بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو تاریخی سنگ میل ہے، علاقائی روابط بڑھیں گے اور باہمی وجود کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا،صدر آزادکشمیر

پیر 7 مئی 2018 20:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) صدر آزادجموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو (BRI)ایک تاریخی سنگ میل ہے جس سے علاقائی روابط بڑھیں گے اور باہمی وجود کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف میر ی ٹائم آفیئرز کے زیر اہتمام بین الاقوامی میری ٹائم سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی اس تقریب کے میزبان تھے ۔ صدر آزادجموں وکشمیر سردار مسعود خان نے بحریہ یونیورسٹی اور منتظمین انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم آفیئرز کو اس شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت حاضر میں بحری تجارت اور پاکستان کی اقتصادی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم و موثر پیش رفت ہے۔

(جاری ہے)

صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ BRIصرف پاکستان اور چین کے مابین ہی ایک منصوبہ نہیں ہے بلکہ دنیا کے 68ممالک کے درمیان ایک تجارتی و اقتصادی راہداری منصوبہ ہے جس سے دنیا کی تقریباً 62فیصد آبادی اور تین براعظم یعنی ایشیاء ، افریقہ اور یورپ کے ممالک اقتصادی ترقی و جدید معاشی روابط سے مستفید ہوں گے۔ صدر نے مزید کہا کہ BRIمیں چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے باعث پاکستان کا ایک کلیدی اور مرکزی کردار ہو گا ۔

کیونکہ اس سے بحر ہند تک تجارتی رسائی حاصل ہو گی اور بحر ہند کی وجہ سے بحری تجارت کو بالواسطہ و بلا واسطہ فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحر ہند میں تجارتی سرگرمیاں بلا تعطل جاری و ساری رہیں گی۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ اس سے قبل بھارت نے بحر ہند پر خود ساختہ قبضہ جمایا ہوا تھا لیکن اب BRIکی وجہ سے دیگر ہمسایہ ممالک بھی بحر ہند کے وسائل و تجارتی راستے معاشی ترقی و سرمایہ کاری کی غرض سے استعمال کر سکیں گے۔

صدر نے مزید کہا ہے کہ ہماری بندرگاہیں ہمارا ایک قیمتی اثاثہ ہیں جس کے ذریعے بحری تجارت کو فروغ ملے گا جو پاکستان کی معاشی ترقی و استحکام میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پس منظر میں پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پر بحر ہند کو تجارتی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کے سلسلے میں ٹھوس بنیادوں پر ایک جامع منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ متوقع خطرات جیسے دہشت گردی ، در پردہ جنگ اور جاسوسی جیسے عناصر سے بروقت نمٹا جا سکے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گوادر پورٹ کے انعقاد و سی پیک میں شمولیت کے بعد ہمیں ان منصوبہ جات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا ہو گا اور اس سلسلے میں بحری تجارت اور متعلقہ اہلکاران کے تحفظ اور بحری سکیورٹی کے لئے پاکستان نیوی اور دیگر سکیورٹی ایجنسیز کو مزید فعال اور مضبوط بنانا ہو گا۔ صدر مسعود کان نے کہا ہے کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشن گرافی اور پاکستان بحریہ کو مل کر بحری ذخائر کی تلاشی اور بحری تجارت کے فروغ کے لئے تحقیقاتی اقدامات اٹھانے چاہیے اور بحر ہند میں پاکستان کے خصوصی اکنامک زون (EEZ)کی ساخت سے مکمل طور پر مستفید ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کراچی اور بن قاسم بندرگاہوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا چاہیے تاکہ دنیا کے ساتھ بڑھتی ہوئی تجارت کے لئے اپنے آپ کو تیار کر سکیں ۔ ہمیں پسنی، ماڑہ اور جیوانی میں بھی جدید بندرگاہوں کی تعمیر کرنی چاہیے۔ صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ سی پیک کے علاوہ پاکستان کو اپنے طور جدید اقتصادی راہداریوں کی کھوج لگانی چاہیے جو مغربی ایشیاء اور افریقہ کی جانب نئے تجارتی مواقعوں کو فروغ دے سکے۔

انہوں نے کہا کہ مغریبی ایشیاء کو ریڈور ایران سے ہوتے ہوئے وسط ایشیائی ریاستوں، ترکی اور روس سے ہوتا ہوا یورپ تک ہمیں رسائی دے سکتا ہے ۔ دوسری جانب ایک کوریڈور جو مشرق وسطیٰ سے ہوتا ہوا افریقہ کی طرف تجارتی رسائی دے سکتا ہے۔ صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ ہمیں چائنہ کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات کے مزید مضبوط بناتے ہوئے امریکہ ، روس، یورپی ممالک اور بحر ہند سے ملحقہ ریاستوں بھی اپنے سفارتی و سیاسی تعلقات کو مستحکم کرنا ہوگا۔

صدر نے کہا کہ ہمیں اپنی یونیورسٹیوں ، کالجز اور سکولر کے نصاب میں جدید مضامین متعارف کروانے ہونگے تاکہ ہمارے نوجوان اعلیٰ سائنسی و تکنیکی علم سے بہر مند ہو سکیں اور بدلتی ہوئی معاشی صورتحال کے ساتھ مطابقت پیدا کر سکیں ۔ تقریب میں نشینل سکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ ، دائریکٹر سنٹر فار پاکستان سٹڈیز جامعہ پکنگ پروفیسر ٹینگ مینگ شنگ ، ریکٹر بحریہ یونیورسٹی وائس ایڈمرل (ر) محمد شفیق ، اعلیٰ محققین ، پروفیسران ، تجزیہ نگاروں اور کثیر تعداد میں طلبہ نے بھی شرکت کی۔