ویںآئینی ترمیم کے تحت کونسل کے مالیاتی و انتظامی اختیارات اور تمام اثاثہ جات کی آزاد حکومت کو منتقلی کا عمل جاری ہے

جوبطریق احسن مکمل ہو جائیگا،راجہ محمد فاروق حیدر وزیراعظم انفرسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ریاست کے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کو یقینی بنایا جائیگا،یوم القدس اور یوم کشمیر کے موقع پر فلسطینی اور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی بھارت اور اسرائیل کے مظالم کو اجاگر کرنے ،دنیا بھر کی توجہ اس جانب مبذول کرانا ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر کی مختلف وفود سے گفتگو

جمعہ 8 جون 2018 18:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2018ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ 13ویںآئینی ترمیم کے تحت کونسل کے مالیاتی و انتظامی اختیارات اور تمام اثاثہ جات کی آزاد حکومت کو منتقلی کا عمل جاری ہے اور بطریق احسن مکمل ہو جائے گا۔ وزیراعظم انفرسٹرکچر ڈویلپمینٹ پروگرام کے تحت ریاست کے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کو یقینی بنایا جائیگا۔

یوم القدس اور یوم کشمیر کے موقع پر فلسطینی اور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی بھارت اور اسرائیل کے مظالم کو اجاگر کرنے اور دنیا بھر کی توجہ اس جانب مبذول کرانا ہے۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جموں وکشمیر ہائوس میں مخلتف وفود سے بات چیت کے دوران کیا۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیر کونسل کے انتظامی اور مالی معاملات آزادحکومت کے منتقل کرنے کا پراسیس جاری ہے جو جلد ہی مکمل ہو جائے گاجو ایک آئینی تقاضا ہے ۔

(جاری ہے)

ترقیاتی کام کشمیر کونسل کا مینڈیٹ ہی نہیں تھااس نے غیر قانونی طور پر ایسا کیاہے۔ریاست بھر میں عوام کی جانب سے بڑھتی ہوئی شکایات کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ کشمیر کونسل کے زیراہتمام تمام ترقیاتی کاموں کا آڈٹ کرایا جائیگا اور جہاں ضرورت پڑی فرانزک مدد بھی لی جائیگی۔سرکاری وسائل کا امین ہوں ایک ایک پائی عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کونسل کے ملازمین اب آزادحکومت کے ماتحت ملازمین ہیں وہ اپنا کام دل لگا کر محنت سے جاری رکھیں انہیں مکمل تحفظ حاصل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم کسی شعبے میں سستی برداشت نہیں کرونگا ،محکمہ کے سربراہوں کو کہہ رکھا ہے پاکستان بالخصوص قائد پاکستان محمد نوا شریف نے ریاست کیلیے بھرپور وسائل فراہم کئے ہیں اس لئے اب ہمارا فرض ہے کہ زیادہ محنت اور لگن سے کام کریں اور عوام کی مشکلات کا ازالہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے یہ پہلی حکومت ہے جس کو کسی قسم کی مالی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے،ہماری نیت صاف اور لوگوں کیلیے آسانیاں پیدا کرنے کا عزم تھا اللہ تبارک و تعالی نے راستے آسان کر دئیے۔انہوں نے کہا کہ وزراء کرام سے بھی اور ارکان اسمبلی سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے محکموں اور حلقوں میں لوگوں کے ساتھ مکمل رابطے میں رہیں اور خاص طور پر ترقیاتی کاموں کے معیار اور رفتار پر نظر رکھیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو بھی شتر بے مہار کی طرح نہیں چھوڑا جا سکتا،کشمیر کونسل کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ریاست بھر میں شکایات کا طوفان تھا اسئے فیصلہ کیا ہے کہ تمام ترقیاتی کاموں کا غیرجانبدار آڈٹ کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا جہاں جہاں ضرورت محسوس ہوئی فرانزک مدد بھی لی جائیگی تاکہ سرکاری وسائل لوٹنے والوں کو قانون کے۔مطابق سزا دی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا بھی اس حوالے سے تعاون کرے اور فیکٹس پر مبنی رپورٹس پیش کرے تاکہ اگر کہیں گھپلے ہوے ہیں تو اس کہ نشاندہی ہو سکے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔انہوں نے یوم القدس کے حوالے سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحتمی قیادت کی کال پر یوم کشمیر منانے کا فیصلہ کیا کیونکہ فلسطینی اور کشمیری عوام دونوں اسرائیل اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اور بھارتی فوج نے نہتے عوام پر جو مظالم ڈھائے ہیں اس سے انسانیت شرما کر رہ گئی ہے۔انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ دونوں مظلوم اقوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ دن دور نہیں جب وہ آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔وزیر اعظم نے کہاکہ امید ہے کہ پاکستان میں نگران حکومت آزادانہ منصفانہ ، اور پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے گی ۔