نواز شریف قومی سلامتی کے ادارے کے متعلق منفی سوچ رکھتے ہیں: بشارت جسپال

فیض آباد دھرنے کے حوالے سے وزارت دفاع کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے معین قریشی بھی غیر جانبدار اورایماندارنگران وزیراعظم تھے مگر قوم کو شفاف الیکشن کا تحفہ نہ مل سکا،رہنما پاکستان عوامی تحریک

پیر 28 مئی 2018 22:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2018ء) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ نااہل نواز شریف نے فیض آباد دھرنے کا الزام فوج پر لگا کر ملک دشمنی اور قومی سلامتی کے ادارے کے حوالے سے اپنی روایتی منفی سوچ کا مظاہرہ کیا، وزارت دفاع کی رپورٹ نے ان کے اس گمراہ کن دعویٰ کو جھٹلا دیا، اب نااہل نواز شریف قومی سلامتی کے ادارے پر بے سروپا گمراہ کن الزام تراشی پر معافی مانگے اور ذمہ داروں کے خلاف رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کی جائے۔

سانحہ ماڈل ٹائون ہو یا لوڈشیڈنگ کیخلاف شہباز شریف کے پرتشدد مظاہروں کی قیادت ہر موقع پر شہباز حکومت کا منفی اور گھنائونا کردار سامنے آیا۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے خطاب کررہے تھے، بشارت جسپال نے نگران وزیراعظم کے تقرر پر کہا کہ اصلاحات کے بغیر انتخابی شفافیت ناممکن ہے، معین قریشی بھی غیر متنازعہ اور ’’ایماندار‘‘ وزیراعظم تھے مگر آج کے دن تک کوئی غیر جانبدار نگران وزیراعظم قوم کو فیئر اینڈ فری الیکشن کا تحفہ نہ دے سکا، جب تک نظام نہیں بدلے گا کوئی ایماندار شفاف الیکشن کا تحفہ قوم کو نہیں دے سکے گا، انہوں نے کہا کہ جسٹس ناصر الملک کی ذاتی حیثیت میں ایمانداری اور اہلیت پر کوئی بات نہیں کرتے جس نظام اور انتخابی مشینری کے تحت الیکشن ہوئے ہیں وہ ہمیشہ سوالیہ رہی ہے، جب تک نظام نہیں موجود دھاندلی کے وائرس کا قلع قمع نہیں ہو گا اس وقت تک عوام اپنے حقیقی نمائندے منتخب نہیں کر سکیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس (ر) ناصر الملک بے ضابطگی کو انتخابی دھاندلی نہیں سمجھتے، 2013 ء کے الیکشن کے حوالے سے قائم دھاندلی کمیشن نے ایسا ہی فیصلہ سنایا تھا کہ دھاندلی نہیں ہوئی بے ضابطگی ہوئی۔

(جاری ہے)

امید ہے آئندہ عام انتخابات میں بے ضابطگی کو بھی دھاندلی ہی سمجھا جائے گا۔