
سرائیکی لوک سانجھ کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان’’سرائیکی صوبہ اور پالیمانی سوچ بچار‘‘ کا انعقاد
جمعرات 27 ستمبر 2018 21:36
(جاری ہے)
جمعرات کو نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں سرائیکی لوگ سانجھ کے زیر اہتمام سرائیکی صوبہ سے متعلق سیمینار کا انعقا د کیا گیا۔ جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر یوسف تالپور اورپی پی پی کے رہنما فرجت اللہ بابر اور رکن قومی اسمبلی افضل ڈھانڈلا بھکر، نواب یوسف تالپورسمیت دیگر رہنماؤ ں نے شرکت کیں۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس طرح کے سیمینار ہوتے رہنے چاہئیں، چند حقائق آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ آپ کتنا فاصلہ طے کر چکے اور کتنا باقی ہے، میں اس کمیشن کا چیئرمین رہا ہوں جو صوبے بنانے کے لئے بنایا گیا تھا، آپ فوکس رہیں منزل دور نہیں، 9 مئی 2012 اسمبلی میں دو قراردادیں بھیجی گئیں، صدر پاکستان نے سپیکر اسمبلی کو خط لکھا کہ آپ بات کو آگے بڑھائے پھر کمیشن بنا، 8 اگست 2013 کو کمیشن پہلا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کا انتخاب ہوا،یہ سوالال اٹھتا ہے کہ کیا یہ کمیشن با اختیار تھا، پہلا سوال یہ تھا کہ کہ کیا سپیکر یہ کمیشن بنا سکتا ہے،صوبے کے متعلق سوال ہوا کہ یہ بن بھی سکتا ہے کہ نہیں،لوگوں کو طلب کرنے کے لئے سپیکر اسمبلی نے کمیشن کو اختیار دیا،کمیشن نے جب کام شروع کیا تو ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات میں اشتہار دیئے اور لوگوں کو بلایا،ای میل اور خط کا پتہ بھی دیا گیا جو بہیں آ سکتا وہ رابطہ کرے،اڑھائی ہزار کے قریب ڈاکومنٹس آئے،ڈیڑھ درجن سے زائد افراد معتبر تھے جو کمیشن میں آئے،صرف تین اضلاع پنجاب میں کاٹن کی 84% پیدوار تھی، پورے صوبہ پنجاب کے صرف تین اضلاع میں کپاس کی پیدوارا 84فی صد تھی،چینی کا 36 %، 40% فلور ملز تین صوبوں سے ہے،فیڈرل بیورو کریسی طاقتور تھی اور اس کا بہت کردار ہوتا ہے معیشت میں زونل فارمولے کو سندھ، کے پی اور بلوچستان نے اپنایا لیکن پنجاب نے نہیں اپنایا،1947 سے 2012 تک ساؤتھ پنجاب کا ڈیٹا منگوایا۔اس میں معلوم ہوا کہ 1970 سے پہلے ملتان کا ڈویلپمینٹ انڈکس نمبر 4 پہ تھا،2012 میں چار سے گر کر نمبر تیرہ پر چلا گیا۔ رحیم یار خان نمبر چھ سے نمبر سولہ پر چلا گیا،کمیشن آخر میں صوبہ بنانے پر متفق ہوا لیکن کئی سوال سامنے آئے،پہلا سوال ڈیمارکیشن کا تھا کہ پارٹیشن کیسے کی جائے گی کہا گیا کہ بہالپور صوبہ ہوا کرتا تھا ہمیں انتہائی تلاش کے بعد بھی ایک سنگل کاغز نہیں مل سکا جس سے ثابت ہو کہ بہالپور صوبہ تھا،صوبہ بنانے کے بعد آئین اور قانون میں ترمیم کا بھی بتا دیا،دس آرٹیکل آئین کے ایسے تھے جن میں ترمیم ہونی تھی وہ بھی کر دیا،سینیٹ سے بل پاس ہو چکا ہے اسمبلی سے گو کہ نہیں ہوا،ضیائ الحق نے کیا ترمیم کی پکلے آئین کیا تھا اس پر بات ہو سکتی ہے،عمران خان کا پہلے سو دن کا ایجنڈا ہے اس کو اس کے الفاظ سے پکڑے پی ٹی آئی کہے گی کہ یہ بل تو پیپلز پارٹی کا ہے ہم کیسے منظور کریں،ہم نیا بل لائیں گے تو اس میں کوئی زیادہ وقت نہیں لگتا۔ یوسف تالپور نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سرائیکی صوبے کے حوالے سے کھل کر باتیں کروں،قومی اسمبلی میں قراردادیں جمع کرائی ہوئی ہیں،پارلیمنٹرین کو کردار ادا کرنا چاہئے،سندھی سرائیکی بلوچی پنجابی پشتو پر کافی کام کیا۔ایک بل لائ اینڈ جسٹس کمیٹی میں پیش کیا،ممبران سے الگ الگ ملاقاتیں کیں بل پاس کرایا،کانسیٹیوشن کمیٹی میں لے کر گیا بل تو کہا گیا کہ اب یہاں سے کیسے پاس کراؤ گے،یوسف رضا گیلانی نے کہا بل پاس کرا دوں گا،اٹھارویں ترمیم پاس ہوئی لیکن یوسف رضا گیلانی گھر چلا گیا، شہریوں کے بنیادی حقوق کے پیش نظر سرائیکی صوبہ فعال کرتا ہے، یوسف تالپور نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندے یہاں موجود ہیں، ان سے بھی گزارش کروں گا کہ یہ اپنا کرداد ادا کریں افضل ڈھانڈلا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے سپوکس مین کی حیثیت سے نہیں سرائیکی ہونے کی حیثیت سے آیا ہوں، 2013 سے پہلے بات اتنی تیزی سے چلی لگتا تھا آج کل میں صوبہ بن جائے گا۔بعد میں ہم صفر پر چلے گئے، اب ایک مرتبہ پھر بات چلی ہے امید ہے صوبہ بنے گا،کیا یہ جماعتیں چاہتی بھی ہیں سرائیکی صوبہ بنے کہ نہیں،پی ٹی آئی تو چاہتی ہے کیا باقی جماعتیں بھی چاہتی ہیں،ایسا راستہ نکالا جائے کہ ان لوگوں کی مرضی مانی جائے جو صوبہ بننا دیکھنا چاہتے ہیں،ان لوگوں کی مرضی نہ مانی جائے جن سے ہم نے الگ ہونا ہے، صوبے کی بات کرنے کا کریڈٹ ہم سیاست دانوں کو نہیں جاتا سرائیکی عوام کو یہ کریڈیٹ جاتا ہے جنہوں نے آواز اٹھائی۔صوبہ ضرور بننا چاہئے،بلوچوں کا بلوچستان، سندھیوں کا سندھ، پنجابیوں کا پنجاب تو سرائکیوں کا سرائیکی صوبہ کیوں نہیں ہو سکتا۔یہ تاثر غلط ہے کہ صوبہ بن جانے کے بعد پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون یا پی ٹی آئی کو زیادہ ووٹ ملے گا۔تینوں جماعتیں صوبہ بنانے پر متفق ہیں۔ہم سے زیادہ محب وطن کوئی بھی نہیں ہے، مہر ارشاد نے کہا کہ سرا ئیکی صوبہ مظلوم اور غریب عوام کی خواہش ہے ضرور پوری ہو گی۔ پیپلز پارٹی اس صوبے کے لئے جتنی مخلص ہے اتنی کوئی پارٹی نہیں،بھٹو صاحب نے سرائیکی زبان میں اپنے دکھ بیان کئے تھے،یوسف رضا گیلانی کو سرائیکی صوبے کے لئے آواز اٹھانے کی سزا ملی ہے،پیپلز پارٹی کا ہر کارکن اور لیڈر اس کے لئے جدوجہد کرے گا۔الیکشن سے چند روز قبل ایک ایسی پارٹی سے اتحاد کیا گیا جس کی عدت بھی ابھی پوری نہیں ہوئی تھی،لالچ دیا گیا کہ سرائیکی صوبہ بنائیں گے اور سرائیکی علاقوں سے ووٹ لئے گئے۔گنا، گندم، کپاس، کھجور، باغ اور ہر چیز سرائیکی خطے میں موجود ہیں.سرائیکی خطے کو محروم کیوں رکھا گیا ہے۔اس وقت تک مسائل حل نہیں ہوں گے جب تک سرائیکی خطے کی محرومیاں ختم نہیں ہوں گی
مزید قومی خبریں
-
صدر مملکت کو نہیں نکالا جارہا ، محرم میں سیاست نہ کی جائے، عوام سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیں ، کچھ نہیں ہورہا ، محسن نقوی
-
ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر، یورو، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ
-
اہل بیت کی عظیم قربانی کو رہتی دنیا تک فراموش نہیں کیا جاسکتا‘ سردار سلیم حیدر
-
یومِ عاشورہ ہمیں قربانی و ایثار ،صبرو استقامت کا درس دیتا ہے،سردار ایاز صادق
-
گورنر خیبرپختونخوا کا حسینیہ ہال صدر سے برآمد ہونیوالے نویں محرم الحرام کے مرکزی جلوس کا دورہ
-
سانحہ سوات کے وقت ائیر ایمبولنس پولوفیسٹول میں وزراء کے اہلخانہ کیلئے استعمال کی گئی، گورنر خیبرپختونخوا
-
امام حسین رضی اللہ عنہ کا پیغام پوری انسانیت کیلئے مشعلِ راہ ہے،فیصل کنڈی
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا کیپٹن کرنل شیر خان شہید (نشانِ حیدر) کے 26 ویں یومِ شہادت پر خراج عقیدت
-
اسمبلی میں احتجاج کی وجہ سے ارکان کو معطل نہیں کیا جا سکتا‘ سلمان اکرم
-
5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، شرجیل میمن
-
حکومت مضبوط ، کوئی رکن کہیں نہیں جا رہا، تحریک عدم اعتماد کا شوق رکھنے والے حقیقت دیکھ لیں گے، علی امین گنڈاپور
-
کربلا کی جنگ سے ہمیں بے لوث ، عظیم تر بھلائی کیلئے قربانی کی اہمیت کا درس ملتا ہے‘ مسرت جمشید چیمہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.