بڑی خبر! پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اشارہ دے دیا

پاکستان مسلم لیگ ن نے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے تین شرائط رکھ دیں، میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 1 جولائی 2018 16:18

بڑی خبر! پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کا  بائیکاٹ کرنے کا اشارہ ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔1 جولائی 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی بائیکاٹ کا اشارہ دے دیا،پاکستان مسلم لیگ ن نے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے تین شرائط رکھ دیں۔میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے تین شرائط دی ہیں۔پہلی شرط یہ ہے کہ پاک فوج الیکشن پراسس سے باہر ہو جائے۔دوسری شرط یہ ہے کہ عدالت سے نا اہل افراد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جائے،فیصلہ عوام کریں گے۔

جب کہ تیسری شرط یہ ہے نگران وزیر اعلی پنجاب کو فوری عہدے سے ہٹایا جائے۔یاد رہے اب تک پاکستان مسل لیگ ن کے کئی رہنماؤں کونا اہل قرار دے دیا جا چکا ہے۔ عدالت کی جانب سے ن لیگ کے قائد نواز شریف کو تا حیات نا اہل قرار دے دیا گیاتھا۔جس کے بعد نواز شریف نے ملکی اداروں پر لفظی گولہ باری کا سلسلہ شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

اور اس کے بعد ن لیگ کے کئی رہنماؤں نے بھی اپنے قائد کی بیانے کی حمایت کرتے ہوئے توہین عدالت کی۔

تاہم یہ توہین عدالت کرنا کچھ ن لیگی رہنماؤں کو مہنگا پڑ گیا۔ ن لیگی رہنما دانیال عزیز کو بھی توہین عدالت کیس میں پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا گیا ہے۔ن لیگی رہنما احسن اقبال اور طلال چوہدری کے توہین عدالت کے کیسوں کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔جب کہ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کو اقامہ ظاہر نہ کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے نا اہل قرار دے دیاتھا۔

تا ہم سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی نا اہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی تھی۔الیکشن 2018 سے قبل کئی ن لیگی رہنماؤں کو نا اہل قرار دے گیا تھا جس کی وجہ سے وہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔اور اب ن لیگ نے الیکشن کے بائیکاٹ کا بھی اشارہ دے دیا ہے۔ن لیگ نے شرط رکھی ہے کہ انتخابی عمل سے فوج کو دور رکھا جائے۔

جب کہ الیکشن 2018ء کو پاک فوج کی زیر نگرانی کروانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 25 جولائی 2018 ء کو ہونے والے عام انتخابات پاک فوج کی زیر نگرانی ہوں گے۔جب کہ عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی خدشات بھی موجود ہیں جس کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز 22جولائی اتوار کے روز ہی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گی۔ پنجاب میں چھ ہزار پولنگ اسٹیشن حساس قرار دئیے جا چکے ہیں۔

پنجاب سمیت ملک بھر میں کے حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگوائے جائیں گے۔عام انتخابات میں سیکیورٹی کے حوالے خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔ 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے مہنگے اور سب سے بڑے انتخابات ہوں گے۔2018کےانتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2018کے انتخابی اخراجات کا تخمینہ21ارب ہے۔