پی پی رہنماؤں نے زرداری لیگ کو جنم دے کر شہید بھٹو کی پارٹی کو دفن کردیا ہے ،سردار رحیم

موجودہ حالات میں صاف اور شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے،پیپلزپارٹی اور نگران حکومت میں کوئی فرق نہیں ،رہنما جی ڈی اے اگردھاندلی ہوئی تو سندھ کے عوام اس الیکشن کو مسترد کردیں گے، بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے،عبدالکریم شیخ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 20 جولائی 2018 17:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سندھ کے جنرل سیکرٹری سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے موجودہ رہنماؤں نے زرداری لیگ کو جنم دے کر ذوالفقار بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی پارٹی کو دفن کر دیا ہے ۔موجودہ حالات میں صاف اور شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں ۔ موجودہ نگراں حکومت کی مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

اگر دھاندلی ہوئی تو سندھ کے عوام اس الیکشن کو مسترد کردیں گے ۔ بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے کیونکہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پی ایم ایل ایف کے انفارمیشن سیکرٹری عبدالکریم شیخ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صفاف ، شفاف اور منصفانہ الیکشن کے لیے غیر جانبدار نگران حکومت کا قیام آئینی تقاضہ ہے ۔

موجودہ نگراں حکومت مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں ۔ تمام کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، ایس ایس پیز ، ایس ایچ او ز وہی ہیں ، جو پیپلز پارٹی کے دورے حکومت میں مزے لوٹ رہے تھے اوران کے پیپلز پارٹی کے سابق وزراء اور مختلف رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں ۔ا یسے افسروں کی موجودگی میں غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ناممکن ہے ۔

اس بات کی نشاندہی کے لیے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے ایک خط 25 جون کو چیف الیکشن کمشنر کو ارسال کیا تھا ، جس کی کافی چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ، صوبائی الیکشن کمیشن ، وزیراعلیٰ سندھ ، چیف سیکرٹری سندھ اور دیگر کو بھی بھیجی کی گئی تھی ۔ اس کے بعد اس قسم کا خط 9 جولائی اور 11 جولائی کو الیکشن منعقد کرانے والے افسران بالا کو ارسال کیاگیا مگر ہماری تمام تر گزارشات کو الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی جانب سے نظر انداز کردیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے بنائے ہوئے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کررہی ہیں لیکن الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت اپنی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے میں یکسر ناکام ہیں ۔ شہداد پور میں محکمہ صحت کے ملازمین کے لیے بھیجے گئے پوسٹل بیلٹ کو پیپلز پارٹی سے منسلک ہیلتھ ورکر نے اپنی تحویل میں لے کر پیپلز پارٹی کے امیدوار کا نام لکھ کر ووٹر کی مرضی کے برخلاف دھاندلی کے ذریعہ سے پیپلز پارٹی کا ووٹ بڑھانے کی کوشش کی ۔

یہ بات جب مخالفین کو پتہ چلی تو انہوں نے موقع پر پہنچ کر اس سازش کو بے نقاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے کیونکہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس کا کوئی ذکر نہیں ۔ من پسند افسروں کو مختلف جگہوں پر تعینات کیا جا رہا ہے ۔ ہم مستحکم اور مضبوط ہیں ۔ ہماری آنکھیں کھلی ہیں ۔ اگر دھاندلی ہوئی تو سندھ کے عوام اس الیکشن کو مسترد کردیں گے ۔