متحدہ مجلس عمل سب سے بڑی پارلیمانی قوت بن کر ابھرے گی، قاری محمد عثمان

ایم ایم اے 25 جولائی کو صوبہ سندھ میں حیران کن کامیابی حاصل کرکے صالح قیادت فراہم کرے گی، الیکشن کمیشن ایسے تمام سوالات اور خدشات کا سدباب کرے جو بر وقت انتخابات کی راہ میں رکاوٹ ہوں،صوبائی نائب صدر جے یو آئی

پیر 11 جون 2018 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب قاری محمد عثمان نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل سب سے بڑی پارلیمانی قوت بن کر ابھرے گی۔ ایم ایم اے 25 جولائی کو صوبہ سندھ میں حیران کن کامیابی حاصل کرکے صالح قیادت فراہم کرے گی۔ الیکشن کمیشن ایسے تمام سوالات اور خدشات کا سدباب کرے جو بر وقت انتخابات کی راہ میں رکاوٹ ہوں۔

وہ این اے 248 ،این اے 249 اور پی ایس 114 پرکاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔اس موقع پر سید اکبر شاہ ہاشمی۔ انجینئر سلیم خان۔ عزیز الرحمن عزیز۔ جمال خان کا کڑ ۔دانیال گجر ۔مفتی امداد اللہ ۔عطاء الرحمن دیشانی ۔مفتی خالد محسود۔ مفتی انعام اللہ۔ نذیر احمد خان سمیت بڑی تعداد میں جماعتی رہنما موجود تھے ۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہیکہ 25 جولائی کے انتخابات کما حقہ شفاف اور منصفانہ ہوں اور دھاندلی کے سابقہ ریکارڈ کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے زمین بوس کردیا جائے ،یہ تب ہی ممکن ہوسکے گا کہ جب الیکشن کمیشن ملک اور قوم کے مستقبل کو ہر چیلنج ہر مصلحت اور ہر نظریہ ضرورت پر مقدم رکھ کر صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کے تحفظ اور اسلام کے نظام عدل کے نفاذ کیلئے اس الیکشن کو سنگ میل ثابت کریں ورنہ آنے والے انتخابات گزشتہ انتخابات سے بدتر ہوں گے اور قوم پھر کبھی بھی الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر متحدہ مجلس عمل کا راستہ نہ روکا گیا تو بہت جلد قوم قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کی نوید سنے گی ۔قاری محمد عثمان نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل موجودہ تباہ حال کراچی کو ایک بار پھر پیار ومحبت امن سلامتی کا شہر بناکر دم لے گی ۔کراچی کا شہر اسلام کے شیدائیوں اور غلامان مصطفی ﷺکا شہر ہے ۔فرزندان اسلام کراچی سے لوٹ مار قتل وغارت گری بدامنی ،بھتہ خوری ،کرپشن اور برہنہ سیاست کا خاتمہ کر کے صالح اور دیندار قیادت کے ذریعے قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کیلئے نئے سفر کا آغاز کریں گے جسکی مدت 100 دن کے دیئے گئے پروگرام کے داعیوں کی نیندیں حرام کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ایسے لوگوں اور جماعتوں پر بھی نظر رکھنا ہوگی جو پاکستان کے قانون کے مطابق کالعدم یا واچ لسٹ میں شامل ہوں ورنہ سوالات اور خدشات کا سدباب ناممکن ہوگا۔