میں بتایا کہ میلے کے حوالے سے مطلوبہ انتظامات کو مکمل کرکے سیکیورٹی کے حوالے سے مختلف مقامات پر 200 سے زیادہ سی سی ٹی وی کیمرے ، درگاہ اور عوامی جگہوں پر واک تھرو گیٹس نصب کرکے وہاں پر مرد پولیس اہلکاروں کے ساتھ لیڈیز پولیس اہلکاروں کو بھی مقرر کیا گیا ہے، جبکہ درگاہ کے قریب مرکزی سی سی ٹی وی کنٹرول روم کے علاوہ ڈرون کیمرا ں کے ذریعے بھی سیکیورٹی صورتحال کی فضائی مانیٹرنگ کی جائے گی ۔

گذشتہ سال کے عرس مبارک کے مقابلے میں رینجرز اور پولیس نفری کا تعداد بڑہانے، انٹیلی جنس نیٹ ورک کو زیادہ موثر بنانے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے قریبی اضلاع سے بھی ایمبولنس اور فائربریگیڈ گاڑیوں کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے لال شہباز قلندر کے زائرین کے لئے ایک لاکھ منرل واٹر کی بوتلیں، او آر ایس اور گرمی سے بچنے کے لئے ٹھنڈی پانی اور مشروبات کا بھی انتظام کیا ہے ۔

ڈپٹی کمشنر جامشورو نے حیسکو عملداروں اور ٹیکنیکل اسٹاف کو بھی ہدایت کی کہ عرس مبارک کی تقریبات کے تینوں دنوں تک بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ کی جائے اور بجلی کے کسی بھی فالٹ کی صورت میں فوری طور پر بجلی بحال کرنے کے لئے حیسکو عملداروں اور ٹیکنیکل اسٹاف پر مشتمل ٹیمیں میلے کے تینوں دنوں تک سہون شریف میں موجود رہیں۔انہوں نے کہا کہ احتیاطی طور پر انتظامیہ نے اسٹینڈ بائی جنریٹر کا بھی انتظام کیا ہے تاکہ عرس مبارک کے پروگرامز میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا تکلیف درپیش نہ آسکے۔

ضلعی انتظامیہ جامشورو کی طرف سے نہروں میں نہانے پر پابندی لگا کر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کی طرف سے ضلعی پولیس کو سختی سے عملدرآمد کرانے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں، جبکہ انڈس ہائی وے پر بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت کو روکنے، بغیر پرمٹ اور بغیر فٹنیس کے چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی۔

ایس ایس پی پرویز احمد عمرانی نے سیکیورٹی پلان کے متعلق بتایا کہ عرس مبارک کے دوران سہون شریف کے داخلی راستوں اور مزار کے لئے فول پروف سیکیورٹی پلان مرتب کیا گیا ہے اور 4500 سے زائد پولیس اور رینجرز کے جوان اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گیں، اس کے علاوہ انٹیلی جنس نیٹ ورک کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی مقرر کئے گئے ہیں۔

انہوں نے پولیس کے اہلکاروں اور عملداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی زمہ داریاں فرض شناسی اور دیانتداری کے ساتھ سرانجام دیں اور کسی بھی مشکوک اور سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے۔ اس کے علاوہ عرس مبارک کے موقع پر ٹریفک کی روانی کو بہتر رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس کی طرف سے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں، جبکہ عوام میں سیکیورٹی کا احساس پیدا کرنے کے لئے سہون شریف میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے فلیگ مارچ کا اہتمام بھی کیا گیا۔

محکمہ اوقاف سندھ کے چیف ایڈمنسٹریٹر منور علی مہیسر نے بتایا کہ اس سال گرمی کی شدت بہت تیز ہے جس کی وجہ سے حضرت لال شہباز قلندر کے زائرین میں محکمہ اوقاف کی طرف سے دو لاکھ منرل واٹر بوتلیں اور پچاس ہزار جوس کے پیکٹ تقسیم کئے جائیں گیں جبکہ درگاہ کے چاروں اطراف میں پانی والے پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ، صوبائی سیکریٹری اطلاعات عمران عطا سومرو اور ڈویزنل ڈائریکٹر انفارمیشن حیدرآباد زاہد مصطفی میمن کے احکامات پر ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن محمد صابر کاکا کی سربراہی میں شہباز آڈیٹوریم کے نزدیک محکمہ ثقافت کی لائبریری میں میڈیا سیل قائم کیا گیا ہے جہاں سید غلام محمد شاہ، سید ذیشان نقوی، سعید احمد شیخ، محمد علی سموں، ممتاز علی سموں، منظور حسین قمبرانی،ذوالفقار علی عمرانی و دیگر ملازمین اپنی خرمات سرانجام دیں گیں، جبکہ محکمہ اطلاعات سندھ کے شعبہ اشاعت کی جانب سے حضرت لال شہباز قلندر کے عرس مبارک کے موقع پر ایک خاص میگزین لجپال قلندر کی اشاعت کی گئی ہے۔

یہ میگزین ادیبوں، دانشوروں اور لال سائیں کے زائرین میں مفت تقسیم کیا جائے گا۔محکمہ ثقافت کی طرف سے لال شہباز قلندر کے عرس مبارک کے دوران ادبی کانفرنس, محفل موسیقی منعقد کی جائے گی, یاسر قاضی کی کتاب "جیون بحر شھبازجو" کی رونمائی ہوگی ۔عرس مبارک کے دوسرے دن محکمہ ثقافت کی طرف سے حضرت لال شہباز قلندر کی حیات، شاعری، فکر اور فلسفے پر روشنی ڈالنے کے لئے ادبی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں ملک کے نامور ادیب، دانشور اور محقق جن میں پروفیسر ڈاکٹر غلام محمد برفت، ڈاکٹر رمضان بامری بلوچ، ڈاکٹر عابد مظہر، ڈاکٹر شیر مہرانی، ڈاکٹر انجم طاہرہ، ڈاکٹر غلام محی الدین نظامی، یاسر قاضی، مخمور بخاری، کے ایس ناگپال سمیت دیگر دانشور اپنے تحقیقی مقالے پیش کریں گے جبکہ استاد امیر علی، تاج مستانی، طفیل سنجرانی، امبر مہک، بالک سندھی، منظور سخیرانی، استاد فتح علی، جاوید علی عباسی، حسین علی گادھی و دیگر فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔

محکمہ ثقافت کی جانب سے نوجوان ادیب و محقق یاسر قاضی کی کتاب "جیون بحر شھبازجو" کی رونمائی بھی کی جا ئیگی۔ عرس مبارک کے پہلے روز صبح آٹھ بجے وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف سید غلام شاہ جیلانی لال شہباز قلندر کی مزار پر چادر چڑہا کر عرس مبارک کا باقاعدہ افتتاح کریں گے، شام 4 بجے ملاکھڑہ گرانڈ میں صوبائی وزیر اسپورٹس و یوتھ افیئرز سردار محمد بخش خان مہر ملاکھڑہ کا افتتاح کریں گے، اس موقع پر وزیراعلی سندھ کے معاون خاص سید غلام شاہ جیلانی اعزازی مہمان ہونگے، جبکہ شام 7 بجے شہباز آڈیٹوریم میں سگھڑ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن، سائنس و ٹیکنالاجی ڈاکٹر سکندر علی شورو مہمان خاص ہونگے جبکہ ڈویزنل کمشنر حیدرآباد ڈاکٹر سعید احمد منگنیجو اعزازی مہمان ہونگے۔

عرس مبارک کے دوسرے دن شام 4 بجے ملاکھڑہ گرانڈ میں سندھ کے نامور پہلوان زور آزمائی کریں گے، اس موقع پر ممبر سندھ اسمبلی فقیر داد کھوسو مہمان خاص جبکہ سردار سکندر علی راہپوٹو اعزازی مہمان ہونگے۔ رات 8 بجے شہباز آڈیٹوریم میں محکمہ ثقافت کی جانب سے شہباز ادبی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں صوبائی وزیر ثقافت، سیاحت و نوادرات سید سردار علی شاہ خصوصی مہمان ہونگے۔

عرس مبارک کے تیسرے اور آخری روز شام 4 بجے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ درگاہ حضرت لال شہباز قلندر پر حاضری دے کر پھولوں کی چادر چڑہائیں گیں۔ اس موقع پر مہمان خاص ایم این اے ملک اسد سکندر ہونگے جبکہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کانسل جامشورو ملک شاہ نواز اعزازی مہمان ہونگے، رات 8 بجے شہباز آڈیٹوریم میں لوک رقص میلے کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں مہمان خصوصی چیئرمین میونسپل کمیٹی سہون سید آصف علی شاہ ، جبکہ سید قادر بخش شاہ عرف سید حاجن شاہ اعزازی مہمان ہونگے، رات 11 بجے تقسیم ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوگی جس کے مہمان خصوصی چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ہونگے، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن رٹائرڈ فرید الدین مصطفی، ایس ایس پی جامشورو پرویز احمد عمرانی و دیگر متعلقہ حکام موجود ہونگے۔